'حکومت کے 5 سال مکمل ہونے پر دیکھوں گا غربت ختم ہوئی یا نہیں'

اپ ڈیٹ 15 فروری 2022
وزیر اعظم کا کہنا تھا عام شہریوں کو بینک جانے سے خوف آتا ہے— فوٹو: فیس بک عمران خان
وزیر اعظم کا کہنا تھا عام شہریوں کو بینک جانے سے خوف آتا ہے— فوٹو: فیس بک عمران خان

وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت کے 5 سال مکمل ہونے پر جائزہ لیں گے کہ پاکستان میں غربت ختم ہوئی ہے یا نہیں ہوئی ہے، اگر غربت کم ہوئی ہے تو یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔

پاکستان کے پہلے فوری ادائیگی کے نظام ’راست‘ کے اجرا کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ 22 کروڑ آبادی کسی بھی ملک کی بہت بڑی طاقت ہوتی ہے، اگر انہیں آپ اپنی معیشت میں شامل کرلیں تو یہ ہماری بڑی طاقت ثابت ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ یہ ڈیجیٹل پاکستان اس سفر کا نام ہے جس کے تحت ہم لوگوں کو معیشت میں شامل کریں گے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ عام شہریوں کو بینک سے خوف آتا ہے، اس لیے یہ عام شہری کی سہولت کے لیے بنایا گیا ہے، ہماری سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ لوگوں کو نیچے سے اوپر اٹھایا جائے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اب بھی دنیا میں سستا ترین ملک ہے، وزیر اعظم

ان کا کہنا تھا کہ جب خیبر پختونخوا میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی حکومت آئی تھی تو خیبر پختونخوا دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہا تھا، یو این ڈی پی نے اپنی رپورٹ میں کہا تھا کہ یہاں سب سے تیزی سے غربت ختم ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ جب ہماری حکومت کے پانچ سال مکمل ہوں گے تو میں یہ دیکھوں گا کہ ہمارے دور میں غربت ختم ہوئی یا نہیں، میں اسے کامیابی سمجھوں گا کہ ہم نے لوگوں کو غربت سے نکال دیا۔

عمران خان نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران دنیا کے بڑے بڑے ممالک میں غربت میں اضافہ ہوا ہے لیکن پاکستان میں غربت میں کمی آئی ہے، یہ بھی ایک کامیابی ہے۔

ان کا کہنا ہے 'راست' کا سب سے پہلا فائدہ یہ ہے کہ عام آدمی کے لیے آسانی ہوگی، کیونکہ انہیں بینک جانے کا وقت نہیں ہے، اس سے لوگ رسمی معیشت میں شامل ہوں گے اور ہمیں اپنا ٹیکس ٹو جی ڈی پی ریشو اوپر لے جانے میں مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: دو صوبوں کے عوام کا احساس راشن سبسڈی پروگرام سے مستفید نہ ہونے کا خدشہ

وزیر اعظم نے کہا کہ ساڑھے 22 کروڑ لوگوں میں سے صرف 2 کروڑ لوگ ٹیکس دیتے ہیں، ہم ٹیکنالوجی کے ذریعے ان لوگوں کے پاس پہنچ رہے ہیں جو ٹیکس ادا نہیں کرتے اور میں ان لوگوں کو خبردار کرنا چاہوں گا کہ ہم آپ کے پاس پہچنے والے ہیں کیونکہ ہمارے پاس ان لوگوں کا ڈیٹا بہت تیزی سے آرہا ہے۔

وزیر اعظم نے روشن پاکستان اور راست جیسے پروگرامز کی کامیابی پر گورنر اسٹیٹ بینک کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ اس کی مانیٹرنگ کے لیے آپ کے پاس سیل ہونا چاہیے۔

عمران خان نے کہا کہ مجھے بیرون ملک پاکستانیوں سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ انہیں روشن اکاؤنٹ کے ذریعے پیسے بھیجنے میں مشکلات کا سامنا ہے، اس کے لیے آسانیاں پیدا کرنا لازمی ہے کیونکہ بیرون ملک مقیم پاکستانی ہمارا سب سے بڑا اثاثہ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حال ہی میں ملک میں آنے والی ترسیلات زر میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے اہم کردار ادا کیا ہے، جس سے ہمارے غیر ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ ہوا ہے، اس لیے ان کو سہولیات فراہم کرنا ہماری اہم ذمہ داری ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیجیٹل پاکستان سے نوجوان آبادی ہماری طاقت بن جائے گی، عمران خان

ان کا کہنا تھا کہ راشن پروگرام بھی راست میں شامل کیا جائے گا تاکہ ہم نچلے طبقے کو بھی اس پروگرام تک رسائی دے سکیں۔

’راست‘ میں کوئی خفیہ چارجز شامل نہیں ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

قبل ازیں پاکستان کے پہلے فوری ادائیگی کے نظام ’راست‘ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک رضا باقر کا کہنا تھا کہ راست ڈیجیٹل ادائیگیوں کا نظام ہے، اس کے ذریعے آن لائن ادائیگیوں میں مدد حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک ڈیجیٹلائزیشن پر زیادہ سے زیادہ کام کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔

گورنر اسٹیٹ بینک کے مطابق ڈیجیٹل ادائیگی کا یہ نظام دنیا کے بہت کم ممالک میں استعمال کیا جاتا ہے، امریکا بھی اب تک ڈیجیٹیل بینکنگ کا نظام استعمال نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ راست کے ذریعے بینکاری جلد از جلد کی جاسکتی ہے جو فوری لین دین کا حصہ ہے، اس کے ذریعے لین دین کے کوئی خفیہ چارجز بھی نہیں ہیں۔

اس موقع پر راست کی خصوصیات بتاتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ راست کے چار خصوصی نکات ہیں۔

  • پہلا اگر آپ راست کے ذریعے بینکاری کرتے ہیں تو یہ چند سیکنڈز میں ایک اکاؤنٹ سے ڈیبٹ ہوکر دوسرے اکاؤنٹ میں کریڈٹ ہوجائے گا،یہ نقد کے مقابلے میں بہت تیز اور فوری ادائیگی کا نظام ہے۔

  • دوسری اہم بات یہ ہے کہ راست کے ذریعے لین دین بالکل مفت ہے، اس میں بینک کسی قسم کی کوئی فیس چارج نہیں کرے گا، ابھی جو ہمارے پاس طریقے موجود ہیں اس میں خفیہ چارجز ہیں، چاہے برانچ لیس بینکنگ ایجنٹ ہو، چاہے اکاؤنٹ ہو یا والٹ ہو، راست بالکل مفت ہے۔

  • تیسرا اہم نکتہ یہ ہےکہ ہم نے راست کے ذریعے ادائیگی کو آسان بنایا ہے، اگر آپ راست استعمال کرتے ہوئے کسی کو ادائیگی کر رہے ہیں تو آپ اپنی بینک ایپلیکیشن میں جاکر خود کو رجسٹر کریں گے، اپنے موبائل نمبر سے اپنی آئی ڈی بنائیں، یہ آپ کے بینک سے لنک ہوجائے گا، اس سے آپ کو اپنا بینک اکاؤنٹ نمبر یاد کرنے یا کسی کو بینک اکاؤنٹ نمبر دینے کی ضرورت نہیں ہوگی، راست بینک ، اپیلیکیشن ، موبائل اور بینک برانچ ہر چینل پر میسر ہے۔

  • چوتھا اہم نکتہ یہ ہے کہ صارفین اس میں سب سے آگے ہیں اگر آپ اپنے بینک سے خوش نہیں ہیں، تو آپ اپنا بینک اکاؤنٹ تبدیل کرتے ہوئے راست کو ڈی لنک کر کے دوسرے اکاؤنٹ سے منسلک کر سکتے ہیں، تاکہ آپ دوسرے بینک کی سروس حاصل کر سکیں۔

مزید پڑھیں: پائیدار ترقی کے لیے کوششیں جاری ہیں، گورنر اسٹیٹ بینک

انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹلائزیشن کی بینکاری کے لیے ہمارے پاس اداروں کی درخواستیں آرہی ہیں، اس پروگرام میں 5 اداروں کو لائسنس کا اجرا کریں گے۔

راست سے نقد کے بجائے سیونگ کا رجحان بڑھے گا، وزیر خزانہ شوکت ترین

— فوٹو: ڈان نیوز
— فوٹو: ڈان نیوز

اس موقع پر وزیر خزانہ شوکت ترین کا کہنا تھا کہ جب میں نے بینکاری کا شعبہ اختیار کیا تھا تو چیک کے ذریعے لین دین کی جاتی تھی اور اس میں کئی دن لگ جایا کرتے تھے، لیکن راست سے منٹوں میں ترسیلات کرلی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ اسٹیٹ بینک سمیت دیگر اداروں نے بہت محنت کی ہے اور جب یہ 'پرسن ٹو پرسن' سے 'پرسن ٹو مرچنٹ' پر جائے گا تو اس سے بینک سیونگ میں مزید اضافہ ہوگا اور یہ ہمارا اگلا قدم ہے۔

یہ بھی پڑھیں: غریبوں کا روٹی، کپڑا اور مکان کا خواب کبھی پورا نہیں ہوا، وزیر خزانہ

ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہرین کا ماننا ہے کہ اس سے آئی ٹی کی نمو میں خاصہ بڑا انقلاب آئے گا، کیونکہ ایپلی کیشن کی بناوٹ آئی ٹی کی ذمہ داری ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ راست پروگرام کے ذریعے نقد کے بجائے سیونگ کیش کا رجحان بڑھے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ احساس پروگرام، کامیاب جواب پروگرام اور دیگر پروگرامز کو بھی راست میں شامل کیا جائے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ متوسط طبقے کی مدد کے لیے وزیر اعظم مزید اقدامات کا اعلان کرنے جارہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں