لاہور میں میاں بیوی اور بیٹی کا تیز دھار آلے سے قتل

اپ ڈیٹ 27 فروری 2022
ابتدائی معلومات کے مطابق تہرے قتل کا واقعہ مبینہ طور پر پرانی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے—فائل فوٹو:رائٹرز
ابتدائی معلومات کے مطابق تہرے قتل کا واقعہ مبینہ طور پر پرانی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے—فائل فوٹو:رائٹرز

لاہور کے علاقے ایگریکس ٹاؤن میں وکیل کے ساتھ ساتھ ان کی بیوی اور بیٹی کو ہاتھ پاؤں باندھ کر تیز دھار آلےسے قتل کر دیا گیا۔

پولیس میں لاہور میں قتل کیے گئے افراد کی شناخت امانت علی، شبانہ بی بی اور ازل کےنام سے ہوئی ہے، مقتول امانت وکالت کے پیشے سے وابستہ تھے۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور: ’پب جی‘ گیم کے عادی بچے نے اپنی ماں، 3 بہن بھائیوں کو قتل کر ڈالا

تہرے قتل کے واقعے کی اطلاع ملتے ہی ایس پی صدر حسن جاوید بھٹی پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقع پر پہنچ گئے جبکہ فارنزک ماہرین نے موقع سے شواہد اکٹھے کیے۔

ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ مبینہ طور پر پرانی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔

مقتول وکیل کے والد کو بھی کچھ عرصہ قبل دیرینہ دشمنی کی وجہ سے قتل کردیا گیا تھا جبکہ پولیس نے تہرے قتل کے واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔

وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے بھی لاہور میں ایک ہی خاندان کے 3 افراد کے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے سی سی پی او لاہور سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

مزید پڑھیں:لاہور: سیشن کورٹ میں وکیل کی فائرنگ سے 2 وکلا ہلاک

وزیراعلیٰ پنجاب نے ملزمان کی جلد گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ ملزمان کو قانون کی گرفت میں لا کر لواحقین کو انصاف کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

دوسری جانب سی سی پی او لاہور فیاض احمد دیو نے ایگریس ٹاؤن میں تہرے قتل کی واردات کا نوٹس لیتے ہوئے ایس پی صدر سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

سی سی پی او لاہور نے ایس پی صدر کو فوری ملزمان کی گرفتاری کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ قتل کے تمام محرکات اور پہلوؤں کا تفصیلی جائزہ لیا جائے گا۔

ترجمان لاہور پولیس کا کہنا ہے کہ پولیس واقعے کی تمام پہلوؤں سے تفتیش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:لاہور: پیشی پر آئے ملزم پر فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت 2 افراد جاں بحق

ایس ایس پی انویسٹی گیشن نے بھی چوہنگ کے علاقے میں قتل کی واردات کے بعد جائے حادثہ کا دورہ کیا اور واقعے کی تحقیقات کے لیے ایس پی انویسٹی گیشن صدر کی سربراہی میں پولیس ٹیم تشکیل دے دی ہیں۔

ایس ایس پی انویسٹی گیشن کا کہنا تھا کہ ملزمان کی گرفتاری کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے جبکہ پولیس اور فرانزک ٹیموں نے جائے وقوع سے شواہد اکھٹے کر لیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں