صنعتی پیکج کی توسیع کیلئے ٹیکس آرڈیننس میں ترمیم

03 مارچ 2022
آرڈیننس میں ترمیم کا مقصد تاجروں کو ان کے غیر ظاہر شدہ اثاثوں سے صنعتی اداروں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا ہے—فوٹو: ڈان
آرڈیننس میں ترمیم کا مقصد تاجروں کو ان کے غیر ظاہر شدہ اثاثوں سے صنعتی اداروں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دینا ہے—فوٹو: ڈان

صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے انکم ٹیکس آرڈیننس 2001 میں ترمیم کے لیے ایک آرڈیننس جاری کردیا تاکہ صنعت کے فروغ کے پیکج کو توسیع دی جاسکے اور تاجروں کو ان کے غیر ظاہر شدہ اثاثوں سے صنعتی اداروں میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پروموشن پیکج میں صنعت کے فروغ، کمزور یونٹس کی بحالی اور صنعتی شعبے میں غیر ملکی سرمایہ کاری کے لیے مراعات شامل ہیں۔

ایمنسٹی اسکیم کے تحت ان تمام افراد کو عام معافی دی گئی ہے جو نئی صنعتوں میں سرمایہ کاری کے ذریعے 5 فیصد ٹیکس ادا کرکے اثاثے ظاہر کردیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: 'کالا دھن سفید کرنے' والوں کیلئے ایک اور پیکج جاری

نئے صنعتی یونٹس میں سرمایہ کاری کی رقم اور موجودہ یونٹس کی توسیع اور جدت سے متعلق اقدامات کو تحقیقات سے مکمل استثنیٰ حاصل ہوگا۔

ایمنسٹی حاصل کرنے کے لیے کم از کم سرمایہ کاری کی حد 5 کروڑ روپے ہے اور صنعتی یونٹ ایک کمپنی کے طور پر قائم کیا جائے گا، نئے صنعتی یونٹس کو 30 جون 2024 کو تجارتی پیداوار شروع کرنے کا پابند کیا جائے گا۔

واضح کیا گیا ہے کہ 2018 اور 2019 کی ایمنسٹی اسکیموں سے مستفید ہونے والے افراد اس سہولت سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں، مزید یہ کہ گزشتہ 3 برسوں میں بینک کے قرض نادہندگان بھی اس اسکیم کے اہل نہیں ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک سبزیاں،گندم کی برآمدات سے ترقی نہیں کرسکتا، صنعتکاری کو فروغ دینا ہوگا، وزیراعظم

آرڈیننس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ جرائم، بدعنوانی، منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے حاصل ہونے والی کوئی بھی آمدنی اس اسکیم کے لیے قابل قبول نہیں ہوگی، اسی طرح کوئی بھی رقم جو کسی محکمانہ یا عدالتی کارروائی سے مشروط ہو وہ بھی اس اسکیم کے لیے اہل نہیں۔

وہ شعبے جو ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے اہل نہیں ہوں گے ان میں اسلحہ اور گولہ بارود، دھماکہ خیز مواد، چینی، سگریٹ، سافٹ ڈرنکس، فلور ملز، سبزیوں کا تیل اور کوکنگ آئل کی مینوفیکچرنگ (ایکسٹرکشن یونٹ کے علاوہ) شامل ہیں۔

تفصیلات کے مطابق اسکیم کا حصہ بننے والا شخص نئی کمپنی میں سرمایہ کاری کے لیے فنڈز کی رقم ظاہر کرے گا اور 30 ستمبر 2022 تک ایک اسٹیٹمنٹ جمع کروائے گا، فنڈز کا استعمال صنعتوں کی عمارتوں اور ڈھانچے کی تعمیر کے لیے پلانٹس اور مشینری کی خریداری یا درآمد کے لیے کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت نے پہلی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم متعارف کروادی

ظاہر کردہ رقم خفیہ ہوگی اور فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے ذریعے کسی اتھارٹی، عدالت، وفاقی تحقیقاتی ایجنسی یا قومی احتساب بیورو کے سامنے ظاہر نہیں کی جاسکتی۔

تاہم 30 جون 2026 سے پہلے انڈسٹریل انڈرٹیکنگ کمپنی کی ملکیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی۔

مزید یہ کہ 30 جون 2026 سے پہلے اثاثوں کا کوئی تصرف نہیں ہوگا۔

موجودہ انڈسٹریل انڈرٹیکنگ میں جدت کے لیے اسکیم سے فائدہ اٹھاتے ہوئے سرمایہ کاری کے لیے آرڈیننس کے ذریعے تقریباً اسی طرح کی شرائط بتائی گئی ہیں۔

کمزور صنعتی یونٹس کو بحالی کے لیے حاصل کرنے والی کمپنیوں کو بھی ایمنسٹی اسکیم کے تحت مراعات فراہم کی گئی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں