پی آئی اے کی خصوصی پرواز پولینڈ سے235 پاکستانیوں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی

اپ ڈیٹ 09 مارچ 2022
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے یہ پہلی پرواز تھی —فوٹو: ٹوئٹر/ترجمان دفتر خارجہ
ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے یہ پہلی پرواز تھی —فوٹو: ٹوئٹر/ترجمان دفتر خارجہ

پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی خصوصی پرواز پولینڈ سے 235 پاکستانیوں کو لے کر اسلام آباد پہنچ گئی۔

اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پر سیکریٹری خارجہ سہیل محمود، پاکستان میں پولینڈ کے سفیر اور دیگر متعلقہ حکام نے یوکرین سے بحفاظت وطن واپس آنے والے پاکستانیوں کا استقبال کیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق آئندہ چند روز میں مزید پروازیں بھی آپریٹ کی جائیں گی کیونکہ مزید ایک ہزار 200 پاکستانیوں کو وطن واپس لانا ہے۔

وزارت خارجہ کی ہدایت پر 232 مسافروں کو پولینڈ کے شہر وارسا سے واپس لانے کے لیے بوئنگ 777 گزشتہ روز صبح لاہور سے روانہ ہوا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین میں پھنسے پاکستانیوں کو لینے پی آئی اے کا طیارہ پولینڈ روانہ

ترجمان پی آئی اے نے بتایا کہ یوکرین پر روسی حملے کے بعد پاکستانیوں کی وطن واپسی کے لیے یہ پہلی پرواز تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پروازوں کا منصوبہ پولینڈ اور یوکرین میں پاکستانی سفارت خانوں اور وزارت خارجہ کی مشاورت سے طے کیا گیا۔

یوکرین میں جاری جنگ کی وجہ سے اندرون ملک اور اس کے اوپر سے فضائی آپریشن معطل کر دیا گیا ہے۔

ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر (سی ای او) ایئر مارشل ارشد ملک نے جنگ کے آغاز پر یوکرین میں پاکستان کے سفیر سے رابطہ کیا اور پاکستانی شہریوں کی وطن واپسی کے لیے پی آئی اے کے طیاروں کی پیشکش کی۔

مزید پڑھیں: 15 پاکستانیوں کا یوکرین سے وطن واپس آنے سے انکار

ترجمان نے بتایا کہ یوکرین میں پاکستانی سفارتخانے نے ہزاروں پاکستانی شہریوں کو ترنوپل شہر میں جمع ہونے کا مشورہ دیا تھا، وہاں سے سفارت خانے نے انہیں ہمسایہ ملک پولینڈ تک پہنچایا، جہاں سے انہیں پی آئی اے کے طیاروں کے ذریعے روانہ کیا گیا۔

تاہم پولینڈ کے سرحدی ہوائی اڈوں کے پاس پی آئی اے کے بڑے طیاروں کے لیے مطلوبہ بنیادی اسٹرکچر موجود نہیں تھا، اس لیے شہریوں کو وارسا بھیجا گیا جہاں سے انہیں واپس بھیج دیا گیا۔

پی آئی اے کی جانب سے ان پروازوں اور پھنسے ہوئے پاکستانیوں کو بحفاظت واپس لانے کے لیے انسانی بنیادوں پر خصوصی اجازت طلب کی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں