کراچی ٹیسٹ: پاکستان فالوآن کا شکار، آسٹریلیا کو 489 رنز کی برتری حاصل

اپ ڈیٹ 14 مارچ 2022
کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیم صرف 148 رنز پر آل آؤٹ ہو کر فالون آن کا شکار ہوگئی—اے ایف پی
کراچی ٹیسٹ میں پاکستان کی ٹیم صرف 148 رنز پر آل آؤٹ ہو کر فالون آن کا شکار ہوگئی—اے ایف پی

کراچی ٹیسٹ میں پاکستانی ٹیم کو پہلی اننگز میں فالوآن کا شکار کرنے کے بعد آسٹریلیا نے مجموعی طور 489 رنز کی برتری حاصل کرکے سیریز کے دوسرےٹیسٹ میں اپنی گرفت مضبوط کرلی۔

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان 3 میچوں پر مشتمل جاری ٹیسٹ سیریز کے دوسرے میچ کے تیسرے روز کے کھیل کے اختتام پر آسٹریلیا نے ایک وکٹ کے نقصان پر 81 رنز بنالیے۔

آسٹریلیا کے اوپنر عثمان خواجہ 35 اور ان کے ساتھ مارنس لبوشین 37 رنز بنا کر کریز پر موجود ہیں۔

آسٹریلیا کی دوسری اننگز میں آؤٹ ہونے والے واحد کھلاڑی ڈیوڈ وارنر تھے جو حسن علی کی گیند پر فواد عالم کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

کھیل کے تیسرے دن آسٹریلیا نے 9 وکٹوں کے نقصان پر 556 رنز بنانے کے بعد اننگز ڈیکلیئر کرنےکا اعلان کیا تھا جس کے بعد پاکستان نے اپنی اننگز شروع کی تو ابتدا ہی میں اس کے دونوں اوپنر جلد پویلین لوٹ گئے۔

پاکستانی اوپنر اور راولپنڈی ٹیسٹ کی دوسری اننگز میں سینچری بنانے والے عبداللہ شفیق 13 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔

راولپنڈی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں سینچریاں بنانے والے امام الحق کو بھی 20 رنز پر اسپنر نیتھن لیون نے آؤٹ کردیا۔

دونوں اوپنرز کے آؤٹ ہونے کے بعد جب کپتان بابر اعظم اور اظہر علی نے بیٹنگ لائن اپ کو مستحکم کرنے کے لیے باگ ڈور سنبھالی اس وقت پاکستان کو فالو آن سے بچنے کے لیے مزید 319 رنز درکار تھے۔

لیکن پہلے ٹیسٹ میں شاندار سینچری بنانے والے تجربہ کار بلے اظہر علی بھی وکٹ پر زیادہ دیر نہیں ٹھرسکے اور صرف 14 رنز بنا کر مچل اسٹارک کا شکار بن گئے۔

اظہر علی کے بعد فواد عالم بیٹنگ کے لیے آئے لیکن پہلی ہی بال پر مچل اسٹارک کی ایک خطرناک یارکر ڈلیوری کا نشانہ بن گئے۔

فواد عالم کے بعد آؤٹ ہونے والے کھلاڑی وکٹ کیپر بیٹر محمد رضوان تھے، انہوں نے6 رنز بنائے، انہیں پیٹ کمنز نے نشانہ بنایا۔

محمد رضوان کے بعد فہیم اشرف 4 جبکہ ساجد خان 5 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔

تیسرے دن جب میچ کے دوران چائے کا وقفہ ہوا اس وقت تک پاکستان نے 7 وکٹوں کے نقصان پر 100 رنز بائے تھے اور کپتان بابر اعظم 29 رنز کے ساتھ ناٹ آؤٹ تھے جبکہ ان کے ساتھ کریز پر حسن علی موجود تھے۔

چائے کے وقفے کے بعد حسن علی بغیر کوئی رن بنائے رن آؤٹ ہوئے۔

پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم 36 رنز بنا کر ٹاپ اسکورر رہے تھے۔

اس سے قبل آسٹریلیا نے گزشتہ روز کھیل کے اختتام تک 8 وکٹوں پر 505 رنز بنائے تھے، آج جب کھیل شروع تو مچل اسٹارک گزشتہ روز کے اسکور 28 رنز میں مزید کوئی اضافہ کیے بغیر آؤٹ ہوگئے لیکن اس کے بعد اننگز ڈیکلیئر کرنے قبل کپتان پیٹ کنمز کے 34 رنز ناٹ آؤٹ کی بدولت آسٹریلیا نے تیز رفتار 51 ر نز بنائے اور 556 رنز کے پہاڑ جیسا اسکور بورڈ پر سجادیا۔

یہ بھی پڑھیں:کراچی ٹیسٹ: عثمان خواجہ کی شاندار اننگز، آسٹریلیا کے 8 وکٹ پر 505 رنز

پاکستان کی جانب سے آل راؤنڈر فہیم اشرف نے 21 اوورز میں 55 رنز دے کر 2 جبکہ آف اسپنر ساجد خان نے 57 اوورز میں 167 رنز دے کر 2 کھلاڑیوں کو آؤٹ کیا۔

پاکستان کے خلاف دوسرے ٹیسٹ میچ کے ابتدائی دونوں دن کا کھیل آسٹریلیا کے نام رہا تھا، عثمان خواجہ کی شاندار 160 رنز کی اننگز کی بدولت مہمان ٹیم نے دوسرے روز کے کھیل کے اختتام تک 8 وکٹوں کے نقصان پر 505 رنز بنائے تھے۔

کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ میں آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا تھا۔

اس سے قبل ٹاس کے موقع پر آسٹریلیا کے کپتان پیٹ کمنز نے کہا تھا کہ یہ ایک اچھی وکٹ لگ رہی ہے اور ہم بڑا اسکور کرنے کی کوشش کریں گے، ہم نے اپنی ٹیم میں مچل سویپسن کو شامل کیا ہے۔

مزید پڑھیں:کراچی ٹیسٹ کا پہلا دن آسٹریلیا کے نام، 3 وکٹوں پر 251رنز بنا لیے

پاکستان کے کپتان بابراعظم نے کہا تھا کہ یہ کراچی کی روایتی وکٹ ہے جس پر بعد میں اسپنرز کو مدد ملے گی۔ میچ کے لیے پاکستانی ٹیم میں دو تبدیلیاں کی گئی تھیں اور افتخار احمد اور نسیم شاہ کی جگہ فہیم اشرف اور حسن علی کو فائنل الیون کا حصہ بنایا گیا تھا۔

واضح رہے کہ دونوں ٹیموں کے درمیان راولپنڈی میں کھیلا گیا سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ ڈرا ہوا تھا۔

آسٹریلیا 1998 کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ کر رہا ہے، اس سے قبل اس نے سیکیورٹی وجوہات کی بنا پر دورہ کرنے سے انکار کر دیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:پہلے ٹیسٹ کی وکٹ آسٹریلیا سے شکست کے خوف سے بنانے کا تاثر غلط ہے، بابر اعظم   میچ کے لیے دونوں ٹیمیں ان کھلاڑیوں پر مشتمل ہیں۔

پاکستان: بابراعظم(کپتان)، عبداللہ شفیق، امام الحق، اظہر علی، فواد عالم، محمد رضوان، فہیم اشرف، حسن علی، شاہین شاہ آفریدی، ساجد خان، نعمان علی۔

آسٹریلیا: پیٹ کمنز(کپتان)، ڈیوڈ وارنر، عثمان خواجہ، مارنس لبوشین، اسٹیو اسمتھ، ٹریوس ہیڈ، کیمرون گرین، ایلکس کیری، مچل اسٹارک، نیتھن لائن، جوش ہیزل وڈ اور مچل سویپسن۔

تبصرے (0) بند ہیں