کراچی: نئی بلدیاتی حلقہ بندیوں پر 267 اعتراضات دائر

16 مارچ 2022
شہر کے 7 اضلاع کو 26 ٹاؤنز، 233 یوسیز اور 932 وارڈز میں تقسیم کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی
شہر کے 7 اضلاع کو 26 ٹاؤنز، 233 یوسیز اور 932 وارڈز میں تقسیم کیا گیا ہے—فائل فوٹو: اے پی پی

شہر کے 7 اضلاع میں نئی بلدیاتی حکومتوں کی حلقہ بندیوں پر 267 اعتراضات اور نمائندگیاں ریجنل الیکشن کمشنر کے پاس جمع کرائی گئی ہیں۔

الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی)کی جانب سے 24 مارچ کو یونین کونسلوں اور یونینز کمیٹیوں/وارڈز کی حتمی فہرست جاری کرنے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈان نے بتایا کہ ای سی پی بلدیاتی حکومت کے حلقوں پر تمام اعتراضات اور نمائندگیوں کو دور کرنے کے بعد حتمی فہرست جاری کرے گا۔

یہ بھی پڑھیں:الیکشن کمیشن کا مئی 2022 میں سندھ میں بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ سب سے زیادہ جنوبی ضلع میں 65 اعتراضات اور نمائندگیاں جمع کروائی گئیں اور اس کے بعد کیماڑی میں 56 اعتراضات درج ہوئے۔

ضلع ملیر میں 43، مشرقی میں 32، غربی میں 28، کورنگی میں 23 اور ضلع وسطی میں 20 اعتراضات دائر کیے گئے۔

خیال رہے کہ شہر کے 7 اضلاع کو 26 ٹاؤنز، 233 یوسیز اور 932 وارڈز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ضلع کورنگی میں 4 ٹاؤنز بنائے گئے ہیں جن میں ماڈل کالونی ٹاؤن، شاہ فیصل ٹاؤن، لانڈھی ٹاؤن اور کورنگی ٹاؤن شامل ہیں جن میں 37 یوسیز ہیں۔

مزید پڑھیں: سندھ حکومت بااختیار بلدیاتی ادارے قائم کرنے کی پابند ہے، سپریم کورٹ : جنوبی ضلع میں دو ٹاؤنز، صدر ٹاؤن اور لیاری ٹاؤن جبکہ 26 یو سیز ہیں۔

اسی طرح ضلع غربی میں تین ٹاؤنز، اورنگی ٹاؤن، مومن آباد ٹاؤن، منگھوپیر ٹاؤن ، کو 26 یوسیز میں تقسیم کیا گیا ہے۔

ادھر ضلع ملیر ضلع میں 3 ٹاؤنز گڈاپ ٹاؤن، ملیر ٹاؤن اور ابراہیم حیدری ٹاؤن، 30 یو سیز کے ساتھ بنائے گئے۔

ضلع وسطی میں 5 ٹاؤنز بنائے گئے، نیو کراچی ٹاؤن، نارتھ ناظم آباد ٹاؤن، گلبرگ ٹاؤن، لیاقت آباد ٹاؤن اور ناظم آباد ٹاؤن جو 45 یوسیز پر مشتمل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں 'کیماڑی' کو نیا ضلع بنانے کا نوٹیفکیشن جاری

ذرائع کا کہنا ہے کہ یوسیز کی حتمی فہرست جاری ہونے کے بعد صوبے میں حد بندی کا عمل مکمل ہو جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ 22 مارچ حد بندی کمیٹیوں کو حکام کے فیصلوں سے آگاہ کرنے کی آخری تاریخ ہوگی جبکہ حتمی فہرست 24 مارچ کو شائع کی جائے گی۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ صوبے میں بلدیاتی انتخابات کا پہلا مرحلہ مئی میں شروع ہونے کا امکان ہے اور انتخابات موجودہ انتخابی فہرستوں پر ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں