وزیراعظم کے پاس بیوروکریسی کو احکامات جاری کرنے کا مینڈیٹ نہیں رہا، پی پی پی

کور کمیٹی نے صدر کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر عمل نہ کرنے پر زور دیا — فائل/فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر
کور کمیٹی نے صدر کو وزیراعظم کی ایڈوائس پر عمل نہ کرنے پر زور دیا — فائل/فوٹو: بشکریہ ٹوئٹر

پاکستان پیپلزپارٹی (پی پی پی) نے صدرمملکت عارف علوی کو وزیراعظم کی کسی ایڈوائس پر عمل نہ کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم کے پاس بیوروکریسی کو احکامات جاری کرنے کا مینڈیٹ نہیں رہا۔

اسلام آباد میں پی پی پی کی کورکمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ کورکمیٹی نے صدرعارف علوی پر زوردیا ہے کہ وزیراعظم کی کسی ایڈوائس پرعمل نہ کریں۔

مزی پڑھیں: وزیراعظم کو پانچ دن کی ڈیڈ لائن دیتے ہیں، ورنہ اسلام آباد پہنچ کر خود بندوبست کریں گے، بلاول

اعلامیے میں کہا گیا کہ وزیراعظم ایوان کی اکثریت کا اعتماد کھوبیٹھے ہیں اور ان کے پاس بیوروکریسی کو احکامات جاری کرنے کا مینڈیٹ نہیں رہا۔

پیپلزپارٹی کی کور کمیٹی نے کہا کہ بیوروکریسی اب وزیراعظم کے احکامات پر عمل کی پابند نہیں رہی۔

عمران خان مستعفی ہوجائیں، رہنما مسلم لیگ (ن)

ادھرپاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر اور رکن قومی اسمبلی رانا ثنا اللہ نے بھی وزیراعظم عمران خان کو ازخود مستعفی ہونے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے وہ اکثریت کھو چکے ہیں۔

رانا ثنااللہ نے ایک بیان میں کہا کہ عمر ان خان نیازی قومی اسمبلی کے ارکان کی اکثریت کھو چکے ہیں اور وہ اب وزیراعظم نہیں رہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نیازی کے اکثریت کھونے کے بعد ملک میں سنگین آئینی بحران پیدا ہو چکا ہے، آئین کی رو سے اس وقت ملک میں کوئی وزیراعظم نہیں اور کوئی حکومت نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کے تبصرے خوف سے بھرپور ہیں، روانگی قریب ہے، مریم اورنگزیب

انہوں نے کہا کہ حالات کے پیش نظر بہتر ہوگا کہ عمران خان نیازی خود گھر چلے جائیں کیونکہ آئین واضح ہے کہ قائد ایوان کو ارکان کی اکثریت کی حمایت حاصل نہ رہے تو وہ عہدے سے الگ ہو جائے۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ پی ٹی آئی ارکان کی واضح رائے سامنے آنے کے بعد عمران خان غیر قانونی طور پر وزیراعظم ہاؤس پر قابض ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان قانونی طور پر وزیر اعظم نہیں رہے، پولیس اور دیگر ادارے ان کے غیر قانونی احکامات پر عمل کریں گے تو انہیں بھی کل قانون کا سامنا کرنا پڑے گا۔

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ 10 لاکھ افراد لانے کے دعویدار کے ساتھ 172 بندے نہیں رہے اور ان کے اپنے بندے بھی ساتھ چھوڑ گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ابھی تو صرف ٹریلر چلا ہے، فلم چلنا باقی ہے، ابھی صرف اراکین قومی اسمبلی سامنے آئے ہیں، 3 وزیر ابھی سامنے آنے ہیں۔

وزیرداخلہ شیخ رشید کی جانب سے سندھ میں گورنر راج لگانے کی تجویز پر انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج لگانے کی بڑھکیں، آبیل مجھے مار ہے، چپڑاسی باس کو خودکش حملے کے لیے تیار کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ میں گورنر راج کی نہیں ملک سے ان کی حکومت کی فراغت کی ضرورت ہے، سندھ میں گورنر راج کی دھمکیاں آئین شکن حکومت کی آئین شکن باتیں ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں