سکھر: شادی سے انکار پر ہندو لڑکی قتل، ملزم گرفتار

اپ ڈیٹ 22 مارچ 2022
پوجا کماری کے قتل کی سوشل میڈیا پر بھرپور مذمت کی جارہی ہے—فوٹو: ٹوئٹر
پوجا کماری کے قتل کی سوشل میڈیا پر بھرپور مذمت کی جارہی ہے—فوٹو: ٹوئٹر

سکھر پولیس کا کہنا ہے کہ شہر کے چھوہارا منڈی کے قریب ہندو برادری سے تعلق رکھنے والی 18 برس کی لڑکی پوجا کماری کو مبینہ طور پر شادی سے انکار پر گولی مار کر قتل کردیا گیا۔

اسٹیشن ہاوس آفیسر (ایس ایچ او) سکھر بشیر جاگیرانی کے مطابق حملہ آور کی شناخت واحد بخش لاشاری کے نام سے ہوئی ہے، ملزم اپنے 2 ساتھیوں کے ہمراہ پوجا کماری کے گھرمیں داخل ہوا اور فائرنگ کردی۔

پولیس نے بتایا کہ ملزم واحد لاشاری پوجا کماری سےشادی کرنا چاہتا تھا لیکن انہوں نے شادی سے انکار کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: دفتر خارجہ نے پاکستان میں جبری تبدیلی مذہب کی رپورٹس مسترد کردیں

مقتولہ کے والد ’صاحب اوڈ ‘ کی مدعیت میں ملزمان کے خلاف دفعہ 34 (کئی افراد کی جانب سے مشترکہ مقصد کو آگے بڑھانے کے لیے اٹھایا جانےوالا قدم)، دفعہ 302 (قتل کی سزا) اور دفعہ 337 ایچ ٹو (عجلت یا لاپرواہی میں کیا گیا ایسا کوئی عمل جس سے انسانی جان یا کسی کو ذاتی خطرہ لاحق ہو، اس سے پاکستان پینل کوڈ کے تحت 3ماہ تک قید یا جرمانے یا دونوں سزائیں ایک ساتھ دی جا سکتی ہیں) کے تحت فرسٹ انفارمیشن رپورٹ (ایف آئی آر) درج کروا دی گئی۔

پولیس نے آج ملزم واحد لاشاری کو گرفتارکرکے مقامی عدالت کے سامنے پیش کردیا، جہاں عدالت نے انہیں 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔

پوجا کماری کے قتل کی سوشل میڈیا پر بھرپور مذمت کی جارہی ہے، سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جسٹس فار پوجا کا ہیش ٹیگ ٹرینڈ کرتا رہا۔

مقتولہ کے لیے انصاف کا مطالبہ کرنے والوں میں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے سابق رہنما رضا ہارون بھی شامل ہیں، انہوں نے اس واقعے کو سندھ میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور مذہبی اقلیتوں پر ظلم و ستم کی بدترین شکل قرار دیتے ہوئے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری پر واقع کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے زور دیا۔

سماجی کارکن جبران ناصر نے صوبائی حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی پی پی کی حکومت میں کم عمری میں شادی کے خلاف قوانین کاغذ کے ٹکڑے سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتے۔

انہوں نے کہا نابالغ لڑکیوں کی جبری مذہب تبدیلی کا راستہ اسی لیے کھلا ہے کیونکہ کرپٹ اور جاہل عہدیدار کم عمری کی شادیوں کے سہولت کار ہوتے ہیں۔

نوبل انعام یافتہ ملالہ یوسفزئی کے والد ضیا الدین یوسفزئی نےواقعے کو الم ناک اور گھناؤنا جرم قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہم سب کو مل کر نڈر لڑکی پوجا کماری کو انصاف فراہم کرنے کے لیے آواز اٹھانی چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں