وزیراعظم آج رات قوم سے خطاب کریں گے، فواد چوہدری

اپ ڈیٹ 31 مارچ 2022
وزیراعظم کا گزشتہ روز خطاب مؤخر کردیا تھا —فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر
وزیراعظم کا گزشتہ روز خطاب مؤخر کردیا تھا —فائل فوٹو: پی ٹی آئی ٹوئٹر

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان آج رات قوم سے خطاب کریں گے۔

انہوں نے یہ بات مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک پیغام میں بتائی۔

اس ضمن میں وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میر جعفر، جمہوریت کے غداروں اور بلیک میلرز کے خلاف کل تو وزیراعظم خطاب نہیں کرسکے لیکن آج کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ کل اور پرسوں کے 2 دن بہت اہم ہیں عمران خان آخری بال تک لڑے گا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب مؤخر

البتہ گزشتہ روز وزیراعظم کا قوم کے نام خطاب مؤخر ہونے کی وجوہات کے بارے میں انہوں نے لاعلمی کا اظہار کیا۔

خیال رہے ملک میں جاری سیاسی ہنگامہ خیزی اور بیرونِ ملک سے دھمکی آمیز خط کے تناظر میں گزشتہ روز بھی وزیراعظم کے قوم سے خطاب کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم بعد میں پی ٹی آئی کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے وزیراعظم عمران خان کا قوم سے خطاب مؤخر ہونے کی اطلاع دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ خط کی تفصیلات اس لیے سامنے نہیں لارہے کیونکہ یہ پاکستان کے لیے ٹھیک نہیں ہے۔

دھمکی آمیز خط کا معاملہ

اتوار 27 مارچ کو اسلام آباد میں ایک جلسے کے دوران وزیر اعظم عمران خان نے اپنی جیب سے ایک خط نکالتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ ان کے خلاف اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد ان کی بیرونی پالیسی کے سبب ’غیر ملکی سازش‘ کا نتیجہ ہے اور انہیں اقتدار سے ہٹانے کے لیے بیرون ملک سے فنڈز بھیجے جارہے ہیں۔

اگرچہ انہوں نے ابتدائی طور پر دھمکی آمیز خط کے بارے میں کوئی خاص تفصیلات فراہم نہیں کی تھیں لیکن اس کے بعد ناقدین کی جانب سے ان کے دعوے پر شک کرنے کی وجہ سے تھوڑی تفصیلات دیں۔

حکومت نے ابتدائی طور پر اس خط کو چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کی لیکن بعد میں وزیر اعظم نے اپنی کابینہ کے ارکان کو خط کے مندرجات سے بھی آگاہ کیا۔

خفیہ دستاویزات کے افشا ہونے پر قانونی پابندی کے پیش نظر صحافیوں کے ایک گروپ کو وزیراعظم کے ساتھ بات چیت کے دوران کابینہ کے اجلاس کے نکات فراہم کیے گئے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم نے قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس طلب کرلیا

اس ملاقات میں کسی غیر ملکی حکومت کا نام نہیں لیا گیا لیکن میڈیا والوں کو بتایا گیا کہ میزبان ملک کے ایک سینئر عہدیدار نے پاکستانی سفیر کو کہا تھا کہ انہیں وزیر اعظم خان کی خارجہ پالیسی، خاص طور پر ان کے دورہ روس اور یوکرین جنگ سے متعلق مؤقف پر مسائل ہیں۔

مبینہ طور پر یہ سفارتی کیبل 7 مارچ کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد پیش کرنے اور اس پر ووٹنگ کے لیے قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنے سے ایک روز قبل بھیجا گیا تھا۔

دریں اثنا علیحدہ طور پر یہ بات بھی سامنے آئی کہ یہ سفارتی کیبل امریکا میں پاکستان کے اُس وقت کے سفیر اسد مجید نے معاون وزیر خارجہ برائے جنوبی اور وسطی ایشیائی امور، ڈونلڈ لو سے ملاقات کی بنیاد پر بھیجی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں