پنجاب اسمبلی کا اجلاس وزیر اعلیٰ کے انتخاب کے بغیر ملتوی

اپ ڈیٹ 03 اپريل 2022
اجلاس میں میڈیا نمائندگان کو شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی— فائل فوٹو: اے پی پی
اجلاس میں میڈیا نمائندگان کو شرکت کرنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی— فائل فوٹو: اے پی پی

وزیر اعلیٰ کے انتخابات کے لیے پنجاب اسمبلی کا منعقد کیے جانے والا اجلاس بغیر ووٹنگ ملتوی کردیا گیا۔

ڈپٹی اسپیکر سردار دوست محمد مزاری کے زیر صدارت تاخیر سے شروع ہونے والے اجلاس میں سابق وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزادر، وزیر اعلیٰ کے امیدواروں چوہدری پرویز الہٰی اور حمزہ شہباز سمیت ارکان نے شرکت کی۔

پنجاب اسمبلی کے آج ہونے والے اجلاس کا ون پوائنٹ ایجنڈا وزیراعلیٰ کا انتخاب تھا، حمزہ شہباز اور چوہدری پرویز الہٰی وزارتِ اعلیٰ کے لیے امیدوار ہیں۔

گھنٹی بجنے پر اجلاس شروع ہونے پر ایوان میں ہنگامہ آرائی شروع ہوگئی، اسپیکر کی جانب سے ہنگامہ آرائی پر اجلاس 6 اپریل تک ملتوی کردیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس ملتوی، نئے وزیراعلیٰ کا انتخاب کل ہوگا

اجلاس کے دوران میڈیا نمائندگان کو شرکت کرنے کی اجازت بھی نہیں دی گئی تھی۔

پنجاب میں وزارت اعلیٰ کی دوڑ کے لیے متحدہ اپوزیشن کو 188 اور حکومت کو 183 ارکان کی حمایت حاصل ہے۔

خیال رہے گزشتہ روز بھی وزیر اعلیٰ انتخاب کے لیے منعقد ہونے والا پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی کے سبب ملتوی کردیا گیا تھا۔

دوران اجلاس سابق وزیر اعلی پنجاب عثمان بزدار کی ایوان میں آمد پر ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا تھا اور اس دوران حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے ایک دوسرے کے خلاف شدید نعرے بازی کی تھی۔

سابق وزیر اعلیٰ کی آمد پر مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے ’الوداع الوداع، بزدار الوداع‘ کے نعرے لگائے تھے جبکہ پنجاب اسمبلی کا ایوان لیگی اراکین اسمبلی کے ’شیر شیر‘ کے نعروں سے گونج اٹھا تھا۔

مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کا اجلاس تحریک عدم اعتماد پر بحث کے بغیر اتوار تک ملتوی

یاد رہے کہ تحریک عدم اعتماد کی باز گشت کے بعد حکومت نے اپنی اتحادی جماعت مسلم لیگ (ق) کی حمایت حاصل کرنے کے لیے ان کا مطالبہ منظور کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کا استعفیٰ طلب کرلیا گیا تھا۔

28 مارچ 2022 کو وزیر اعلیٰ پنجاب نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کی تصدیق پی ٹی آئی کی وزرا کی جانب سے بھی گئی تھی جس کے بعد پی ٹی آئی کی جانب سے مسلم لیگ (ق) کے رہنما پرویز الٰہی وزیر اعلیٰ کے امیدوار تھے۔

گزشتہ روز ایک ٹوئٹ کے ذریعے وزیر اعظم عمران خان نے پی ٹی آئی اراکین صوبائی کو ہدایت دی تھی کہ وہ پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدوار چوہدری پرویز الٰہی کو ووٹ دیں اور کوئی بھی رکن ووٹ دینے سے گریز نہ کرے۔

قبل ازیں اپوزیشن اور حکومت کی جانب سے سادہ اکثریت کا دعویٰ کیا گیا تھا جبکہ ترین گروپ نے مسلم لیگ (ن) کے امیدوار حمزہ شہباز کی حمایت کا اعلان کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں