قبرستان میں رقص کرنے والی 3 ایرانی خواتین گرفتار

اپ ڈیٹ 10 اپريل 2022
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تینوں خواتین اپنے عمل پر شرمندہ ہیں— فائل فوٹو: اے ٹی وی
پراسیکیوٹر نے بتایا کہ تینوں خواتین اپنے عمل پر شرمندہ ہیں— فائل فوٹو: اے ٹی وی

ایران کے شمالی مشرقی شہر نیشابور میں پولیس نے 3 ایرانی خواتین کو گرفتار کرلیا جنہیں آن لائن ویڈیو میں قبرستان میں رقص کرتے دیکھا گیا تھا۔

ڈان اخبار میں شائع کردہ ایرانی خبر رساں ادارے ’تنسیم نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق انٹرنیٹ پر وائرل ہونے والی ویڈیو میں دیکھا گیا کہ تین خواتین رضاوی خراسان صوبے میں نیشابور کے شہدا قبرستان میں رقص کر رہی ہیں۔

مزید پڑھیں: ایران: ’حجاب‘ کے خلاف احتجاج پر 29 خواتین گرفتار

پراسیکیوٹر کے حکم دیا کہ خواتین کی نشاندہی کرتے ہوئے انہیں گرفتار کیا جائے۔

پراسیکیوٹر محمد حسینی کا کہنا تھا کہ ’اس عمل سے شہدا کے خاندان کے جذبات مجروح ہوئے، تینوں خواتین کو گرفتار کرلیا گیا ہے‘۔

انہوں نے کہا کہ تینوں خواتین نے ’سماجی روایت کے خلاف عمل کرنے پر شرمندگی کا اظہار کیا اور معافی مانگی‘۔

مزید پڑھیں: 'عدلیہ کی تضحیک' پر ایرانی خاتون صحافی کو 12 سال قید

خیال رہے ایران میں رقص کرنا جرم نہیں ہے تاہم قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر کوئی کسی عوامی مقام یا انٹرنیٹ پر رقص کرتا ہے جیسے عوامی جرائم کے زمرے میں دیکھا جائے تو اسے قانون کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں