لاہور: نشے کے عادی فرد نے اپنے خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا

اپ ڈیٹ 17 اپريل 2022
زخمیوں میں سے 6 انتقال کر چکے ہیں جبکہ رانی بی بی کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک
زخمیوں میں سے 6 انتقال کر چکے ہیں جبکہ رانی بی بی کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے— فائل فوٹو: شٹر اسٹاک

نشے کے عادی شخص نے فائرنگ کر کے اپنے والدین اور سُسر سمیت خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے عابد حسین کو گرفتار کرتے ہوئے 6 افراد کے قتل میں استعمال کی جانے والی رائفل برآمد کرلی ہے۔

پولیس افسر کا کہنا ہے کہ عابد حسین نے آٹومیٹک رائفل لے کر پی سی ایس آئی آر ہاؤسنگ کالونی میں واقع اپنے والدین کے گھر گیا، جہاں اس کا جھگڑا ہوا اور عابد نے غصے میں اپنے 60 سالہ والد غلام حسین اور 55 سالہ والدہ آسیہ بی بی پر فائرنگ کردی جس سے وہ شدید زخمی ہوئے۔

پولیس کا کہنا تھا کہ اس موقع پر اس کی 32 سالہ بہن راحیلہ والدین کی مدد کے لیے آگے بڑھی تو ملزم نے اس پر اور اس کے 15 سالہ بیٹے ہمایوں پر بھی فائرنگ کردی۔

مزید پڑھیں: لاہور: صحافی قتل کیس میں گرفتار ملزمان 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

ان کا مزید کہنا تھا کہ بعد ازاں ملزم عابد گاڑی چلا کر بگڑیاں چوک میں واقع اپنے سسرال پہنچا جہاں اس نے اپنے سُسر اسلم، ساس رانی بی بی اور ان کی رشتہ دار پر فائرنگ کردی۔

زخمیوں میں سے 6 انتقال کر چکے ہیں جبکہ رانی بی بی کی حالت انتہائی تشویش ناک ہے۔

ایس ایس پی آپریشن لاہور مسنتصر فیروز نے ڈان کو بتایا کہ ڈالفن فورس نے ملزم کا پیچھا کرتے ہوئے اسے گرفتار کر لیا ہے، ملزم گزشتہ 9 سال یا اس سےزائد عرصے سے آئس کے نشے کا عادی تھا اور نشے کے حالت میں اس نے اپنے خاندان کے 6 افراد کو قتل کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں ملزم نے من گھڑت کہانی سناتے ہوئے کہا کہ غلام حسین اور دیگر نے اس کے 3 سالہ بیٹے پر تشدد کیا تھا جس کی وہ جان کی بازی ہار گیا تھا اور ملزم ان سے بدلہ لینا چاہتا تھا۔

پولیس کو دیے گئے ویڈیو بیان میں عابد حسین نے کہا کہ اس کے والد کا حقیقی نام نواز حسین ہے، مرحوم نواز حسین نے اسے بچپن میں گود لیا تھا اور اس کی پرورش کی۔

مزید پڑھیں: لاہور میں میاں بیوی اور بیٹی کا تیز دھار آلے سے قتل

ملزم نے اپنے ویڈیو بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ اس نے اپنے چھوٹے بیٹے پر تشدد کا بدلہ لیا ہے۔

پولیس نے مقتولین کی لاشیں پوسٹ مارٹم کے لیے بھیجتے ہوئے قتل کے دو مقدمات درج کر لیے ہیں۔

ملزم کے خلاف والدین کے قتل کا مقدمہ اس کی بہن کی مدعیت میں درج کیا گیا جبکہ اس کی بہن اور بہن کے بیٹے کے قتل کرنے کا مقدمہ بہنوئی کی جانب سے درج کروایا گیا ہے، دونوں کیسز میں قتل کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔

انسپکٹر جنرل پولیس نے خاندان کے 6 افراد کے بھیانک قتل مقدمہ درج کرتے ہوئے لاہور پولیس کو ہدایت دی ہے کہ ملزم کے خلاف شواہد جمع کرتے ہوئے عدالت سے سخت سزا دلوانے کے لیے ایک مضبوط کیس تیار کیا جائے۔

صوبائی دارالحکومت کے پولیس افسر نے ایس ایس پی انویسٹی گیشن عمران کشور، ایس ایس پی آپریشن مستنصر فیروز اور ایس پی آپریشن صدر کو کیس میں رہنمائی ہدایت جاری کی ہے۔

انہوں نے ڈالفن پولیس کی جانب سے ہنگامی کال پر فوری کارروائی کرتے ہوئے ملزم کو کالج روڈ پر گرفتارکرنے پر ان کی تعریف بھی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں