لاہور ہائی کورٹ میں ضمانت کیلئے آنے والا پولیس اہلکار جھگڑے کے بعد جاں بحق

اپ ڈیٹ 19 اپريل 2022
سب انسپکٹر سلیمان کو ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے—فائل/فوٹو:فیس بک
سب انسپکٹر سلیمان کو ہسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ وہ راستے میں دم توڑ گئے—فائل/فوٹو:فیس بک

لاہور ہائی کورٹ میں پیشی کے لیے آنے والا پولیس سب انسپکٹر عدالت کے باہر مخالف فریق سے جھگڑے کے بعد جاں بحق ہوگیا۔

لاہور کے پرانی انارکلی پولیس اسٹیشن میں اے ایس آئی کی مدعیت میں درج مقدمے میں کہا گیا ہے کہ سب انسپکٹر محمد سلیمان کے ہمراہ ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس اے-آر نیلس بلاک میں چلے گئے اور ساڑھے 10 بجے وہاں سے باہر نکلے تو 6ملزمان کے کہنے پر ایک وکیل نے مارنا شروع کیا اور وہ نڈھال ہوگئے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: نشے کے عادی فرد نے اپنے خاندان کے 6 افراد کو قتل کردیا

انہوں نے کہا کہ سب انسپکٹر سلیمان نے ملزمان سے کہا کہ وہ شوگر اور دل کا مریض ہے، اس کے باوجود ان پر تشدد جاری رکھا اور انہیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں اور سلیمان کا پیچھا کیا اور گالم گلوچ کر رہے تھے۔

مدعی نے کہا کہ جب سب انسپکٹر سلیمان گر گئے تو ملزمان جائے وقوع سے بھاگ گئے تاہم ان کو 1122 کے ذریعے میو ہسپتال منتقل کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ راستے میں ہی دم توڑ گئے۔

قبل ازیں لاہور ہائی کورٹ نے درخواست ضمانت پر سماعت کی اور فریقین کے دلائل سننے کے بعد انہیں مسترد کر دیا تھا۔

سماعت کے بعد کمرہ عدالت کے باہر ملزم فریق اور ان کے وکیل کی سب انسپکٹر سلیمان سے تلخ کلامی ہوئی تھی جو جھگڑے میں بدل گئی اور اسی دوران 55 سالہ سب انسپکٹر سلیمان بے ہوش ہو کر گرگئے تھے۔

انہیں فوری طبی امداد کے لیے ہسپتال منتقل کیا گیا تھا لیکن وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی دم توڑ گئے تھے۔

لاہور کے علاقے شاد باغ کے رہائشی سب انسپکٹر سلیمان کے انتقال کے بعد پولیس اسٹیشن پرانی انارکلی میں واقعے کا مقدمہ درج کیا گیا۔

ڈی آئی جی آپریشنز نے اس حوالے سے کہا کہ قانون کی بالادستی برقرار رکھنےکے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، ملزموں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں