سری لنکا: ورلڈ بینک کی امدادی پیکج کی تیاری، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات بھی 'نتیجہ خیز‘ قرار'

اپ ڈیٹ 24 اپريل 2022
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے قرض کو پائیدار راستے پر ڈالنے کی ضرورت ہے —فوٹو: رائٹرز
آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ سری لنکا کے قرض کو پائیدار راستے پر ڈالنے کی ضرورت ہے —فوٹو: رائٹرز

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے کہا ہے کہ اس نے قرض فراہمی کی درخواست پر سری لنکا کے ساتھ 'نتیجہ خیز تکنیکی بات چیت' کی جبکہ عالمی بینک نے کہا ہے کہ وہ بحران سے متاثرہ ملک کے لیے ہنگامی امدادی پیکج تیار کر رہا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی خبر کے مطابق 2 کروڑ 20 لاکھ آبادی پر مشتمل جزیرہ نما ملک سری لنکا قرضوں کے بحران اور غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کے باعث درآمدات کی ادائیگی کے لیے جدوجہد کر رہا ہے جبکہ مہنگائی، بجلی کی طویل بندش، ایندھن، خوراک اور ادویات کی قلت نے ملک بھر میں احتجاج کو جنم دیا ہے۔

سری لنکا کے وزیر خزانہ علی صابری رواں ہفتے واشنگٹن میں موجود ہیں جہاں وہ آئی ایم ایف، ورلڈ بینک، بھارت اور دیگر ممالک اور اداروں سے اپنے ملک کے لیے مالیاتی مدد کے بارے میں مذاکرات کر رہے ہیں جبکہ سری لنکا نے اپنے 51 ارب ڈالر کے بیرونی قرضوں کی ادائیگی معطل کر دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکن وزیر اعظم پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ بڑھ گیا

ورلڈ بینک کے ترجمان کا کہنا ہے کہ ورلڈ بینک کے ہنگامی رسپانس پیکج میں ایک کروڑ ڈالر شامل ہیں جو ضروری ادویات کی خریداری کے لیے فوری طور پر دستیاب کیے جائیں گے، یہ فنڈز اس کے جاری کووڈ 19 کے منصوبے سے منتقل کیے گئے ہیں۔

آئی ایم ایف کے علاوہ عالمی قرض دہندہ نے بھی اس ہفتے موسم بہار کی ملاقاتیں کیں، اس نے اپنے پیکج کی کُل مالیت نہیں بتائی لیکن علی صابری کا کہنا ہے کہ تقریباً 50 کروڑ ڈالر کی امداد پر غور کیا جارہا ہے۔

عالمی بینک کے ترجمان نے کہا کہ یہ پیکج بینک کی مالی اعانت سے چلنے والے موجودہ منصوبوں کو فائدہ دے گا اور فوری طور پر ادویات، اسکول کے بچوں کے لیے کھانا اور غریب، کمزور گھرانوں کے لیے نقد رقم کی منتقلی کے لیے فنڈز کو دوبارہ بحال کرے گا۔

مزید پڑھیں: سری لنکا میں معاشی بحران کےخلاف احتجاج میں پہلی ہلاکت

ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ کھانا پکانے والی گیس، بنیادی خوراک کی فراہمی، بیج اور کھاد اور دیگر ضروری اشیا کی فراہمی کے لیے تعاون بھی زیر غور ہے جبکہ ورلڈ بینک، سری لنکا کی صورتحال پر 'شدید فکر مند' ہے۔

آئی ایم ایف نے کہا کہ اس کے عملے کے درمیان ہونے والی بات چیت میں سری لنکا کے لیے میکرو اکنامک استحکام کی بحالی کے لیے 'قابل اعتماد اور مربوط حکمت عملی' پر عمل درآمد کی ضرورت پر توجہ مرکوز کی گئی، جبکہ موجودہ بحران کے درمیان سماجی تحفظ کے نیٹ ورک کو مضبوط بنانے اور غریبوں اور کمزوروں کی حفاظت کی ضرورت ہے۔

آئی ایم ایف سری لنکا کے مشن کے سربراہ مساہیرو نوزاکی نے بیان میں کہا کہ آئی ایم ایف ٹیم نے حکام کے اپنے قرض دہندگان کے ساتھ باہمی تعاون کے ساتھ بات چیت کرنے کے منصوبے کا خیرمقدم کیا ہے، جبکہ ملک نے خودمختار بانڈز میں تقریباً 12 ارب ڈالر کی تنظیم نو کے لیے اقدامات کیے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا: معاشی بحران کے باعث عوام میں اشتعال، دارالحکومت میں سیکیورٹی بڑھا دی گئی

علی صابری نے جمعہ کے روز صحافیوں کو بتایا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ بات چیت زیادہ روایتی توسیعی فنڈ سہولت پروگرام پر مرکوز تھی لیکن بِرج فنانسنگ کے لیے 3 سے 4 ارب ڈالر کی ضرورت ہے جبکہ اسے حتمی شکل دی جاسکتی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ کولمبو کو نیا قرض فراہم کرنے سے قبل سری لنکا کے قرض کو پائیدار راستے پر ڈالنے کی ضرورت ہے، جبکہ یہ ایک ایسا عمل ہے جس کے لیے چین اور ملک کے دیگر قرض دہندگان کے ساتھ طویل مذاکرات کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔

علی صابری نے جمعہ کو کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے قرض اور عالمی بینک کی مدد کے علاوہ، سری لنکا ضروری درآمدات کو جاری رکھنے میں مدد کے لیے بھارت کے ساتھ تقریباً 150 کروڑ ڈالر کی برج فنانسنگ پر بات کر رہا ہے جبکہ اس نے چین، جاپان اور ایشیائی ترقیاتی بینک سے بھی مدد کے لیے رابطہ کیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں