وضاحت ہوچکی ملک میں کسی بیرونی سازش کے ثبوت سامنے نہیں آئے، دفتر خارجہ

اپ ڈیٹ 25 اپريل 2022
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کو خطرہ نہیں، دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کو خطرہ نہیں، دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے — فائل فوٹو: ریڈیو پاکستان

دفتر خارجہ کے ترجمان عاصم افتخار نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں وضاحت ہوچکی ہے کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت سامنے نہیں آئے، اب ہمیں پاکستان کے مفادات کی سفارتکاری پر توجہ دیتے ہوئے اس بحث سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ نے میڈیا بریفنگ کے دوران بتایا کہ نریندر مودی کا مقبوضہ جموں و کشمیر کا دورہ ایک دھوکا ہے، رتلے منصوبہ کا سنگ بنیاد رکھنے کی شدید مذمت کرتے ہیں، منصوبہ عالمی قوانین اور سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، بھارت منصوبے کی تعمیر سے باز رہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں ہندوتوا نظریات فروغ پارہے ہیں، اقلیتوں کے خلاف ناروا رویہ روا رکھا جارہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملکی مفادات کے تحفظ کیلئے یوکرین جنگ میں غیرجانبدار رہنے کا فیصلہ کیا، دفتر خارجہ

ان کا کہنا تھا کہ دہلی میں پاکستان ہائی کمیشن نے 2 ہزار 200 سکھ یاتریوں کو بیساکھی میلے کے لیے ویزے جاری کیے، کرتارپور راہداری منصوبے پر بھارتی تنقید مسترد کرتے ہیں، بھارت اہم منصوبے پر پروپیگنڈے سے باز رہے۔

ترجمان نے کہا کہ پاکستان، برطانوی وزیر اعظم کے حالیہ دورہ بھارت کا جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک کے درمیان ہونے والے معاہدوں کو دیکھا جارہا ہے، کچھ معاہدوں پر پاکستان کو تشویش ہے.

'اسد مجید سے انکوائری نہیں کی گئی'

بریفنگ کے دوران امریکی سازش اور مراسلے پر کئی سوالات کے جواب میں عاصم افتخار نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے دونوں بیان ایک دوسرے سے ملتے ہیں، اعلیٰ ترین انٹیلی جنس ایجنسی نے کمیٹی کو بریفنگ دی، ایجنسی نے تصدیق کی کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت نہیں ملے۔

ان کا کہنا تھا کہ اسد مجید پر کسی قسم کا دباؤ نہیں تھا، ایسی خبریں من گھڑت اور لغو ہیں، دفتر خارجہ نے قانون کے مطابق احتجاجی مراسلہ حوالے کیا، مراسلے کا بغور جائزہ لیا گیا، مراسلہ کئی روز تک دبانے کے حوالے سے خبریں بے بنیاد ہیں۔

مزید پڑھیں: یوکرین سے متعلق یورپی یونین کا بیان سفارتی آداب کے منافی ہے، دفتر خارجہ

انہوں نے کہا کہ ٹیلی گرام دفتر خارجہ پہنچا اور قانون کے مطابق متعلقہ حکام کے حوالے کیا گیا، مراسلہ قومی سلامتی کمیٹی میں زیر بحث لایا گیا اور پھر سفارتی جواب دیا گیا۔

ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ پاکستان کی سالمیت کو کوئی خطرہ نہیں، پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے، قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے سے معاملے کی تفصیلی وضاحت ہوگئی۔

ان کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اعلامیے میں وضاحت ہوچکی ہے کہ کسی بیرونی سازش کے ثبوت سامنے نہیں آئے، ہمیں اب پاکستان کے مفادات کی سفارتکاری پر توجہ دینے کی ضرورت ہے، اب ہمیں اس بحث سے آگے بڑھنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسد مجید نے خود کمیٹی کو بریفنگ دی، ان سے انکوائری نہیں کی گئی، اسد مجید اب بیلجیئم میں پاکستان کے نئے سفیر کے طور پر ذمہ داریاں سنبھالیں گے، اسد مجید نئے اسائنمنٹ پر برسلز پہنچ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان بدستور غیر جانبدار

عاصم افتخار نے مزید بتایا کہ افغانستان سے پاکستان میں دہشت گرد حملوں میں پھر تیزی آئی ہے، افغان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال ہورہی ہے، کالعدم تحریک طالبان (ٹی ٹی پی) سمیت دیگر دہشت گرد گروپ دہشت گردی میں ملوث ہیں۔

'فلسطین میں اسرائیلی مظالم کی مذمت کرتے ہیں'

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے حلف اٹھانے کے بعد خارجہ پالیسی کی خدوخال پر روشنی ڈالی، نئے وزیر اعظم نے اسلامی ممالک اور بھارت کے ساتھ اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کو منتخب ہونے پر متعدد ممالک کے وزرائے خارجہ نے مبارکباد دی، وزیر اعظم اعلیٰ سطح کے وفد کے ہمراہ رواں ہفتے سعودی عرب جائیں گے، دورے کی مزید تفصیلات جلد جاری کردی جائیں گی۔

ترجمان دفتر خارجہ نے مزید بتایا کہ امریکی کانگریس کی رکن الہان عمر نے پاکستان کا اہم دورہ کیا، اپنے دورے کے دوران انہوں نے صدر مملکت، وزیراعظم اور دیگر اہم شخصیات سے ملاقاتیں کیں، الہان عمر نے لائن آف کنٹرول کا دورہ بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: یوکرین معاملے پر اقوامِ متحدہ میں بحث، پاکستان کا حصہ نہ بننے کا فیصلہ

عاصم افتخار نے کہا کہ حنا ربانی کھر نے وزیر مملکت برائے خارجہ کا چارج سنبھال لیا ہے، وزیر مملکت کو متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سمیت دیگر ممالک کے وزرائے خارجہ نے مبارکباد کے لیے فون کیے۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان، افغانستان میں دہشت گردی کی نئی لہر پر تشویش کا اظہار کرتا ہے، قیمتی جانوں کے ضیاع پر دکھ اور افسوس ہے، پاکستان مشکل کی اس گھڑی میں اپنے افغان بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلسطین میں ماہ صیام میں اسرائیلی مظالم کی شدید مذمت کرتے ہیں، عالمی برادری اسرائیلی مظالم کا نوٹس لے، او آئی سی کا وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس جدہ میں جاری ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں