پوری قوم کو اسلام آباد لاکر پیغام دوں گا کہ پاکستان کٹھ پتلی نہیں، عمران خان

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2022
27 ویں شب کو ’شبِ دعا‘ منائیں گے اور مستقبل کے لیے دعا کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز
27 ویں شب کو ’شبِ دعا‘ منائیں گے اور مستقبل کے لیے دعا کریں گے— فوٹو: ڈان نیوز

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان نے کہا ہے کہ میں پوری کو اسلام آباد لے کر جاؤں گا اور سازش کرنے والوں کو یہ پیغام دوں گا کہ پاکستان کٹھ پتلی نہیں ہے۔

پشاور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ میں آج یہاں آپ سب کو اسلام آباد کی کال دینے آیا ہوں، لیکن اس قبل آپ نے گلی محلے میں نکل کر لوگوں کو تیار کرنا ہے تاکہ ہم حقیقی آزادی حاصل کر سکیں۔

ان کا کہنا تھا یہ پاکستان کی تاریخ میں ایک فیصلہ کُن وقت ہے ایک امپوٹڈ حکومت بیرون ملک سازش کے تحت پاکستان پر مسلط کی گئی، ہم نے اس سازش کو ناکام بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، بیرون ملک سازش کے تحت نوازشریف، شہباز شریف، اور زرداری جیسے ڈاکوؤں کو ہمارے سروں پر بٹھادیا گیا، 30 سال سے یہ ملک کا پیسہ چوری کر رہے ہیں، باہر انہوں نے اپنے بڑے بڑے محل بنا رکھے ہیں، یہ لوگ ملک کو لوٹنے کے پاکستان آتے ہیں۔

مزید پڑھیں: عمران خان نے کارکنوں کو اسلام آباد میں مارچ کی تیاری کی ہدایت کردی

عمران خان نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں کہ پاکستان بننے نے بعد یہ پاکستان کی تاریخ کا سب سے اہم اور فیصلہ کن وقت ہے، میں اپنی قوم کو اسلام آباد لے کر آونگا اور سازش کرنے والے امریکا کو یہ پیغام دوں گا یہ ایک آزاد ملک ہے، یہ کسی کی کٹھ پتلی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم سوائے اللہ کے کسی کے سامنے نہیں جھکیں گے، میر جعفر اور میر صادق کے سال مل کر جو حکومت بنائی گئی ہے اس حکومت کو ہم کبھی قبول نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں انتظار کر رہا ہوں کہ پی ٹی آئی سے منحرف ہونے والے ’لوٹے‘ اپنے حلقوں میں ووٹ مانگنے آئے پھر عوام ان کا کیا حال کرے گی۔

عمران خان نے امریکا نے 1950 کی دہائی میں بھی حکومت تبدیل کی وہاں بھی انہوں نے یہی کیا پہلے میڈیا پر پیسہ لگایا اور سارے میڈیا کو حکومت کے خلاف کیا پھر پارٹی کے سیاستدانوں کو خریدا اور اپوزیشن کے مظاہرے کروائے، انہوں نے چلی میں بھی یہ ہی کیا اور ایسا ہی انہوں نے پاکستان میں بھی کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ امریکا میں یہ ایسے وقت میں کیا جب ہماری حکومت میں بیرونی خسارہ سب سے کم ہوا، ہمیں20 ارب ڈالر کا تاریخی خسارہ ملا اور 3 سال کے ہم نے اس خسارے کو اتنا کم کردیا کہ 11 میں سب سے کم خسارہ ہماری حکومت میں ہوا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی حکومت کو ہٹانے میں کوئی غیر ملکی سازش ثابت نہیں ہوئی، قومی سلامتی کمیٹی

ان کا کہنا تھا کہ ہماری معیشت 5.6 فیصد پر بڑھ رہی تھی، ساری دنیا میں سب سے کم مہنگائی پاکستان میں تھی، ساری دنیا میں سب سے بہتر طریقے سے پاکستان نے کورونا وائرس پر قابو پایا ہے، پاکستان نے کورونا وائرس سے اپنے لوگوں کو بھی بچایا، معیشت کو بھی بچایا اور اس پر قابو بھی کیا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت وہ حکومت ہے جس میں فیکٹریاں لگائی گئیں نہ ہی رشتہ داروں کو اوپر لایا گیا، ہماری حکومت اس وقت گرائی گئی جب انہوں دیکھا کہ ملک ترقی کر رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا تھا اور اس ٹیکس کے پیسوں سے ہم نے اپنے لوگوں کے لیے پیٹرول اور مولانا فضل الرحمٰن (ڈیزل) کی قیمت کم کردی۔

ان کا کہنا تھا کہ تمام تر میڈیا اور اپوزیشن پروپیگنڈا کے باوجود ہماری حکومت صحیح راستے پر نکلی ہوئی تھی جب اوپر کرپٹ ترین لوگوں کو حکومت میں بیٹھاتے ہیں تو قوم تباہ ہوتی ہے۔

چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ شہباز شریف نے حکومت میں آتے ہی ان کے کیسز کے تفتیشی افسران کو ہٹا کر اپنے من پسند افسران کو عہدوں پر تعینات کیا، اب یہ اپنے کیسز ختم کروائیں گے، اب یہ اپنے کیسز کے لیے ایف پی آر اور نیب کو تباہ کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان اور پی ٹی آئی نے جو ماحول بنا دیا ہے وہ کبھی نہیں دیکھا، نواز شریف

ان کا کہنا تھا یہ ایف بی آر کو بھی تباہ کریں گے کیونکہ انہوں نے اپنا ٹیکس بچانا ہے، ہم نے اپنی حکومت کے دوران سب سے زیادہ ٹیکس اکٹھا کیا تھا، کیونکہ ہم نے ایف بی آر کو مضبوط کیا ہے، 60 فیصد کابینہ ضمانت پر ہے، یہ ملک کے سارے اداروں تباہ کریں گے۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم سرکاری افسران کو بڑے ڈاکوؤں کے خلاف کارروائی کرنے کو کہتے تو وہ ڈرتے تھے کہ یہ اقتدار میں آکر ہمارے خلاف کارروائی کریں گے

وزیر اعظم نے 27 ویں شب کو ہم اس ملک کے مستقبل کے لیے دعا کریں گے میں خود مولانا طارق جمیل کے ساتھ دعا کروں گا، تاکہ ہم اپنے بچوں کو مستقبل محفوظ کر سکیں، لوگ بڑی تعداد میں اس ’شبِ دعا‘ میں شرکت کریں۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے الیکشن کمیشن کے سربراہ مسلم لیگ (ن) کے نمائندے ہیں، میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کی جائے لیکن انہوں نے میری بات نہیں مانی، اگر تینوں جماعتوں کی فنڈنگ کی جانچ پڑتال کی جائےتو اس میں صرف پاکستان تحریک انصاف کی فنڈنگ جائز ہوگی۔

ان کا کہنا تھا کہ چیف الیکشن کمشنر (ن) لیگ کا نمائندہ ہے، ہم نے اس کے خلاف ایک سوشل میڈیا پر ’سیگنچر کمپین‘ کا آغاز کیا ہے، یہ ہمیں نقصان پہنچانے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔

عمران خان نے کہا کہ تمام کارکنان الیکشن کمشنر کے خلاف احتجاج اور سوشل میڈیا کیمپئن کا حصہ بنیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں