خرم دستگیر وفاقی وزیر پاور ڈویژن، ریاض پیرزادہ انسانی حقوق کے وزیر مقرر

اپ ڈیٹ 26 اپريل 2022
خرم دستگیر اور ریاض پیرزادہ مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت میں بھی وفاقی وزیر رہ چکے ہیں — فائل/فوٹو: ڈان نیوز
خرم دستگیر اور ریاض پیرزادہ مسلم لیگ (ن) کی سابقہ حکومت میں بھی وفاقی وزیر رہ چکے ہیں — فائل/فوٹو: ڈان نیوز

وزیراعظم شہباز شریف نے کابینہ کے مزید 4 وزرا اور ایک وزیر مملکت کو ان کے قلم دان سونپ دیے۔

کابینہ ڈویژن سےجاری نوٹی فکیشن کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رکن قومی اسمبلی خرم دستگیر کو پاور ڈویژن کی وزارت کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہباز شریف کی 37 رکنی کابینہ نے حلف اٹھا لیا

سابق اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کو اقتصادی امور، ریاض حسین پیرزادہ کو انسانی حقوق کی وزارت دی گئی ہے۔

نوٹی فکیشن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے سابق ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی کو پارلیمانی امور کا وزیر مقرر کردیا گیا ہے، محمد ہاشم نوتیزائی کو پاور ڈیوژن کا وزیر مملکت کا قلمدان سونپ دیا گیا ہے۔

نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ رولز آف بزنس تھری (4) 1973 کے تحت تفویض کردہ وزارتوں کے نوٹی فکیشن کا اطلاق فوری طور پر ہوگا۔

یاد رہے کہ 19 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف کی اتحادیوں پر مشتمل 37 رکنی وفاقی کابینہ نے حلف اٹھا لیا تھا۔

وفاقی کابینہ مجموعی طور پر 37 اراکین پر مشتمل ہے جس میں 30 وفاقی وزرا، چار وزرائے مملکت اور تین مشیر شامل ہیں۔

کابینہ میں مسلم لیگ(ن) کے 14، پیپلز پارٹی کے 9، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 4، ایم کیو ایم کے 2، بلوچستان عوامی پارٹی اور جمہوری وطن پارٹی کے ایک، ایک وفاقی وزیر شامل ہیں۔

وفاقی وزرا

  • خواجہ آصف (مسلم لیگ۔ن)
  • احسن اقبال (مسلم لیگ۔ن)
  • رانا ثنااللہ (مسلم لیگ۔ن)
  • ایاز صادق (مسلم لیگ۔ن)
  • میاں جاوید لطیف (مسلم لیگ۔ن)
  • ریاض حسین پیرزادہ (مسلم لیگ۔ن)
  • خرم دستگیر (مسلم لیگ۔ن)
  • رانا تنویر حسین (مسلم لیگ۔ن)
  • مریم اورنگزیب (مسلم لیگ۔ن)
  • مرتضیٰ جاوید عباسی (مسلم لیگ۔ن)
  • خواجہ سعد رفیق (مسلم لیگ۔ن)
  • اعظم نذیر تارڑ (مسلم لیگ۔ن)
  • خورشید شاہ (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • نوید قمر (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • شیری رحمٰن (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • عبدالقادر پٹیل (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • شازیہ مری (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • سید مرتضیٰ محمود (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • ساجد حسین طوری (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • احسان الرحمٰن مزاری (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • عابد حسین بھایو (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • اسعد محمود (ایم ایم اے)
  • سید عبدالواسع (ایم ایم اے)
  • مفتی عبدالشکور (ایم ایم اے)
  • محمد طلحہٰ محمود (ایم ایم اے)
  • سید امین الحق (ایم کیو ایم پاکستان)
  • فیصل سبزواری (ایم کیو ایم پاکستان)
  • اسرار ترین (بلوچستان عوامی پارٹی)
  • شاہ زین بگٹی (جمہوری وطن پارٹی)
  • طارق بشیر چیمہ (مسلم لیگ۔ق)

وزرائے مملکت

  • عائشہ غوث پاشا (مسلم لیگ۔ن)
  • عبدالرحمٰن کانجو (مسلم لیگ۔ن)
  • حنا ربانی کھر (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • مصطفیٰ نواز کھوکھر (پاکستان پیپلز پارٹی)

مشیر

  • انجینئر امیر مقام (مسلم لیگ۔ن)
  • قمر زمان کائرہ (پاکستان پیپلز پارٹی)
  • عون چوہدری (پی ٹی آئی ترین گروپ)

اعظم نذیر تاڑ وزیر قانون، مفتاح اسمٰعیل وزیر خزانہ، رانا ثنااللہ وزیر داخلہ، شاہ زین بگٹی وفاقی وزیر برائے انسداد منشیات، مریم اورنگزیب وزیر اطلاعات، طلحہ محمود وزیر سیفران، مولانا اسعد محمود وزیر مواصلات ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے منصب کا حلف اٹھالیا

خیال رہے کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے نئی کابینہ کے ارکان سے حلف نہیں لیا تھا اور یہ آئینی فریضہ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ادا کیا تھا۔

اس سے قبل 11 اپریل کو وزیراعظم شہباز شریف سے بھی چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی سے وزارت عظمیٰ کا حلف لیا تھا۔

قبل ازیں شہباز شریف متحدہ اپوزیشن کے امیدوار کی حیثیت سے 174 ووٹ سے پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوگئے تھے اور سیکریٹری قومی اسمبلی نے شہباز شریف کا وزیراعظم کی حیثیت سے نوٹیفکیشن جاری کردیا تھا۔

جس کے بعد ایوان صدر سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی علیل ہیں اور ڈاکٹروں نے چند دنوں کے لیے آرام کا مشورہ دیا ہے۔

صدر مملکت کی علالت کے باعث چیئرمین صادق سنجرانی نے نومنتخب وزیراعظم سے حلف لیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں