امریکا میں کورونا سے 19 کروڑ افراد متاثر ہونے کا انکشاف

27 اپريل 2022
’اومیکرون‘ کی لہر کی وجہ سے کووڈ 19 کے مریضوں میں بہت اضافہ ہوا — فائل فوٹو
’اومیکرون‘ کی لہر کی وجہ سے کووڈ 19 کے مریضوں میں بہت اضافہ ہوا — فائل فوٹو

سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پری وینشن (سی ڈی سی) کی جانب سے جاری کی گئی سروی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے فروری تک امریکا کی 58 فیصد آبادی یا 19 کروڑ افراد عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق امریکا میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے والوں کی تعداد سرکاری طور پر رکارڈ ہونے والے 8 کروڑ سے بہت زیادہ ہے کیونکہ اکثر لوگوں کو کووڈ کی علامتیں ظاہر نہیں ہوئیں، ان میں سے کچھ کی تشخیص نہیں ہوئی اور بہت سے کیسز رپورٹ نہیں ہوئے۔

سی ڈی سی کے قومی سطح پر کیے گئے سروی کے مطابق اٹھارہ سال تک عمر والے تقریباً 75 فیصد افراد کورونا سے متاثر ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ موسم سرما کے دوران ’اومیکرون‘ کی لہر کی وجہ سے کووڈ 19 کے مریضوں میں بہت اضافہ ہوا تھا جن میں خاص طور پر بچے شامل تھے۔

ستمبر 2021 سے جنوری 2022 تک ہر ماہ ملک بھر میں تقریباً 75 ہزار نمونوں اور فروری میں 45 ہزار نمونوں کی جانچ کی گئی۔

اس تحقیق میں صرف اینٹی باڈیز کی جانچ کی گئی ہے جو ویکسی نیشن نہیں بلکہ پہلے انفیکشن کے بعد بنائی گئی تھیں۔

تاہم اس کے بعد قومی تخمینہ عمر، جنس اور میٹروپولیٹن حیثیت کے لحاظ سے شماریاتی طریقوں کا استعمال کرتے ہوئے تیار کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: امریکا: ایک دن میں کورونا کے ریکارڈ 10 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آگئے

نیشنل کووڈ سیرولاجی ٹاسک فورس کی رہنمائی کرنے والی کرسٹی کلیرک نے نمائندگان سے فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ انفیکشن سے متاثرہ اینٹی باڈیز کا لازمی مطلب یہ نہیں ہے کہ آپ مستقبل میں ہونے والے انفیکشن سے محفوظ ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پچھلا انفیکشن شدید بیماری اور ہسپتال میں داخل ہونے کے خلاف کچھ تحفظ فراہم کرتا ہے اور انفیکشن سے پہلے یا بعد میں ویکسی نیشن اضافی تحفظ فراہم کرتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ چونکہ انفیکشن سے حاصل ہونے والی قوت مدافعت کی مدت معلوم نہیں ہے، اس لیے کووڈ ویکسی نیشن کے ساتھ تازہ ترین رہنا ضروری ہے۔

امریکا اس وقت 50 اور اس سے زیادہ عمر کے لوگوں کو ویکسین کی چوتھی خوراک اور اس سے کم عمر افراد کو تیسری خوراک دے رہا ہے، 5 سال اور اس سے کم عمر کے بچے واحد گروپ ہیں جو ابھی تک ویکسی نیشن کے اہل نہیں ہیں۔

ملک بھر میں اومیکرون کی ذیلی اقسام کی وجہ سے ہونے والے انفیکشن کے کیسز بڑھ رہے ہیں۔

نیویارک اور شمال مشرق کے علاقوں کے ہسپتالوں میں مریضوں کا اضافہ ہو رہا ہے اور سی ڈی سی نے ان علاقوں میں انڈور ماسکنگ کی سفارش کی ہے۔

ہسپتالوں میں بڑھتے ہوئے مریضوں کے باوجود اموات کی تعداد میں مسلسل کمی آرہی ہے اور فی الحال یہ تعداد 300 سے کچھ زیادہ ہے، تاہم ملک میں آنے والے ہفتوں میں 10 لاکھ اموات کے سنگین سنگ میل تک پہنچ جانے کا امکان ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں