وزارت مذہبی امور کا یکم سے 13 مئی تک حج درخواستیں وصول کرنے کا اعلان

مفتی عبدالشکور  نے بتایا کہ حج درخواستیں بمعہ 50 ہزار روپے ٹوکن منی وصول کی جائیں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی
مفتی عبدالشکور نے بتایا کہ حج درخواستیں بمعہ 50 ہزار روپے ٹوکن منی وصول کی جائیں گی—فائل فوٹو: اے ایف پی

وفاقی وزارت مذہبی امور نے حج درخواستیں وصول کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ یکم مئی سے 13 مئی تک حج درخواستیں بمعہ 50 ہزار روپے ٹوکن منی وصول کی جائیں گی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور مفتی عبدالشکور نے اسلام آباد میں ایک پریس کانفرنس کے دوران حج پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آن لائن درخواستیں یکم تا 13 مئی تک جمع کروائی جاسکیں گی جبکہ 9 تا 13 مئی منظور شدہ بینکوں میں جمع کرائی جا سکیں گی۔

وفاقی وزیر مذہبی امور نے بتایا کہ حج اخراجات کی تفصیلات ابھی تک سعودی عرب سے نہیں ملی ہیں لیکن حج اخراجات 7 لاکھ سے 10 لاکھ روپے تک ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:رواں سال کیلئے حج کوٹے کا اعلان، پاکستان سے 81ہزار عازمین حج کریں گے

مفتی عبدالشکور نے مزید بتایا کہ پاکستان کو 81 ہزار132 عازمین حج کا کوٹہ ملا ہے جو 60 فیصد پرائیویٹ اور 40 فیصد سرکاری ہوگا۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ عازمین حج کے لیے مختص کیا گیا پرائیویٹ کوٹہ 803 پہلے سے منظور شدہ کمپنیوں میں تقسیم کیا جائے گا۔

وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق سعودی حکومت نے رواں سال 10 لاکھ عازمین کو حج کرنے کی اجازت دی ہے جس کے مطابق پاکستان کے حصے میں 81 ہزار 132 افراد کا کوٹہ آیا ہے۔

جاری کردہ بیان کے مطابق رواں سال سعودی حکومت کے قوانین کے مطابق 65 سال سے زائد عمر کے افراد حج ادا نہیں کرسکیں گے۔

مزید پڑھیں:سعودی عرب نے رواں سال 10 لاکھ زائرین کو حج کی اجازت دے دی

وزارت مذہبی امور کی جانب سے جاری بیان کے مطابق عازمین حج کے لیے سفارش کردہ کوڈ ویکیسن اور بوسٹر ڈوز لگوانا اور روانگی سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کروانا لازمی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ دنوں سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے 2022 کے حج کے لیے دنیا بھر کے ممالک سے عازمین کے کوٹے کی منظوری دے تھی جس کے مطابق مجموعی طور پر اس سال 10لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

سعودی عرب مسلمان ممالک کی آبادی کی مناسبت سے ان کے لیے حج کوٹا مختص کرتا ہے اور اسی مناسبت سے اس مرتبہ سب سے زیادہ کوٹا انڈونیشیا کے لیے رکھا گیا ہے۔

سب سے زیادہ آبادی والے مسلمان ملک انڈونیشیا سے سب سے زیادہ ایک لاکھ عازمین حج کی سعادت حاصل کریں گے جس کے بعد پاکستان سے سب سے زیادہ 81ہزار 132 افراد حجاز مقدس کا سفر کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب کا تمام کورونا پابندیاں ختم کرنے کا اعلان

بھارت اس فہرست میں تیسرے نمبر پر موجود ہے جہاں سے 79ہزار 237 افراد حج کے لیے سفر کریں گے جبکہ بنگلہ دیش کے 57ہزار 585 افراد حج کی سعادت حاصل کریں گے۔

واضح رہے کہ 2 سال قبل وبائی مرض کووڈ 19 کی وجہ سے حج، عمرہ سمیت دیگر مقاصد کے لیے آنے والے شہریوں پر کورونا کی ویکسین، پی سی آر ٹیسٹ سمیت قرنطینہ کی شرائط عائد کی گئی تھیں۔

مارچ 2020 میں سعودی عرب نے ابتدائی طور پر مکہ مکرمہ میں مسجد الحرام اور مدینہ منورہ میں مسجد نبوی میں نمازِ عشا کے ایک گھنٹے بعد سے نمازِ فجر سے ایک گھنٹہ قبل تک روزانہ بند رکھنے کا اعلان کیا تھا۔

بعد ازاں 21 مارچ کو سعودی عرب کے حکام نے کورونا وائرس کے باعث جمعہ اور پانچوں وقت کی نماز میں مسجدوں میں تعداد کم کرنے کے اقدامات کرتے ہوئے مسجد نبوی سمیت دیگر مساجد کے دروازے عام نمازیوں کے لیے بند کردیے تھے۔

یہ بھی پڑھیں:سعودی عرب: سماجی فاصلے کی شرط ختم، قرنطینہ اور پی سی آر ٹیسٹ اب درکار نہیں

اس حوالے سے بتایا گیا تھا کہ '40 سال میں پہلی مرتبہ عمرے کو روک دیا گیا، سعودی عرب اور خلیجی ممالک میں تمام مساجد نماز کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہیں'۔

سعودی حکومت نے 2020 میں مسجدالحرام اور مسجد نبوی میں رمضان المبارک کا اعتکاف معطل رکھنے کا بھی اعلان کیا تھا۔

حکومت نے 30 مئی 2020 کو مسجد نبوی کو عوام کے لیے مرحلہ وار کھولنے کا اعلان کیا تھا لیکن تعداد محدود رکھی گئی تھی۔

علاوہ ازیں کورونا وائرس کے باعث حج 2020 اور 2021 بھی عازمین کی محدود تعداد اور کورونا پابندیوں کے ساتھ ادا کیا گیا تھا۔

تاہم رواں سال وائرس میں نمایاں کمی کو دیکھتے ہوئے 22 مارچ کو سعودی عرب نے عمرہ زائرین سمیت تمام افراد کے لیے 2 سال سے عائد کورونا پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے کا اعلان کردیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں