بین اسٹوکس کا انگلینڈ کی ٹیسٹ ٹیم میں 'بے لوث' کرکٹرز کی شمولیت کی خواہش کا اظہار

03 مئ 2022
30 سالہ اسٹار آل راؤنڈر کو گزشتہ ہفتے  انگلش ٹیم کا کپتان  مقرر کیا گیا تھا —فائل فوٹو:رائٹرز
30 سالہ اسٹار آل راؤنڈر کو گزشتہ ہفتے انگلش ٹیم کا کپتان مقرر کیا گیا تھا —فائل فوٹو:رائٹرز

نئے ٹیسٹ کپتان کے طور پر نامزد ہونے کے بعد انگلینڈ کی کرکٹ کی بحالی کی منصوبہ بندی میں مصروف بین اسٹوکس نے کہا ہے کہ وہ ایسی ٹیم کی قیادت کرنا چاہتے ہیں جس میں خدمات انجام دینے کے لیے'بے لوث' کرکٹرز موجود ہوں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی خبر کے مطابق 30 سالہ اسٹار آل راؤنڈر کو گزشتہ ہفتے اس کردار کے لیے مقرر کیا گیا تھا جب جو روٹ اپنے 5 سالہ دور کپتانی میں ریکارڈ 64 ٹیسٹ میچوں میں انگلینڈ کی قیادت کرکے بعد مستعفی ہوگئے تھے، وہ اپنے آخری 17 ٹیسٹ میچوں میں سے صرف ایک میچ میں کامیابی حاصل کرپائے تھے۔

اس دوران آسٹریلیا میں 0-4 کی ایشز کی شکست اور ویسٹ انڈیز میں 0-1 سے سیریز میں شکست بھی شامل تھی جس کے بعد ان کا بطور کپتان کردار کمزور ہوگیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:جو روٹ کی جگہ بین اسٹوکس انگلینڈ کی ٹیسٹ کرکٹ ٹیم کے کپتان مقرر

جو روٹ کے قریبی دوست بین اسٹوکس ان کے نائب کپتان تھے جو اب ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ ٹیبل میں سب سے نیچے کی ٹیم کے کپتان کے طور پر عہدہ سنبھال رہے ہیں۔

بین اسٹوکس کا بطور کپتان پہلا امتحان 2 جون سے شروع ہونے والی اپنے آبائی ملک نیوزی لینڈ کے خلاف دو میچوں کی ہوم سیریز ہوگی.

انگلینڈ کے لیے 79 ٹیسٹ میچوں میں 5 ہزار سے زیادہ رنز بنانے اور 174 وکٹیں حاصل کرنے والے 30 سالہ بین اسٹوکس نے ٹیسٹ ٹیم کی قیادت کو اپنے لیے ایک 'اعزاز' قرار دیا تھا۔

اسٹار آل راؤندر بین اسٹوکس مانتے ہیں کہ انگلینڈ کی قسمت کا رخ موڑنا مشکل ہوگا۔

ڈرہم کے کھلاڑی کا کہنا تھا کہ ''خاص طور پر گزشتہ چند سالوں کی صورتحال کے بعد یہ ایک چیلنج ہے، یہاں بہت کچھ ہے جس کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہے جس پر بات چیت ہوگی.'

یہ بھی پڑھیں:مسلسل شکستوں کے بعد روٹ انگلش ٹیسٹ ٹیم کی قیادت سے مستعفی

بین اسٹوکس آل ایکشن پیس باؤلنگ آل راؤنڈر ہیں جو ٹیم کے ساتھ اپنی شدید جذباتی وابستگی کے لیے مشہور ہیں اور وہ ٹیم کو اپنی سوچ کے مطابق ڈھالنے کے خواہاں دکھائی دیتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ میں ٹیم میں ایسے بے لوث کرکٹرز چاہتا ہوں جو میچ کی صورتحال کے مطابق فیصلے کریں کہ وہ اس وقت میں میچ جیتنے کے لیے کیا کردار کر سکتے ہیں۔'

ان کا کہنا تھا کہ ہمیشہ میچ جیتنے پر آپ کی کارکردگی کا فیصلہ کیا جاتا ہے، میں موقع کی مناسبت سے جیتنے کے مواقع فراہم کرنے والی بنیاد پر فیصلے کرتا ہوں، میں اپنے ساتھ ٹیم میں 10 دیگر ایسے کھلاڑیوں کو رکھنا چاہتا ہوں جو اسی ذہنیت کے حامل ہو'ں۔

یہ بھی پڑھیں:بین اسٹوکس 'نیوزی لینڈر آف دی ایئر' ایوارڈ کے لیے نامزد

بین اسٹوکس اپنی تمام آن فیلڈ کامیابیوں کے ساتھ ساتھ اپنے کیرئیر میں ہنگامہ خیز واقعات کے لیے بھی جانے جاتے ہیں۔

ستمبر 2017 میں برسٹل میں رات گئے ہونے والے ایک واقعے کے بعد انہیں گرفتار کیا گیا تھا اور ان الزامات کے باعث وہ آسٹریلیا کا دورہ بھی نہیں کرسکے تھے۔

بین اسٹوکس نے بی بی سی کو دیے گئے ایک انٹرویو میں بتایا تھا کہ 'پیشہ ور کرکٹر بننے کے بعد سے میں بہت ساری چیزوں سے گزر چکا ہوں، مجھے اپنے وہ تجربات اس نئے کردار کے لیے مثبت محسوس ہو رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں