نئی حکومت سے اشیا خورونوش پر ٹیکس ختم کرنے کا مطالبہ

05 مئ 2022
کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے عالمی سرحدوں کے ذریعے بیرونی ممالک میں اسمگلنگ ہونے والی زرعی مصنوعات کی چیکنگ کرنے کے اقدام بھی کرنے چاہیں — فوٹو: وائٹ اسٹار
کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے عالمی سرحدوں کے ذریعے بیرونی ممالک میں اسمگلنگ ہونے والی زرعی مصنوعات کی چیکنگ کرنے کے اقدام بھی کرنے چاہیں — فوٹو: وائٹ اسٹار

تحریک استقلال نے حکومت سے اشیاء خرودنوش پر تمام ٹیکس ختم کرکے معاشرے کے غریب طبقے کے لیے اجناس کی قیمتیں کرنے کا مطالبہ کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق تحریک استقلال کے صدر نے کہا ہے کہ حکومت ایندھن کے نرخوں میں اضافہ کر سکتی ہے کیوں کہ پیٹرولیم مصنوعات پر زیادہ عرصہ سبسڈی کا بوجھ اب حکومت برداشت نہیں کر سکتی مگر ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کرتے وقت حکومت کو کھانے کی چیزوں کی قیمتوں میں اضافہ کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔

انہوں نے حکومت کو تجویز دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ اشیاء خورونوش کو تمام ٹیکسوں سے آزاد کرے اور ماضی کی حکومت کی طرح سرمائے داروں کو معاشی پیکج دینے کے بجائے مزدوروں کی اجرت میں اضافہ کرے۔

مزید پڑھیں: اشیائے خورونوش کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے قوت خرید متاثر

ان کا کہنا تھا کہ کھانے پینے کی چیزوں کی قیمتوں کو مستحکم کرنے کے لیے عالمی سرحدوں کے ذریعے بیرونی ممالک میں اسمگل ہونے والی زرعی مصنوعات کی چیکنگ کرنے کے اقدام بھی کرنے چاہیں۔

تحریک استقلال نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کے لیے انقلابی اقدامات خوراک میں خود کفالت کا باعث بنیں گے جس کے لیے ٹیوب ویلوں کے لیے بجلی کے فلیٹ ریٹ کا اعلان کیا جائے تاکہ کسان اپنی فصلوں پر مزید محنت کر سکیں۔

انہوں نے کہا کہ زرعی پیداوار کی فراوانی سے عوام کو سستی خوراک کی فراہمی ممکن ہو سکے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات پر سبسڈی کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتے، مفتاح اسمٰعیل

رحمت خان نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کاشتکاروں کو گندم، گنے اور کپاس کے لیے فوری طور پر مناسب قیمت ادا کی جائے اور اس میں ’مڈل مین‘ کے کردار کو ختم کیا جائے کیوں کہ اس سے کسانوں اور صارفین کا معاشی استحصال ہوتا ہے۔

ان کا مزید کہا کہ حکومت کو چاہیے کہ وہ معیاری بیج متعارف کرائے اور کسانوں کو مناسب قیمتوں پر کھاد اور کیڑے مار ادویات فراہم کرے تاکہ زرعی پیداوار کو بہتر بنایا جا سکے۔

مزید پڑھیں: نئی اتحادی حکومت کو درپیش معاشی مسائل

انہوں نے کہا کہ اچھے بیج فراہم کرنے سے کسانوں کو زیادہ فائدہ ہوگا اور سخت محنت کرنے کے لیے ان کی حوصلہ افزائی ہوگی۔

انہوں نے سال میں دو بار نہروں کی باقاعدہ صفائی کا بھی مطالبہ کیا اور نہری پانی کے ضیاع اور غیر منصفانہ تقسیم کو روکنے کے لیے اقدامات کی ضرورت پر زور دیا۔

تبصرے (0) بند ہیں