ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کے بیانات بھی مکمل

اداکارہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ 2 ہفتوں تک جاری رہا—فوٹو: اے پی
اداکارہ کے بیانات ریکارڈ کرنے کا سلسلہ 2 ہفتوں تک جاری رہا—فوٹو: اے پی

سابق شوہر جونی ڈیپ کی جانب سے دائر کردہ ہتک عزت کیس میں اداکارہ امبر ہرڈ نے بھی اپنے بیانات اور جرح مکمل کروالی اور اب مزید گواہوں کے بیانات قلم بند کیے جائیں گے۔

امبر ہرڈ کی جانب سے مئی کے آغاز میں بیانات ریکارڈ کروانے کا سلسلہ شروع ہوا تھا، جس کے بعد جونی ڈیپ کے وکلا نے ان سے جرح بھی کی اور مجموعی طور پر ان کے بیانات اور جرح کا سلسلہ تقریبا دو ہفتوں تک جاری رہا۔

خبر رساں ادارے ’ایسوسی ایٹڈ پریس‘ (اے پی) کے مطابق امبر ہرڈ نے 17 مئی کو اپنے بیانات مکمل کروائے اور آخری روز جونی ڈیپ کے وکلا نے ان سے سخت سوالات کیے اور ان سے پوچھا کہ اگر ان پر شوہر تشدد کرتے تھے تو انہوں نے اپنے زخموں کا علاج کیوں نہیں کروایا؟

بیانات کے دوران امبر ہرڈ نے دعویٰ کیا تھا کہ جونی ڈیپ ان پر اتنا تشدد کرتے تھے کہ ان کی بعض ہڈیاں بھی ٹوٹیں اور ان کے جسم کے مختلف عضووں سے خون بھی نکلا۔

جرح مکمل ہونے کے دن اداکارہ مطمئن دکھائی دیں—فوٹو: اے پی
جرح مکمل ہونے کے دن اداکارہ مطمئن دکھائی دیں—فوٹو: اے پی

اداکارہ کے ایسے دعووں پر جونی ڈیپ کے وکلا نے ان سے میڈیکل ہسٹری بھی مانگی اور ساتھ ہی سوال کیا کہ اگر میڈیکل ہسٹری نہیں ہے تو انہوں نے اپنے زخموں کا علاج کیوں نہیں کروایا؟

بیانات مکمل کروانے کے دوران امبر ہرڈ نے سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ انہوں نے کبھی بھی سابق شوہر پر ہاتھ نہیں اٹھایا بلکہ ان پر تشدد کیا جاتا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ کا سابق شوہر جونی ڈیپ پر بدترین جنسی استحصال کا الزام

انہوں نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ جونی ڈیپ ان پر اس وقت تشدد کرتے تھے جب وہ نشے کی حالت میں ہوتے تھے، تاہم مجموعی طور پر وہ ان کے ساتھ بہتر رویہ اپناتے تھے۔

اس سے قبل امبر ہرڈ نے 5 مئی کو اپنے بیان حلفی میں عدالت میں اشکبار ہوتے ہوئے الزام عائد کیا تھا کہ جونی ڈیپ نے 2015 میں آسٹریلیا میں شراب پینے کے بعد کمرے میں رات کے کھانے سے قبل ان پر تشدد کیا، انہیں کھانا تک کھانے نہیں دیا، انہیں بے لباس کردیا جب کہ شراب کی بوتل سے ان کا بدترین جنسی استحصال کیا۔

مئی کے آغاز میں بیانات ریکارڈ کرواتے وقت اداکارہ رو پڑی تھیں—فوٹو: اے پی
مئی کے آغاز میں بیانات ریکارڈ کرواتے وقت اداکارہ رو پڑی تھیں—فوٹو: اے پی

ان سے قبل جونی ڈیپ نے بھی متعدد دنوں نے تک عدالت میں اپنا بیان ریکارڈ کروانے سمیت امبر ہرڈ کے وکلا کو جرح کے دوران جوابات بھی دیے تھے۔

جونی ڈیپ نے جرح کے دوران امبر ہرڈ پر تشدد کےتمام الزامات مسترد کیے تھے اور دعویٰ کیا تھا کہ اُلٹا سابق اہلیہ ان پر تشدد کرتی تھیں۔ دوران جرح جونی ڈیپ نے اعتراف کیا تھا کہ وہ شراب نوشی سمیت دیگر نشہ کرتے رہے ہیں مگر اس سے ان کے کسی بھی رشتے دار یا دوست کو کبھی کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

مزید پڑھیں: ہتک عزت کیس: امبر ہرڈ بیان حلفی ریکارڈ کرواتے اشکبار ہوگئیں

جونی ڈیپ کے علاوہ ان کے چند گواہوں بشمول ان کی بڑی بہن اور ان کی جانب سے ملازمت پر رکھی گئی ایک نفسیاتی ماہر خاتون بھی عدالت میں پیش ہو چکی ہیں۔

مذکورہ کیس کی سماعت 7 رکنی جیوری ارکان کر رہے ہیں جب کہ 4 اضافی ارکان بھی جیوری کا حصہ ہیں۔ جونی ڈیپ کی جانب سے دائرہ کردہ مذکورہ کیس کا ٹرائل 13 اپریل سے ریاست ورجینیا کی کاؤنٹی فیئر فیکس کی عدالت میں شروع ہوا تھا۔

مذکورہ ٹرائل کی سماعتیں مزید 6 سے 8 ہفتوں تک چلنے کا امکان ہے اور ممکنہ طور پر جولائی کے اختتام یا اگست 2022 کے وسط تک کیس کا فیصلہ سنایا جائے گا۔

جونی ڈیپ بھی امبر ہرڈ کے بیانات ریکارڈ کروانے کے وقت میں عدالت میں موجود رہے—فوٹو: اے پی
جونی ڈیپ بھی امبر ہرڈ کے بیانات ریکارڈ کروانے کے وقت میں عدالت میں موجود رہے—فوٹو: اے پی

مذکورہ کیس کا باضابطہ ٹرائل شروع ہونے سے قبل اس کی آخری سماعت 2020 کے اختتام میں ہوئی تھی، جس کے بعد کورونا کی وجہ سے اس کی سماعتیں ملتوی ہوتی رہیں۔

جونی ڈیپ کی جانب سے 2019 میں سابق اہلیہ کے خلاف 5 کروڑ ہرجانے کا مقدمہ دائر کیے جانے کے بعد امبر ہرڈ نے بھی ان کے خلاف جوابی 10 کروڑ ڈالر کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کیا تھا۔

جونی ڈیپ نے اس وقت سابق اہلیہ کے خلاف مقدمہ دائر کیا تھا جب کہ امبر ہرڈ نے واشنگٹن پوسٹ میں ایک مضمون لکھتے ہوئے انکشاف کیا تھا کہ وہ شادی شدہ زندگی میں گھریلو تشدد کا شکار رہی ہیں۔

انہوں نے مضمون میں سابق شوہر کا نام نہیں لکھا تھا مگر جونی ڈیپ کے مطابق امبر ہرڈ کا اشارہ ان کی جانب تھا، جس وجہ سے انہیں ذہنی اذیت کا سامنا کرنے سمیت بدنامی کو بھی برداشت کرنا پڑا۔

امبر ہرڈ سے جرح کے دوران سخت سوالات کیے گئے—فوٹو: اے پی
امبر ہرڈ سے جرح کے دوران سخت سوالات کیے گئے—فوٹو: اے پی

تبصرے (0) بند ہیں