وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب انٹونی بلنکن کے ساتھ 'نتیجہ خیز' ملاقات

اپ ڈیٹ 19 مئ 2022
بلاول بھٹو نے بتایا کہ   ملاقات کے دوران افغانستان سمیت علاقائی امن و سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی—فوٹو:وزارت خارجہ
بلاول بھٹو نے بتایا کہ ملاقات کے دوران افغانستان سمیت علاقائی امن و سلامتی سے متعلق امور پر بات چیت ہوئی—فوٹو:وزارت خارجہ

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک کے اپنے پہلے سرکاری دورے کے دوران امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن سے ملاقات کی، جہاں دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ تعلقات، علاقائی صورت حال اور مختلف شعبوں میں تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزیر خارجہ بلاول بھٹو یوکرین پر روسی حملے سے پیدا ہونے والی صورت حال میں عالمی غذائی تحفظ کو درپیش خطرات سے متعلق دو روزہ وزارتی کانفرنس میں شرکت کے لیےانٹونی بلنکن کی دعوت پر گزشتہ روز امریکا پہنچے تھے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں بلاول بھٹو نے سینئر امریکی عہدیدار کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران ہونے والی بات چیت کے اہم نکات پر روشنی ڈالی۔

ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ہم نے پاک-امریکا تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر دونوں ممالک کے درمیان اہم وسیع البنیاد اور جامع تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے باہمی عزم کا اعادہ کیا۔

وزیر خارجہ نے بتایا کہ انہوں نے ملاقات کے دوران افغانستان سمیت علاقائی امن و سلامتی سے متعلق امور پر تفصیلی بات چیت کی۔

انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران ہم نے خوراک اور توانائی کے تحفظ کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے تجارت، سرمایہ کاری، توانائی، موسمیاتی تبدیلی، صحت، تعلیم، آئی ٹی، ٹیکنالوجی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے ساتھ ساتھ امریکا سے امداد کے بجائے تجارتی تعلقات کی اہمیت پر تبادلہ خیال کیا۔

دوسری جانب امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نیڈ پرائس نے ایک بیان میں بتایا کہ بلاول بھٹو نے انٹونی بلنکن سے ملاقات کے دوران مضبوط اور خوش حال دوطرفہ تعلقات کی مشترکہ خواہش کا اعادہ کیا۔

نیڈ پرائس نے مزید بتایا کہ سیکریٹری اسٹیٹ اور پاکستان کے وزیر خارجہ نے موسمیاتی تبدیلی، سرمایہ کاری، تجارت اور صحت کے ساتھ ساتھ عوامی سطح پر رابطوں میں شراکت داری کو بڑھانے پر بات کی اور دونوں نے خطے کے امن، انسداد دہشت گردی، افغان استحکام، یوکرین کی حمایت اور جمہوری اصولوں پر امریکا اور پاکستان کے تعاون کی اہمیت پر زور دیا۔

قبل ازیں رواں ماہ کے شروع میں انٹونی بلنکن نے بلاول بھٹو کو فون کیا تھا اور انہیں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں فوڈ سیکیورٹی کے حوالے سے ملاقات میں دورےکی دعوت دی تھی۔

گزشتہ روز بلاول بھٹو کے نیویارک پہنچنے کے فوراً بعد اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان نے ایک بیان جاری کیا تھا جس میں پاکستان کو پاکستانی معیشت کی تعمیر نو کے لیے ان کی کوششوں میں بھرپور امریکی حمایت کی یقین دہانی کرائی گئی تھی۔

محکمہ خارجہ کے ترجمان نے واشنگٹن میں 'ڈان' کو بتایا تھا کہ امریکا خوشحال اور مستحکم پاکستان کی تعمیر کے لیے سرمایہ کاری اور تجارتی مواقع بڑھانے کے طریقوں پر باہمی کام کرتا رہے گا۔

وزیر خارجہ کی اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سے ملاقات

وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے نیویارک میں اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹرز میں اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی۔

ملاقات کے دوران وزیر خارجہ نے پاکستان کی خارجہ پالیسی میں اس کے مختلف عالمی تنظیموں اور اقوام متحدہ سے تعلقات کی اہمیت پر زور دیا۔

بلاول بھٹو کا کہنا تھاکہ پاکستان اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر سختی سے عمل پیرا ہے اور اس نے ہمیشہ ان اصولوں کے مطابق عالمی مسائل کے حل کی حمایت کی ہے۔

وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک گروپ 77 اور چین کے اتحاد کے موجودہ سربراہ کی حیثیت میں پاکستان اقوام متحدہ میں ترقی پذیر ممالک کے اہداف کے حصول کے لیے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کی حمایت کا خیرمقدم کرتا ہے۔

انہوں نے خاص طور پر پہلے دو پائیدار ترقیاتی اہداف( ایس ڈی جیز) کے حصول کو آگے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا جس کا مقصد غربت اور بھوک کا خاتمہ کرنا ہے۔

یوکرین کی صورتحال پر وزیر خارجہ نے مذاکراتی حل کو فروغ دینے کے لیے سیکریٹری جنرل کی کوششوں کو سراہا اور انہیں پاکستان کے نکتہ نظر سے آگاہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر خارجہ بلاول بھٹو کی امریکی ہم منصب سے رواں ہفتے ملاقات متوقع

وزیر خارجہ نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں اور غیر قانونی آبادیاتی تبدیلیوں کی سنگین صورتحال پر روشنی ڈالی۔

بلاول بھٹو نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بھارت سمیت اپنے تمام ہمسایہ ممالک کے ساتھ امن کا خواہاں ہے جو کہ جموں و کشمیر کے تنازع کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق حل کرنے تک قائم نہیں کیا جا سکتا۔

وزیر خارجہ نے اسلامو فوبیا سے نمٹنے کے لیے سیکریٹری جنرل کے عزم کو سراہتے ہوئے او آئی سی کی وزرائے خارجہ کونسل کے موجودہ سربراہ کے طور پر پاکستان کی صلاحیت سمیت اس کوشش میں ان کے ساتھ مل کر کام کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو کا آئندہ چند روز میں امریکا کے دورے کا امکان

وزیر خارجہ نے افغان عوام کے لیے انسانی اور معاشی امداد کو متحرک کرنے میں یو این سیکریٹری جنرل کے کردار کو سراہا۔

وزیر خارجہ نے افغانستان میں عدم استحکام کے پاکستان میں پھیلاؤ پر پاکستان کی تشویش سے آگاہ کیا۔

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عالمی برادری کو فوری پر ردعمل دیتے ہوئے انسانی ضروریات کو پورا کرنا چاہیے اور افغانستان میں معیشت کی مکمل تباہی کو بچانا چاہیے جس کے افغانستان کے عام عوام کے لیے سنگین نتائج ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں