دعا زہرہ کے طبی معائنے کیلئے دائر پولیس کی درخواست مسترد

اپ ڈیٹ 20 مئ 2022
دعا زہرہ نے والدین کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ والدین ان کی مرضی کے خلاف اپنے کزن سے شادی کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ —فائل فوتو: ٹوئٹر
دعا زہرہ نے والدین کے خلاف دائر درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ والدین ان کی مرضی کے خلاف اپنے کزن سے شادی کرنے کا دباؤ ڈال رہے ہیں۔ —فائل فوتو: ٹوئٹر

کراچی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی سیدہ دعا زہرہ کاظی کی عمر کا تعین کرنے کے لیے پولیس کی جانب سے دائر کی گئی طبی معائنے کا حکم جاری کرنے کی درخواست جوڈیشل مجسٹریٹ نے خارج کردی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کراچی سے مبینہ طور پر اغوا ہونے والی دعا زہرہ کی لاہور میں ایک لڑکے کے ساتھ شادی کر کے وہاں منتقلی کے بعد کراچی پولیس کے تفتیشی افسر نے لڑکی کی عمر کا تعین کرنے کے لیے لاہور کی مجسٹریٹ عدالت میں طبی معائنے کا حکم جاری کرنے کی درخواست دائر کی تھی۔

مزید پڑھیں: ’کراچی سے لاپتا دعا زہرہ کو اوکاڑہ سے تلاش کرلیا گیا‘

تفتیشی افسر نے درخواست میں کہا کہ لڑکی کے والدین نے دعویٰ کیا ہے کہ ان کی بیٹی کی عمر قانونی طور پر شادی کی نہیں تھی اور وہ قانون کے تحت شادی نہیں کرسکتی۔

تاہم تفتیشی افسر نے کہا کہ لڑکی نے دعویٰ کیا تھا کہ وہ بالغ ہے۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ طبی معائنے کا حکم جاری کیا جائے تاکہ لڑکی کی عمر کا تعین کیا جاسکے۔

تاہم مجسٹریٹ نے پولیس کی درخواست کو اس آبزرویشن کے ساتھ مسترد کر دیا کہ متعلقہ شخص کی اجازت کے بغیر اس طرح کے طبی معائنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔

ٰٰیہ بھی پڑھیں: کراچی سے ’لاپتا‘ دعا زہرہ کا سراغ لگا لیا گیا، مراد علی شاہ

مجسٹریٹ نے دعا کاظمی کی جانب سے اپنے والد اور ایک کزن کے خلاف دائر کی گئی ایک درخواست کو بھی مسترد کر دیا جس میں انہیں اور ان کے شوہر کو ہراساں کرنے کا الزام لگایا گیا تھا، عدالت نے پیروی نہ ہونے پر درخواست خارج کی۔

درخواست میں لڑکی نے مؤقف اختیار کیا تھا کہ ان کے والد ان کی مرضی کے خلاف ان کے کزن کے ساتھ شادی کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے تھے اور اس بات سے انکار کرنے پر والدین نے انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔

لڑکی نے عدالت سے درخواست کی تھی کہ ان کے خاوند اور انہیں ہراساں کرنے پر ان کے والدین کے خلاف کارروائی کی جائے۔

تبصرے (0) بند ہیں