سندھ حکومت، چینی سیکیورٹی حکام مل کر فول پروف سیکیورٹی میکانزم تیار کرنے پر متفق

اپ ڈیٹ 22 مئ 2022
اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ صوبے میں کام کرنے والے تمام چینیوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے تاکہ انہیں حفاظتی حصار میں لایا جا سکے—فائل فوٹو: امتیاز علی
اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ صوبے میں کام کرنے والے تمام چینیوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے تاکہ انہیں حفاظتی حصار میں لایا جا سکے—فائل فوٹو: امتیاز علی

سندھ حکومت اور چینی سیکیورٹی حکام نے صوبے میں سی پیک اور دیگر منصوبوں پر کام کرنے والے چینی باشندوں کے لیے فول پروف سیکیورٹی میکانزم تیار کرنے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق یہ بات گزشتہ روز چیف سیکریٹری سہیل راجپوت اور چین کی وزارت خارجہ میں ایکسٹرنل سیکیورٹی کمشنر چینگ گوپنگ کے ساتھ ان کی متعلقہ ٹیموں کے درمیان ہونے والے اجلاس میں سامنے آئی۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری کی معاونت قائم مقام آئی جی پی کامران فضل، سیکریٹری داخلہ ڈاکٹر سعید احمد مگنیجو، اے آئی جی کراچی غلام نبی میمن، اے آئی جی اسپیشل برانچ جاوید اوڈھو، اے آئی جی سی ٹی ڈی عمران یعقوب منہاس، رینجرز کے کرنل نصر من اللہ، وزیر اعلیٰ کے اسپیشل سیکریٹری رحیم شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: جامعہ کراچی میں خود کش دھماکا، تین چینی باشندوں سمیت 4 افراد جاں بحق

چینی وفد کے ارکان میں ڈیفنس اتاشی یانگ یانگ، ڈپٹی ڈی جی سی ٹی ڈی اسٹیٹ سیکیورٹی آف چائنہ زو شان وو، قونصلر وزارت خارجہ وانگ ڈیکسو، ڈپٹی ڈی جی انٹرنیشنل کوآپریشن (پبلک سیکیورٹی) لی یوہونگ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن چینی سفارت خانہ سن منگجی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایشیائی امور وی گوو اور دیگر شامل تھے۔

اجلاس میں کراچی یونیورسٹی واقعے کے پس منظر میں سی پیک سے متعلقہ منصوبوں کے سیکیورٹی سسٹم کی طرز پر دیگر منصوبوں میں کام کرنے والے چینی شہریوں کو سیکیورٹی فراہم کرنے کے لیے ایک جامع پلان پر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ نے پہلے ہی صوبائی پولیس کو ان اداروں/تنظیموں کا سیکیورٹی آڈٹ کرنے کی ہدایت کی ہے جہاں چینی، نجی انتظامات کے تحت کام کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: چینی شہریوں کا خون رائیگاں نہیں جانا چاہیے، دھماکے میں ملوث عناصر کو قیمت چکانا ہوگی، چین

اجلاس میں بتایا گیا کہ محکمہ داخلہ صوبے میں کام کرنے والے تمام چینی شہریوں کا ڈیٹا اکٹھا کر رہا ہے تاکہ انہیں حفاظتی حصار میں لایا جا سکے۔

اس مقصد کے لیے دورہ کرنے والے وفد پر زور دیا گیا کہ وہ ایک جامع ڈیٹا بیس تیار کرنے میں صوبائی حکومت کی مدد کریں، جس کے لیے وفد نے سندھ حکومت کو اپنے مکمل تعاون کا یقین دلایا۔

چیف سیکریٹری نے وزیر اعلیٰ کی جانب سے چینی وفد کو پیشکش کی کہ سندھ میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی فول پروف سیکیورٹی کے لیے ان کی تجاویز کو بھی قومی اور صوبائی سطح پر بنائے جانے والے نئے سیکیورٹی پلان میں شامل کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: گوادر: چینی شہری کی سمندر میں کود کر 'خودکشی'

انہوں نے دورہ کرنے والے وفد کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے آئندہ ہفتے اسلام آباد میں تمام صوبائی حکومتوں کا اجلاس بلایا ہے جس میں ملک کے مختلف صوبوں میں کام کرنے والے تمام چینی باشندوں کی سیکیورٹی پر بات چیت کی جائے گی۔

چینی وفد کو کراچی یونیورسٹی واقعے میں اب تک ہونے والی پیش رفت پر بھی بریفنگ دی گئی، انہیں بتایا گیا کہ چینی حکام کی جانب سے نامزد فوکل پرسن کو تحقیقات کی روز بروز پیشرفت سے آگاہ کیا جارہا ہے۔

وفد نے صوبائی پولیس کو تفتیش اور دیگر پولیسنگ کے مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے اہم آلات اور گیجٹس فراہم کرنے کی پیشکش کی، چیف سیکریٹری نے تعاون پر چینی حکومت کا شکریہ ادا کیا۔

چینی وفد نے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا جامعہ کراچی واقعے کے فوراً بعد چینی قونصلیٹ کا دورہ کرنے اور جاں بحق ہونے والوں کے لیے تعزیت پر شکریہ ادا کیا، وزیراعلیٰ نے قونصلیٹ میں منعقدہ آخری رسومات اور یادگاری خدمات میں بھی شرکت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں