گوادر: ایک چینی انجینئر نے گوادر بندرگارہ کے قریب بحیرہ عرب میں کود کر خودکشی کرلی۔

پولیس حکام کے مطابق چینی شہری کی شناخت لو یویو کے نام سے ہوئی، گوادر بندرگاہ پر نصب کلوز سرکٹ کیمرے کی فوٹیج کے مطابق مذکورہ شخص نے گزشتہ رات سمندر میں چھلانگ لگائی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق انہوں نے بتایا کہ چینی شخص کے رہائش گاہ سے لاپتا ہونے کے بعد ان کی تلاش میں سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس سے لاپتہ چینی تاجر خیبرپختونخوا سے بازیاب

پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ‘فوٹیج میں واضح طور پر لو یویو کو سمندر میں کودتے ہوئے دیکھا جاسکتا ہے’۔

تاہم بندرگاہ پر تعینات چینی حکام نے دعویٰ کیا کہ ان کے ساتھی نے خود کشی نہیں کی بلکہ بندرگارہ کے ساتھ چہل قدمی کرتے ہوئے وہ پھسل کر سمندر میں جا گرے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور چین کے درمیان دہائیوں سے دوستانہ تعلقات قائم ہیں اور دونوں پڑوسی ممالک مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے رہے ہیں اور اسی سلسلے میں ان دنوں پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے مختلف منصوبوں پر کام کرنے کے لیے ملک میں چینی باشندوں کی بڑی تعداد پاکستان میں موجود ہے۔

علاوہ ازیں سی پیک پر جاری کام کے علاوہ بھی چینی باشندے پاکستان کے مختلف شہروں میں تجارت کی غرض سے آتے ہیں۔

رواں برس اپریل میں کراچی کے علاقے ڈیفنس سے لاپتا ہونے والے چینی تاجر کو خیبرپختونخوا سے بحفاظت بازیاب کرایا گیا تھا۔

پولیس نے کہا تھا کہ ایسے کوئی شواہد سامنے نہیں آئے کہ جس سے ثابت ہو کہ یہ اغوا کا کیس ہے، انہوں نے چینی شہری کے محفوظ ہونے کی بھی تصدیق کی تھی۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد سے لاپتہ چینی شہری کی لاش بر آمد

اس سے قبل گزشتہ برس اپریل میں اسلام آباد سے لاپتا ہونے والے ایک چینی شہری کی لاش ایکسپریس وے کے نزدیک اقبال ٹاؤن سے بر آمد کی گئی تھی۔

واقعے سے متعلق ایف آئی آر میں مذکورہ چینی شخص کے دوست نے کہا تھا کہ ‘چینی باشندہ اپنا موبائل فون، پاسپورٹ اور دیگر سامان کمرے میں ہی چھوڑ کرگیا تھا اور ان کو مقامی زبان بھی نہیں آتی تھی’۔

دوسری جانب پولیس حکام نے کہا تھا کہ ‘لاش پر سر پر واضح چوٹ کسی چاقو یا گولی کی نشان دہی نہیں کرتی، اِس سے لگتا ہے کہ چینی باشندے کا سر پتھر یا کسی ڈنڈے سے ٹکرایا تھا’۔

تبصرے (0) بند ہیں