روپے کی گراوٹ کا سلسلہ تھم گیا، انٹربینک میں ڈالر ڈھائی روپے سستا

اپ ڈیٹ 28 مئ 2022
اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ڈالر کی قیمت 182.30 روپے تھی— فائل فوٹو: ثوبیہ شاہد
اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ڈالر کی قیمت 182.30 روپے تھی— فائل فوٹو: ثوبیہ شاہد

عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی شرط پر ایندھن کی قیمتیں بڑھانے کے بعد پاکستانی روپے کی قدر میں گرواٹ کا سلسلہ آخر کار تھم گیا اور انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قدر میں ڈھائی روپے کی کمی ہوگئی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق انٹر بینک میں ڈالر کی ٹریڈنگ 199.50 روپے بند ہوئی، جمعرات کو روپے کی قدر کم ہو کر 202 روپے کے قریب ہونے کے بعد مارکیٹ بند ہوئی تھی۔

خیال رہے کہ 10 مئی سے روپے کی قدر میں مسلسل گراوٹ کی بڑی وجہ ملک کا بڑھتا ہوا درآمدی بل، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں اضافہ اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے بےنتیجہ مذاکرات کے بعد ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ

11 اپریل کو جب سے مسلم لیگ (ن) کی زیر قیادت اتحادی حکومت نے اقتدار سنبھالا تو اس وقت ڈالر کی قیمت 182.30 روپے تھی جس کے بعد سے سبز کرنسی میں 20.10 روپے یا 10 فیصد سے زائد اضافہ ہوگیا تھا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین ملک بوستان نے ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے ڈالر کی قیمت میں اضافے کا ذمہ دار ملک میں سیاسی بحران کو قرار دیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ اگر سیاستدان مل کر ان مسائل کو حل نہیں کرتے تو سرمائے کی منتقلی میں تیزی آئے گی جس سے ڈالر کی قدر میں مزید اضافہ ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ زرمبادلہ کے گرتے ہوئے ذخائر اور 10 ارب ڈالر سے زائد کے بیرونی قرض کی ادائیگیوں کی وجہ سے روپے کی قدر مسلسل گر رہی ہے۔

مزید پڑھیں: ڈالر کی قدر میں اضافے کا سلسلہ جاری، انٹربینک میں 201 روپے پر پہنچ گیا

ملک بوستان نے مزید کہا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں سے قرض ہی روپے پر دباؤ کو کم کر سکتا ہے۔

ایف اے پی کے سیکریٹری جنرل ظفر پراچا نے کہا کہ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ آئی ایم ایف پرگرام کی بحالی کے لیے 'مضبوط قدم' ہے۔

پیٹرولیم مصنوعات کی قیتموں میں اضافہ

حکومت نے جمعرات کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 30 روپے فی لیٹر کا اضافہ کردیا تھا، پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں تاریخ میں ایک ساتھ کیا جانے والا یہ سب زیادہ اضافہ ہے۔

حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین 6 ارب ڈالر کے پروگرام کی بحالی کے مذاکرات میں ایندھن کی قیمتوں میں سبسڈی کا معاملہ بڑا اہم تھا، جو اپریل سے معطل ہے۔

یہ بھی پڑھیں:'پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ پیدواری لاگت بڑھائے گا'

قبل ازیں ایک عہدیدار نے ڈان ڈاٹ کام کو بتایا کہ آئی ایم ایف کو ایک ارب ڈالر کی قسط جاری کرنے کے لیے راضی کرنے کا یہ اہم قدم تھا۔

وزیر خزانہ مفتاح اسمعٰیل کا کہنا تھا کہ اس سے روپے کو استحکام ملے گا، اسٹاک مارکیٹ بھی آگے بڑھے گی اور سب سے اہم معیشت میں توازن برقرار رہے گا۔

وزیر خزانہ نے کہا تھا کہ جس کے بعد پیٹرول 179 روپے 86 پیسے، ڈیزل 174 روپے 15 پیسے، کیروسین آئل (مٹی کا تیل) 155 روپے 56 روپے اور لائٹ ڈیزل 148 روپے 31 پیسے فی لیٹر کا ہوجائے گا جن کا اطلاق کل رات 12 بجے سے ہوگیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (1) بند ہیں

جنید طاہر May 27, 2022 01:18pm
سب اکھو سبحان اللّہ