آزادی مارچ ہنگامہ آرائی کیس: فواد چوہدری اور ان کے بھائی کی حفاظتی ضمانت منظور

28 مئ 2022
فواد چوہدری اپنے بھائی احمد فراز کے ہمراہ لاہور ہائی کورٹ میں سیلفی لے رہے ہیں— فوٹو: فواد چوہدری ٹوئٹر
فواد چوہدری اپنے بھائی احمد فراز کے ہمراہ لاہور ہائی کورٹ میں سیلفی لے رہے ہیں— فوٹو: فواد چوہدری ٹوئٹر

اسلام آباد ہائی کورٹ نے آج چھٹی والے دن سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے بھائی فراز احمد کی حفاظتی ضمانت کے لیے دائر درخواست پر سماعت کی اور دونوں رہنمائوں کی 10 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی ہے۔

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے آزادی مارچ کے دوران فواد چوہدری اور ان کے بھائی پر لوگوں کو فساد اور حکومت کے خلاف اکسانے پر منگلا پولیس کی حدود میں ضلع جہلم میں مقدمہ دائر کیا گیا تھا۔

پی ٹی آئی رہنما اور سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری اور ان کے بھائی فراز احمد کو پانچ، پانچ ہزار روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرکے کیس نمٹا دیا گیا۔

پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری اور فراز چوہدری سمیت 150 سے 200 دیگر افراد کے خلاف منگلا پولیس اسٹیشن جہلم میں مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

سابق وفاقی وزیر اطلاعات اور پی ٹی آئی رہنما فواد چوہدری اور ان کے بھائی نے اسلام آباد ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت کی درخواست دائر کی، اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس اطہر من اللہ نے چھٹی کے باوجود درخواستوں پر سماعت کی۔

مزید پڑھیں: لانگ مارچ کے بعد پی ٹی آئی رہنماؤں کو ملک بھر میں مقدمات کا سامنا

اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے آرڈر میں بتایا کہ چوہدری فواد اور فراز احمد نے 25 مئی کو کاٹی گئی ایف آئی آر میں ضمانت مانگی ہے۔

ایف آئی آر میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 353 (سرکاری ملازم کو ڈیوٹی کی ادائیگی سے روکنے کے لیے حملہ یا مجرمانہ طاقت کا استعمال کرنا)، دفعہ 186 (عوامی خدمات کی انجام دہی میں سرکاری ملازمین کو روکنا)، دفعہ 188 (سرکاری حکام کی طرف سے جاری احکامات نہ ماننا)، دفعہ 506 (مجرمانہ دھمکی کی سزا)، دفعہ 427 (شرارت کے باعث 50 روپے کا نقصان کرنا)، دفعہ 148(مہلک ہتھیاروں کے ہمراہ فساد کرنا) اور دفعہ 149 (لوگوں کو غیرقانونی طور پر جمع کرنا) شامل کی گئی ہے۔

حکم نامے میں بتایا گیا کہ فواد چوہدری اور ان کے بھائی کے وکیل نے مذموم مقاصد اور بدنیتی کے خلاف کیس میں بحث کی۔

عدالت نے فواد چوہدری اور فراز احمد کو ضمانت جاری کرتے ہوئے کہا کہ درخواست گزاروں کو پانچ، پانچ ہزار روپے کے مچلکے جمع کرانے کی شرط پر حفاظتی ضمانت منظور کی جاتی ہے، جو اس عدالت کے ڈپٹی رجسٹرار (جوڈیشل) کے اطمینان کے لیے ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فواد چوہدری کا عدلیہ کو اپنی ساکھ بہتر بنانے کا مشورہ

عدالت نے درخواست گزاروں کو 7 جون سے قبل متعلقہ عدالت میں پیش ہونے کی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ یہ حکم نامہ 7 جولائی 2022 کو خودبخود ختم ہو جائے گا۔

مقدمہ

ایس ایچ او منگلا کینٹ ساجد محمود کی شکایت پر فواد چوہدری، ان کے چھوٹے بھائی فراز اور دیگر 150 سے 200 نامعلوم ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔

پولیس نے ایف آئی آر میں دعویٰ کیا کہ ان کی ریلی کو خلاف قانون قرار دینے پر پی ٹی آئی کے حامی پُرتشدد ہوگئے اور پولیس اہلکاروں پر پتھراؤ شروع کردیا۔

ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ ریلی کے شرکا ہتھیاروں سے بھی لیس تھے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں بھی دیں۔

ترجمان جہلم پولیس احسن بٹ نے بتایا کہ اس کیس کے سلسلے میں ابھی تک کوئی چھاپہ یا گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں