عمران خان جو انقلاب بذریعہ سپریم کورٹ لانا چاہتا ہے وہ بھی ناکام ہوگا ، مریم نواز

اپ ڈیٹ 29 مئ 2022
مریم نواز بہاولپور میں جلسے سے خطاب کر رہی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز بہاولپور میں جلسے سے خطاب کر رہی تھیں—فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے کہا ہے کہ عمران خان جو انقلاب بذریعہ سپریم کورٹ لانا چاہتا ہے وہ بھی ناکام ہوگا، ملک کو بیرونی خطرہ نہیں بلکہ اندرونی انتشار اور فتنے کا خطرہ ہے اور سب سے بڑا فتنہ عمران خان ہے۔

بہاولپور میں جلسے خطاب کرتےہوئے مریم نواز نےیوم تکبیر کی مبارک باد دی اور کہا کہ پاکستان اپنی حفاظت کرنا جانتا ہے، یوم تکبیر کا مطلب ہے کہ پاکستان کا کوئی دشمن میلی آنکھ سے دیکھ بھی نہیں سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: مریم نواز کا سپریم کورٹ کو سیاسی لڑائی سے علیحدہ رہنے کا مشورہ

انہوں نے کہا کہ یوم تکبیر کا مطلب پاکستان کی سرحدیں ہمیشہ محفوظ اور دفاع مضبوط ہے، جس نے پوری دنیا کی دھمکیوں کو نظر انداز کرکے بھارت کے مقابلے میں 6 ایٹمی دھماکے کے اس کا نام نواز شریف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جس لیڈر نے 5 ارب ڈالر کی امداد ٹھکرا کر کہا ایبسلوٹلی ناٹ اور پاکستان کو ایٹمی طاقت بنایا، اس لیڈر کا نام نواز شریف ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف، پاک افواج، پاکستان کے سائنس دانوں، اٹامک انرجی کمیشن، ذوالفقار علی بھٹو اور جس جس نے کردار ادا کیا ان کو خراج تحسین پیش کرتی ہوں۔

نائب صدر مسلم لیگ نےکہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کرنے کا فیصلہ کیا تو کس کس ملک نے دھمکی اور لالچ نہیں دی اور کس کس نے یہ نہیں کہا کہ اگر ایٹمی دھماکے کروگے تو دنیا تمہار دھماکا کردے گی، تمہیں پتھر کے زمانے میں بھیج دیا جائے گا لیکن نواز شریف نے مادر وطن کی خاطر، اپنے وطن کی حفاظت کی خاطر کہا کہ جو کرنا ہے کر لو میں پاکستان کو ایٹمی طاقت بنا کر دم لوں گا۔

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے کوئی جھوٹا خط نہیں لہرایا، کسی سازش کا ڈراما نہیں کیا، کوئی رونا دھونا نہیں کیا، دھمکیوں کے باوجود بلوچستان میں چاغی کے پہاڑوں میں پہنچا اور نعرہ تکبیر کا نعرہ لگا۔

انہوں نےکہا کہ یہ ہوتی ہے خودداری اور آزادی کہ آپ نے اپنے ملک کو اتنی بڑی طاقت بنادیا، اس کے بعد کیا کچھ ہوا، کارگل کی جنگ اور بہت کچھ ہوا لیکن پاکستان کے کسی دشمن کو جرات نہیں ہوئی پاکستان کو میلی آنکھ سے دیکھ سکے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے سپریم کورٹ کے حکم کی خلاف ورزی کی، عدالت فیصلے پر نظرثانی کرے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے صرف ایٹمی دھماکے نہیں کیے بلکہ میزائل پروگرام، جے ایف تھنڈر جہاز دیے اور اپنے ملک کی سرحدوں کو محفوظ صرف اپنی مٹی سے محبت کرنے والا ہی کرسکتا ہے۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ نواز شریف نے اس ملک سے لوڈ شیڈنگ کے اندھیرے، دہشت گردی کے حملے ختم کیے، اس ملک سڑکیں اور کارخانے دیے۔

'عمران خان سے قوم پوچھتی ہے 4 سال میں کیا کیا'

ان کا کہنا تھا کہ نواز شریف پر تنقید کرکے اپنی سیاست کرنے والے فتنہ خان سے قوم پوچھتی ہے کہ تم نے قوم کو کیا دیا، سوائے بدتمیزی، گالیوں، غربت، افلاس، مہنگائی، مہنگی بجلی اور پاکستان کو آئی ایم ایف میں گروی رکھنے کے علاوہ کیا دیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان اپنا ایک ایسا کارنامہ بتائیں کہ کسی دوسرے ملک کو آپ کے خلاف سازش کرنے کی ضرورت پیش آئی۔

مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کو آج کوئی بیرونی خطرہ نہیں ہے، پاکستان کو کوئی سیکیورٹی کا خدشہ نہیں ہے بلکہ پاکستان کو اندرونی خطرہ ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج پاکستان کو خطرہ ہے تو انتشار اور فتنے سے ہے، پاکستان کے سب سے بڑے انتشار اور فتنے کا نام عمران خان ہے۔

مزید پڑھیں: یٰسین ملک کیلئے پاکستان سے بھرپور آواز دنیا بھر میں اٹھائیں گے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خطرہ ہے تو فتنہ اور فساد ہے جو پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتا۔

انہوں نے کہا کہ جب ایک گھر میں غربت اور افلاس ہوتی ہے تو اس غربت اور افلاس سے گھر میں تباہی نہیں آتی، گھر والے پھر بھی زندہ رہتے ہیں لیکن اسی گھر میں روز سر پر خطرہ ہو، روز فتنہ اور فساد کی وجہ سے گھر والوں کو پتا نہ ہو کہ اگلے لمحے کیا ہونا ہے تو وہ گھر تباہ اور برباد ہوجاتے ہیں، پاکستان کا مسئلہ بھی آج اسی گھر کی طرح ہے۔

' عمران خان جو انقلاب بذریعہ سپریم کورٹ لانا چاہتا ہے ،وہ بھی ناکام ہوگا۔'

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو کوئی خارجی مسئلہ نہیں، کسی دشمن سے کوئی خطرہ نہیں ہے، پاکستان کو اگر خطرہ ہے تو فساد اور فتنے سے ہے، وہ فساد اور فتنہ پاکستان کو ترقی کرتا نہیں دیکھ سکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ 2014 کے دھرنے یاد ہیں ناں، پاکستان تیزی سے ترقی کی منازل طے کر رہا تھا لیکن کسی اقتدار کے لالچی کو وہ ہضم نہیں ہورہا تھا اور دھرنے لے کر اسلام آباد پر حملہ آور ہوا تو وہ مارچ بھی ناکام ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ وہ لاک ڈاؤن ناکام ہوا تو اس نے خود کہا کہ مجھے جسٹس کھوسہ نے کہا کہ تم درخواست لے کر کیا ادھر ادھر پھر رہے ہو، ہمارے پاس آؤ ہم پاناما کا فیصلہ کرتے ہیں۔

مریم نواز نے کہا کہ آج جب اس کا دوسرا لانگ مارچ بری طرح ناکام ہوگیا تو آج یہ کسی اور کو آوازیں نہیں دے رہا تھا کیونکہ نمبر بدل گیا ہے تو سپریم کورٹ میں خط لے کر چلا گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیا اب عدالتوں کا یہ کام رہ گیا ہے کہ جہاں عمران خان ناکام ہوجائے وہ اس کی مدد کے لیے آئیں، عمران خان جو انقلاب بذریعہ سپریم کورٹ لانا چاہتا ہے ان شااللہ سپریم کورٹ اور پاکستان کے عوام اس کو بھی ناکام بنا دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان نے آئین کو پامال کیا، اداروں کے خلاف مہم چلائی لیکن آج بھی لاڈلا ہے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ پہلے یہ منتیں کرکے اداروں کو سیاست میں گھسیٹتا ہے، پھر انہی اداروں کو گلی چوراہوں میں گالیاں دیتا ہے، میں سپریم کورٹ کو ادب سے کہنا چاہتی ہوں اس انتشاری، اس فتنے باز اور اس کی سیاست سے دور رہیں کیونکہ سپریم کورٹ پاکستان کا ادارہ ہے، اس کو غیرجانب دار رہنا ہوگا۔

مریم نواز نے کہا کہ لانگ مارچ کی تیاری نہیں تھی لیکن آگ لگانے ، پولیس کے جوانوں کے سینوں میں سیدھے گولی اتارنے کی پوری تیاری تھی، جب 4 سال پاکستان کی تباہی کر کے گیا تو باہر آکر کہتا ہے تیاری کے بغیر حکومت میں نہیں آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ کل پی ٹی آئی کے دو بچے شہید ہوئے میں ان سے افسوس بھی کرتی ہوں، وہ بچے پوچھتے ہوں گے، انکل عمران خان تمھارے اپنے بچے باہر لندن ٹھنڈی ہواؤں میں بیٹھے ہوئے ہیں، ہمارے باپ کو کس پاداش میں گولیوں سے مروا دیا۔

'لانگ مارچ کو جہاد سمجھتے ہو تو اپنے بیٹوں کو لندن سے بلاؤ'

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس لانگ مارچ کو جہاد کا نام دیتے ہو تو جہاد تو تمام مسلمانوں پر فرض ہے تو قاسم اور سلیمان کو لندن میں کیوں بٹھایا ہوا ہے، تمھارے بچے لندن میں اور قوم کے بچے سڑکوں پر لو کی تھپیڑے کھانے کے لیے ہیں۔

نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ سب سے پہلے اپنے بچوں سے کہیں تاج برطانیہ کا طوق گلے سے اتار کر، برٹش پاسپورٹ کو آگ لگا کر آئیں اور آزادی مارچ لیڈ کریں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان سے کہنا چاہتی ہوں کہ لاہور میں شہید پولیس اہلکار کمال احمد کے گھر میں آؤ، جس کے سینے میں تمہارے پی ٹی آئی کے رکن نے سیدھی گولیاں اتار دیں اور شہید کردیا کیونکہ ایک فتنہ خان کو اقتدار سے باہر رہنے کی عادت نہیں رہی۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان میں اس نے اپنے پیروکاروں کو اتنی گندی زبان سکھا دی کہ ایک ویڈیو آئی ایک باپردہ خاتون پولیس والے کو گالیاں دیتی رہیں اور نامناسب جملے کہتی رہیں، اس پولیس اہلکار کو شاباش دینا چاہتی ہوں، وہ اچھے ماں باپ کا بیٹا ہے۔

مزید پڑھیں: عمران خان لانگ مارچ حکومت نہیں اسٹیبلشمنٹ کے خلاف کر رہا ہے، مریم نواز

مریم نواز نے کہا کہ بسم اللہ پڑھ کر اپنی تقریروں میں عورتوں پر جملے کستا ہے، جھوٹ کے انبار لگاتا ہے، آئین شکن قاسم سوری اس کو کہہ رہا تھا خان صاحب اسلامی ٹچ دیں، جو انسان اپنی سیاست کے لیے مذہب استعمال کرے اس سے خطرناک کوئی نہیں۔

'عمران خان کے معاہدوں کی وجہ سے تیل کی قیمتیں بڑھیں'

انہوں نے کہا کہ عمران خان آئی ایم ایف سے پیٹرول کی قیمت بڑھانے کا معاہدہ کرکے آیا تھا اور اس کے کیے ہوئے معاہدے پر تیل کی قیمتیں بڑھانی پڑیں۔

ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کے خطاب میں نہ کوئی گالی، نہ کوئی بدتمیزی، نہ کوئی مذہب کارڈ، نہ کوئی غداری کارڈ اور نہ کوئی تو تو میں میں، تھی اور بڑا ریلیف پیکیج اعلان کیا ہے۔

مریم نواز نے کہا کہ جب نواز شریف نے ایٹمی دھماکے کیے تو آپ ان کے ساتھ سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑے ہوئے اور افواج پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خلاف ضرب عضب اور ردالفساد لڑا تھا تو قوم ان کے ساتھ کھڑی ہوئی تھی اور آج مسلم لیگ (ن) اور اتحادیوں کی حکومت کے لیے وہی تعاون مانگنے آئی ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ چند مہینوں میں نواز شریف اور شہباز شریف چند مہینوں میں اپنی نیتی اور دن رات محنت سے پاکستان کو بحرانوں سے باہر نکالنے میں کامیاب ہوجائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا 28 ارب روپے کے ریلیف پیکیج کا اعلان

انہوں نے کہا کہ عمران خان جب تحریک عدم اعتماد پر ووٹ ہونے والا تھا تو اپنے ایک دوست کو کہہ کر زرداری صاحب سے منت کر رہا تھا اس میں شامل نہ ہونا جبکہ جلسوں میں کہتا تھا کہ میں نے زرداری اور ان سب کو بندوق کی نشست میں رکھا ہے تو دوسری طرف اپنے دوستوں کو بھیج کر منتیں کرواتے تھے۔

مریم نواز نے کہا کہ اگر سازش ہوئی تھی تو چھپ چھپ کے انہی سازشیوں کی منتیں کیوں کیا کرتے تھے، اس کو جب پتا چلا کہ لانگ مارچ ناکام ہونے والا ہے تو دو دن پہلے نواز شریف کی منتیں کرنی شروع کردیں، الیکشن کی تاریخ کا اعلان کریں میں مارچ کا اعلان واپس لیتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف کو یہ پیغام ملا تو کہا نہ کسی دھونس میں آئیں گے اور نہ کسی جتھے کے ہاتھوں بلیک میل ہوں گے۔

تبصرے (0) بند ہیں