سدھو کے قاتلوں کی جانب سے ماضی میں سلمان کے قتل کا منصوبہ بنانے کا انکشاف

لارنس بشنوئی نے 2018 میں سلمان خان کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی—فائل فوٹو: فیس بک
لارنس بشنوئی نے 2018 میں سلمان خان کو قتل کرنے کی دھمکی دی تھی—فائل فوٹو: فیس بک

بھارتی میڈیا نے انکشاف کیا ہے کہ حال ہی میں پنجابی گلوکار سدھو موسے والا کو قتل کرنے والے گینگ کے سرغنہ لارنس بشنوئی کی جانب سے 2018 میں سلمان خان کو بھی مارنے کی دھمکی دی گئی تھی۔

بھارتی گلوکار اور مرکزی اپوزیشن جماعت کانگریس کے رہنما سدھو موسے والا کو 29 مئی کو بھارتی پنجاب میں قتل کردیا گیا تھا۔

انہیں قتل کرنے کی ذمہ داری کینیڈین نژاد بھارتی دہشت گرد گولڈی برار نے قبول کی تھی اور دعویٰ کیا تھا کہ ان کے گینگ نے ہی سدھو موسے والا کو قتل کیا۔

’انڈیا ٹوڈے‘ کے مطابق گولڈی برار خطرناک دہشت گرد لارنس بشنوئی کے گینگ کا کارندہ ہے اور دونوں گینگ کے سربراہ ہیں۔

لارنس بشنوئی اس وقت بھارت کی بدنام جیل ’تہاڑ‘ میں سخت سیکیورٹی میں قید ہے، تاہم ان کے بشنوئی گینگ نے سدھو موسے والا کو قتل کرنے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

سدھو موسے والا کو 29 مئی کو قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک
سدھو موسے والا کو 29 مئی کو قتل کیا گیا تھا—فائل فوٹو: فیس بک

گینگ کے مطابق سدھو موسے والا نے ان کے کارندے کو ہلاک کروانے میں کردار ادا کیا تھا، جس وجہ سے انہوں نے بدلے کے طور پر گلوکار کو قتل کیا۔

’انڈیا ٹوڈے‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ لارنس بشنوئی وہی دہشت گرد ہیں، جنہوں نے 2018 میں سلمان خان کو جودھپور میں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔

لارنس بشنوئی نے اس وقت کہا تھا کہ وہ سلمان خان کو راجستھان کے شہر جودھپور میں دورے کے دوران ہلاک کروادیں گے، جس کے بعد دبنگ ہیرو کی سیکیورٹی سخت کردی گئی تھی۔

لارنش بشنوئی اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں، وہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں—فوٹو: انڈیا ٹوڈے
لارنش بشنوئی اس وقت تہاڑ جیل میں قید ہیں، وہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں—فوٹو: انڈیا ٹوڈے

اگرچہ لارنس بشنوئی اور اس کے گینگ کا سلمان خان سے متعلق منصوبہ کامیاب نہ ہوسکا تھا، تاہم بعد ازاں انہیں پولیس نے گرفتار کرکے ’تہاڑ‘ جیل منتقل کردیا تھا، جہاں سدھو موسے والا کے قتل کے بعد ان کی سیکیورٹی بڑھادی گئی ہے، کیوں کہ وہاں فساد ہونے کا خطرہ ہے۔

’انڈیا ٹوڈے‘ نے اپنی ایک اور رپورٹ میں بتایا کہ لارنس بشنوئی اور گولڈی برار کے گینگ کے کارندوں کی تعداد 700 تک ہے اور ان کا گروپ نہ صرف راجستھان بلکہ ہماچل پردیش، پنجاب اور دیگر ریاستوں میں بھی جرائم میں سرگرم اور ملوث ہے۔

سدھو موسے والا کے قتل کے بعد پنجاب اور اترکھنڈ پولیس نے کارروائیاں کرتے ہوئے نصف درجن سے زائد افراد کو گرفتار بھی کرلیا ہے جب کہ واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز حاصل کرکے تفتیش کو بھی وسیع کردیا گیا ہے۔

بشنوئی کی دھمکی کے بعد سلمان خان کی سیکیورٹی بڑھادی گئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام
بشنوئی کی دھمکی کے بعد سلمان خان کی سیکیورٹی بڑھادی گئی تھی—فائل فوٹو: انسٹاگرام

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں