وزیراعظم شہباز شریف ترکی کے ساتھ 5 ارب ڈالر کی تجارت کیلئے پُرامید

اپ ڈیٹ 01 جون 2022
انہوں نے کہا کہ ترکی نے صدر طیب اردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی—فوٹو : پی ایم آفس/ٹوئٹر
انہوں نے کہا کہ ترکی نے صدر طیب اردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی—فوٹو : پی ایم آفس/ٹوئٹر

وزیراعظم شہباز شریف نے ترکی میں اپنے سرکاری دورے کے پہلے روز کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی تعلقات تاحال دونوں ممالک کی قربت کا حقیقی عکاس نہیں، انہوں نے اس خواہش کا اظہار کیا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم ہر سال 5 ارب ڈالر تک بڑھنا چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترکی پاکستان بزنس فورم سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے گزشتہ 4 برسوں میں ترک سرمایہ کاروں کے ساتھ سابقہ حکومت کی جانب سے کی گئی ’بد سلوکی‘ پر افسوس کا اظہار کیا۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں پہلی میٹرو کا ڈیزائن ترکی نے بنایا تھا، پاکستان کو سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کی مہارت انتہائی سستے داموں پر دی گئی، ترکی نے ہماری پولیس کو مفت تربیت دی لیکن بدلے میں ہم نے اپنے ترک بھائیوں کے ساتھ کیا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف تین روزہ دورے پر ترکی پہنچ گئے

سرکاری خبررساں ادارے ’اے پی پی‘ کے مطابق شہباز شریف نے ترکی کی کاروباری برادری کی نمائدہ تنظیم یونین آف چیمبرز اینڈ کموڈٹی ایکسچینجز آف ترکی (ٹی او بی بی) کے صدر رفعت حسارچِکولو کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیئے گئے عشائیے میں شرکت کی۔

عشائیے سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ترکی نے صدر طیب اردوان کی دانشمندانہ قیادت میں شاندار ترقی کی ہے، ترکی کی برآمدات 270 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں، ترکی نے ڈیموں اور انفراسٹرکچر کی تعمیر پر توجہ مرکوز کی۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان عشروں پر محیط قریبی، تاریخی، دوستانہ تعلقات ہیں، ترکی کی جنگ آزادی میں برصغیر کے مسلمانوں نے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، یہ ان کی ترکی کے ساتھ والہانہ محبت کا ثبوت ہے، ہمارے آبا و اجداد کو ادراک تھا کہ ہمارے دوستانہ تعلقات ہمیشہ برقرار رہیں گے۔

مزید پڑھیں: پاکستان اور ترکی کے تعلقات سیاسی تبدیلیوں سے بالاتر ہیں، وزیراعظم

ان کا کہنا تھا کہ ترکی نے جنگ، زلزلہ، سیلاب یا کوئی اور قدرتی آفت ہو ہمیشہ عملی طور پر پاکستان کی مدد کی۔

انہوں نے ترکی کے سرمایہ کاروں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہو ئے کہا کہ انہیں پاکستان میں کاروبار اور تجارت کیلئے ہر ممکن سہولیات فراہم کی جائیں گی، انہوں نے ترک شہریوں کے لیے ویزا پابندیاں اٹھانے کے فیصلے کا بھی اعلان کیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکی کے درمیان تجارتی حجم 1.1 ارب ڈالر ہے جس کو باہمی مخلصانہ اور سنجیدہ کوششوں سے آئندہ 3 سال کے دوران 5 ارب ڈالر تک لے جایا جا سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی سی پیک میں ترکی کو شامل کرنے کی تجویز

دریں اثنا وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھی اپنی آمد پر ترک ہم منصب میولود چاش اولو سے ملاقات کی۔

ترک وزیر خارجہ نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا ’انقرہ میں پاکستان سے تعلق رکھنے والے میرے بھائی وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری کی میزبانی کی، وزیر اعظم شہباز شریف کے دورے کی تیاریوں کا جائزہ لیا، ہمارے سفارتی تعلقات کی 75 ویں سالگرہ کے موقع پر ہمارے دوست اور برادر ملک پاکستان کے ساتھ ہمارے تعاون کو مزید فروغ دیں گے‘۔

بلاول بھٹو زرداری نے میزبانی کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ٹویٹ کیا کہ ملاقات کے دوران متعدد دو طرفہ اور علاقائی مسائل پر نتیجہ خیز بات چیت ہوئی۔

واضح رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف 3 روزہ دورے پر گزشتہ روز ترکی پہنچے تھے، ان کے ہمراہ وزیر دفاع خواجہ محمد آصف، وزیر اطلاعات و نشریات مریم اورنگزیب، وزیر سرمایہ کاری بورڈ چوہدری سالک حسین، معاونین خصوصی طارق فاطمی اور فہد حسین بھی موجود ہیں۔

تین روزہ دورے کے دوران وزیراعظم شہبازشریف کی صدر رجب طیب اردوان سے بالمشافہ ملاقات ہو گی جس کے بعد وفود کی سطح پر بات چیت کا انعقاد ہو گا۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم شہبازشریف کو ترک صدر کا فون، وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد

پاکستان اور ترکی کے درمیان دوطرفہ تعلقات کے تمام پہلوئوں کا جائزہ لینے کے علاوہ دونوں رہنما علاقائی اور عالمی امور پر تبادلہ خیال کریں گے، دونوں رہنما اجلاس کے بعد ذرائع ابلاغ سے مشترکہ خطاب بھی کریں گے جس کے بعد صدر طیب اردوان وزیراعظم کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے۔

پاکستان کا ایک تجارتی وفد کاروباری مصروفیات میں شرکت کریے گاجس میں مختلف شعبوں کی سرکردہ کمپنیوں کے نمائندے بھی شامل ہوں گے۔

رواں برس پاکستان اور ترکی کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی 75 ویں سالگرہ بھی منائی جارہی ہے اور دورے کے دوران اسی سلسلے میں صدر طیب اردوان اور وزیراعظم شہبازشریف مشترکہ طور پر یادگاری نشان بھی جاری کریں گے جو ترکی اور پاکستان کے درمیان غیرمعمولی دوطرفہ تعلقات کی طویل تاریخ میں اِس اہم سنگ میل کی مناسبت سے تیار کیا گیا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں