سپر پاور کو للکارنے والا گرفتاری کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہے، مریم نواز

اپ ڈیٹ 06 جون 2022
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی خدمت ہماری پارٹی کے نصیب میں آئی ہے — فوٹو: ڈان نیوز
مریم نواز نے کہا کہ پاکستان کی خدمت ہماری پارٹی کے نصیب میں آئی ہے — فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز نے سابق وزیر اعظم عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ جو سپر پاور کو للکارتا تھا وہ آج راہداری ضمانت لیے گرفتاری کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہے۔

لاہور میں سوشل میڈیا ٹیم سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز کا کہنا تھا کہ گزشتہ برسوں کے دوران مسلم لیگ (ن) نے سوشل میڈیا پر وہ توجہ نہیں دی جو دینی چاہیے تھی لیکن اس کے باوجود سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر پارٹی کو جو فیڈ بیک مل رہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے ہم تمام سوشل میڈیا سائٹس کے لیے الگ الگ ٹیمیں بنانے جارہے ہیں اور آج انسٹاگرام کی ٹیم لانچ کی جارہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہم گزشتہ 70 برس سے سنتے آرہے ہیں کہ ملک مشکل حالات سے گزر رہا ہے، جب بھی ملک ترقی کا سفر شروع کرتا ہے تو بار بار اس کو بریک لگ جاتی ہے اور بجائے آگے جانے کے ہم پیچھے چلے جاتے ہیں، یہی وجہ ہے کہ آج تک ہم بنیادی اشیا کے حصول کے لیے بھی جدوجہد کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان نہیں عمران خان کی سیاست کے 300 ٹکڑے ہوں گے، مریم نواز

انہوں نے کہا کہ اس مشکل دور میں پاکستان کی معیشت وینٹی لیٹر پر ہے، ملک کے دنیا کے ممالک کے ساتھ تعلقات خطرے میں تھے، پاکستان دیوالیہ ہونے کے قریب آگیا تھا، ملک میں دہشت گردی نے سر اٹھا لیا تھا جس کو افواج پاکستان، سیکیورٹی فورسز اور تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل کر نواز شریف نے ختم کیا تھا۔

'مسلم لیگ (ن) کو حکومت ملی تو ملک کے برے حالات ہیں'

مریم نواز کا کہنا تھا کہ جب نواز شریف کو حکومت ملی تھی تو اس وقت معیشت 2 فیصد پر تھی جس کو نواز شریف دن رات کی محنت سے 6 فیصد تک لے گئے، جب 2013 میں نواز شریف کی حکومت آئی تھی تو اس وقت ملک میں 20 سے 22 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ ہوتی تھی، انہوں نے محنت کرکے ملک سے لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کیا۔

مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر نے کہا کہ نواز شریف کے پاس کوئی جادو کی چھڑی نہیں تھی کہ گھمانے سے بجلی بن جاتی اور معیشت ٹھیک ہوجاتی۔

انہوں نے کہا کہ آج بھی مسلم لیگ (ن) کو حکومت ملی ہے تو ملک کے برے حالات ہیں، ہر شعبے میں بدترین صورتحال ہے، گزشتہ 4 سال کے دوران پی ٹی آئی کی حکومت نے اپنی نااہلی، نالائقی اور اپنی غلط ترجیحات سے ملک میں تباہی و بربادی کردی ہے۔

'پی ٹی آئی کرسی کی محبت میں جلاؤ، گھیراؤ کر رہی ہے'

ان کا کہنا تھا کہ اس مشکل وقت میں نواز شریف نے اس لیے حکومت لی کیونکہ ملک کھائی میں گرنے جارہا تھا، معیشت نیچے جارہی تھی، پوری دنیا سے پاکستان کی لڑائی ہوگئی تھی، ایسے حالات میں اس حکومت کا رہنا خطرے سے خالی نہیں تھا۔

یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کا سپریم کورٹ کو سیاسی لڑائی سے علیحدہ رہنے کا مشورہ

مریم نواز نے کہا کہ یہ کس قسم کے شخص کا سامنا ہے پاکستان کو جو حکومت میں رہے تو ملک کی تباہی و بربادی کرے اور جب حکومت سے باہر ہو تو ہر جگہ آگ لگانے، فتنہ و فساد اور انتشار پھیلانے کی کوشش کرے، اگر کوئی محب وطن شخص ہو تو وہ خود ایک سائیڈ پر ہوجائے کہ میں نے اتنی بربادی کردی ہے تو اب شہباز شریف جیسے محنتی وزیر اعظم کو کام کرنے دوں۔

' ہماری جماعت کو سیاست کی نہیں، ریاست کی فکر ہے'

انہوں نے کہا کہ جب 2008 میں ہم جلاوطنی سے واپس آئے تو مرکز میں پیپلز پارٹی نے حکومت بنائی اور نواز شریف نے ملک میں سیاسی عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش نہیں کی بلکہ آئندہ الیکشن کا انتظار کیا جبکہ آج کل پی ٹی آئی کرسی کی محبت میں جلاؤ، گھیراؤ کر رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ملکی املاک کو نقصان پہنچایا جائے گا تو آپ کی حب الوطنی پر سوالات اٹھیں گے، ایک بچہ جس کی عمر 70 سال سے اوپر ہے وہ انقلاب کا کہہ کر ہیلی کاپٹر میں نکلا تھا اور آج تک گھر واپس نہیں پہنچا۔

مسلم لیگ (ن) کی رہنما نے کہا کہ وہ انقلاب جو گلی گلی، محلے محلے سے نکلنا تھا وہ آج کل اپنی ضمانتیں کرا رہا ہے، وہ جو سپر پاور کو للکارتا تھا وہ آج راہداری ضمانت لیے گرفتاری کے ڈر سے پشاور میں چھپ کر بیٹھا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر آپ کو ملک کی خاطر ظلم کا سامنا کرنا ہے تو نواز شریف جیسا جگر چاہیے، ہم چاہتے ہیں کہ اب ملک کو بات فتنہ و فساد سے نکل کر عوام کے مسائل کی جانب آنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ جب بھی مسلم لیگ (ن) کو حکومت ملتی ہے تو ملک میں برے حالات ہوتے ہیں اور ہمیشہ نواز شریف اور شہباز شریف ملک کو ان مشکل حالات کے بھنور سے نکال کر کامیابی کی جانب لے کر گئے، پاکستان کی خدمت ہماری پارٹی کے نصیب میں آئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاک فوج کا سربراہ بے داغ، اچھی شہرت کا حامل ہونا چاہیے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو بنانے کا، اس کو بار بار اپنے پاؤں پر کھڑا کرنے کا، پاکستان کی ترقی کا، موٹر ویز، بجلی کے منصوبے، سڑکوں کے جال، میٹرو بس، اورنج لائن اور سی پیک جیسے منصوبے ملک میں لانے کا سہرا نواز شریف کے سر جاتا ہے۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ ملک جن حالات سے گزر رہا ہے اس میں ہماری جماعت کو اپنی سیاست کی فکر نہیں، ریاست کی فکر ہے، ہمارا ایک ہی نعرہ ہے کہ ہم نے پہلے بھی کیا ہے اور آئندہ بھی کرکے دکھائیں گے، کوئی اور جماعت ہوتی تو کہتی کہ حکومت کا آخری سال ہے ایسے میں ہم کیوں پیٹرول کی قیمتیں بڑھائیں، شہباز شریف ٹھیک کہتے ہیں کہ انہوں نے دل پر پتھر رکھ کر یہ قیمتیں بڑھائی ہیں۔

'5 قیراط کا ہیرا طلب کرنا ان کی کرپشن کی چھوٹی سی مثال ہے'

ان کا کہنا تھا کہ ہم آلو، پیاز اور ٹماٹر کے ریٹ پتا کرنے آئے ہیں، ہم لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کرکے بجلی کو بحال کرنے آئے ہیں، دہشت کو ختم کرنے آئے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے مخالفین بھی مانتے ہیں کہ اگر کوئی جماعت ملک کو ترقی کی جانب گامزن کر سکتی ہے تو وہ جماعت مسلم لیگ (ن) ہے۔

نائب صدر (ن) لیگ کا کہنا تھا کہ جب ایک حکمراں کی ترجیح کرپشن ہو، جب بنی گالا کرپشن کا ہیڈ کوارٹرز بنا ہوا ہو، فرح گوگی اور عثمان بزدار فرنٹ پرسن ہوں جو پورے پاکستان کا حق کھا گئے اور اب جب وہ چیزیں نہیں مل رہیں تو لانگ مارچ یاد آگیا، فرح گوگی تو ملک چھوڑ کر بھاگ گئی، اگر انہوں نے کچھ نہیں کیا تو مریم نواز کی طرح سزائے موت کے قیدیوں کی جیل کا سامنا کریں۔

انہوں نے کہا کہ فرح گوگی صرف فرنٹ پرسن تھی، بذریعہ پیرنی صاحبہ براہ راست فائدہ اٹھانے والے عمران خان ہیں، ایک چھوٹے سے کام کے لیے انہوں نے 5 قیراط کا ہیرا طلب کیا، یہ ان کی کرپشن کی چھوٹی سے مثال ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی نا اہلی کے باعث پاکستان وینٹی لیٹر پر ہے، مریم نواز

ان کا کہنا تھا کہ ابھی آہستہ آہستہ عوام کو پتا چلے گا کہ ایک ایک تقرر و تبادلے کے لیے کتنا کتنا پیسا لیا گیا، جس نے بیت المال اور توشہ خانہ کو نہیں بخشا تو کیا اس نے ملک کی کسی اور چیز کو بخشا ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز عمران خان ایک پرچی دیکھ کر کچھ پڑھ رہے تھے مگر سمجھ کچھ نہیں آرہا تھا کہ وہ کیا بول رہے ہیں، جس نے 4 سال کچھ نہیں کیا وہ عوام کو کیا بتائے گا۔

مریم نواز نے کہا کہ عمران خان دوسروں پر تنقید کرتے تھے کہ وہ پرچی دیکھ کر پڑھتا ہے، پرچی سے دیکھ کر پڑھنا بہتر ہے کہ انہیں پتا ہوتا ہے کہ کیا بولنا ہے، عمران خان کی طرح ایک ملک سے دوسرے کی چغلی لگا کر لڑائی نہیں کراتے جبکہ ان کو اپنی کارکردگی کا جواب دینا پرچی دیکھ کر بھی نہیں آرہا تھا۔

'عمران خان کو کسی ملک نے بلایا ہی نہیں تو وہ دورہ کیسے کرتے'

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کی 6 ہفتوں کی کارکردگی کا میں آپ کو جواب دیتی ہوں، اس وقت ملک کا خزانہ خالی ہے، ہمیں ملک کو بچانا ہے یا اپنی سیاست بچانی ہے، عمران خان کی حکومت نے آئی ایم ایف سے پیٹرول کی قیمتیں بڑھانے کا معاہدہ کیا تھا، اس معاہدے کی وجہ سے قیمتیں بڑھانی پڑیں لیکن اس کے ساتھ شہباز شریف نے عوام کے لیے 28 ارب کا پیکج بھی دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان 6 ہفتوں میں شہباز شریف نے پی کے ایل آئی سمیت کئی منصوبوں کو بحال کیا، اسلام آباد ایئرپورٹ تک میٹرو کے روٹ کو بحال کیا، بجلی اور سی پیک کے منصوبوں کو بحال کر رہے ہیں جن کو عمران خان نے کسی کو خوش کرنے کے لیے بند کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو اپنی حکومت جانے سے زیادہ شہباز شریف کے وزیراعظم بننے پر تکلیف ہے، مریم نواز

رہنما مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ اس کے علاوہ شہباز شریف کوئٹہ سے کراچی سڑک کا سنگ بنیاد رکھنے جا رہے ہیں، بلوچستان گئے تو وہاں 5 ہزار اسکالرشپس دے کر آئے، خزانہ خالی ہونے کے باوجود آٹے کی قیمت کو 80 روپے سے 40 روپے کلو پر لے کر آئے، چینی کی قیمت کو 120 روپے سے 70 سے 80 روپے فی کلو تک لے کر آئے، اگر ملک میں استحکام رہا تو ملک ترقی کی راہ پر چلے گا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتے ہیں کہ میں نے غیر ملکی دورے نہیں کیے، جب انہیں کسی ملک نے بلایا ہی نہیں تو وہ دورہ کیسے کرتے، انہوں نے ہر ملک سے لڑائی کی، ایک کی بات دوسرے کو بتا کر لڑائی کرانا عمران خان کی خارجہ پالیسی تھی، انہوں نے پاکستان کے قریبی دوستوں کو بھی دشمن بنالیا۔

مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران خان کی خارجہ پالیسی یہ تھی کہ ایک رہنما نے فون نہیں کیا، دوسرا رہنما فون اٹھاتا نہیں ہے، جب برطانیہ میں ایک ماحولیاتی کانفرنس ہوئی جس میں 138 ممالک شریک ہوئے، عمران خان کانفرنس میں جا کر پاکستان کا مقدمہ پیش کرسکتے تھے مگر بنی گالا کے جنات، جادو، ٹونے اور حساب کتاب نے کہا کہ وہاں نہیں جانا۔

یہ بھی پڑھیں: آپ چوری کے مرتکب ہوئے، اب حساب کا وقت آن پہنچا ہے، مریم نواز کا وزیراعظم کو جواب

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف ترکی سرمایہ کاروں کو واپس پاکستان لانے کے لیے گئے تھے۔

مریم نواز نے کہا کہ چینی لوگوں نے شہباز شریف کو کہا کہ سابقہ حکومت میں تو ہمارا بہت برا حال تھا، اب شہباز شریف کی حکومت آئی ہے تو ہمیں کام کرنے کے لیے حوصلہ ملا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت میں خلیجی ممالک کے ساتھ پاکستان کے تعلقات خراب رہے، وہ ممالک اب پاکستان کے لیے پیکجز لے کر آرہے ہیں، وہ ممالک جانتے ہیں کہ جو پیسا دیا جائے گا وہ ملک کی ترقی کے لیے لگے گا، کرپشن میں ضائع نہیں جائے گا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں