قائمہ کمیٹی کا اجلاس سینیٹر افنان اللہ اور شبلی فراز کے درمیان تلخ کلامی کی نذر ہوگیا

اپ ڈیٹ 08 جون 2022
سینیٹرز کی تلخ کلامی کے بعد سیکیورٹی اہلکار بھی کمیٹی روم میں پہنچ گئے تھے—تصویر: اسکرین گریب
سینیٹرز کی تلخ کلامی کے بعد سیکیورٹی اہلکار بھی کمیٹی روم میں پہنچ گئے تھے—تصویر: اسکرین گریب

سینٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں سابق وزیر سائنس اینڈ ٹیکنالوجی شبلی فراز اور مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر افنان اللہ کے درمیان ایجنڈا آئٹم پر شدید تلخ کلامی ہونے کے بعد اجلاس بغیر کسی کارروائی کے ختم ہوگیا۔

قائمہ کمیٹی برائے سائنس و ٹیکنالوجی کا اجلاس سینٹر افنان اللہ کی صدارت میں شروع ہوا جس کے ایجنڈے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شہباز گل کی بیوی کی اسکالر شپ کا معاملہ بھی شامل تھا۔

سینیٹر افنان نے مذکورہ معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ شہباز گل کی بیوی نے کامسیٹس یونیورسٹی کے 2 لاکھ ڈالر دینے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نامناسب زبان استعمال کرنے پر پی ٹی آئی رکن اسمبلی کا شہباز گل کو قانونی نوٹس

جس پر اعتراض کرتے ہوئے سینیٹر ہمایوں نے کہا کہ جس فرد سے متعلق ایجنڈا ہے اگر وہ موجود نہیں تو اس پر بات نہیں ہو سکتی۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ یہ ایجنڈا آئٹم سیاسی ہے، کل کو ہم بھی آپ کی لیڈرشپ سے متعلق کیس لانا شروع کر دیں گے، انہوں نے کہا کہ کامسیٹس یونیورسٹی بتائے اس جیسے اور کتنے کیسز ہیں، تمام کیسز کو اکٹھا کر کے سنا جائے۔

چیئرمین کمیٹی افنان اللہ نے کہا کہ آئندہ باقی تمام کیسز کی تفصیل بھی منگوا لیتے ہیں۔

سینیٹر شبلی فراز کو مخاطب کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کرپشن کا دفاع کرنا چاہتے ہیں، اللہ تعالیٰ چور کا دفاع کرنے پر کیا کہتا ہے۔

جس کے جواب میں پی ٹی آئی کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ آپ پھر نوا شریف کا دفاع کیوں کرتے ہیں، ان کا مزید کہنا تھا کہ یہ چیئرمین کمیٹی سیاسی ہے، غلط بندہ بیٹھ گیا ہے۔

مزید پڑھیں: نازیبا الفاظ استعمال کرنے کے سوال پر شہباز گِل کے نامناسب جواب پر لوگ برہم

اس دوران چئیرمین کمیٹی افنان اللہ اور شبلی فراز کے درمیان شدید تلخ کلامی ہوئی جس کے بعد پارلیمنٹ کے سیکیورٹی اہلکار بھی کمیٹی روم پہنچ گئے۔

سینیٹر افنان اللہ نے برہم ہوتے ہوئے کہا کہ آپ کون ہیں، جس پر شبلی فراز نے کہا کہ میں سینیٹر شبلی فراز ہوں۔

چیئرمین کمیٹی نے طیش میں آ کر کہا کہ 'آپ کو جانتا کون ہے، آپ پیسے دے کر سینٹر بنے ہیں، پیٹی بھائی کی کرپشن کا دفاع کررہے ہیں، دو ٹکے کی تمہاری اوقات نہیں کس نے سینیٹر بنا دیا'۔

شبلی فراز نے جواباً کہا کہ 'تم بھی گالیاں دے دے کر سینٹر بنے ہو، میں تمہیں کورٹ لے کر جاؤں گا'۔

ساتھ ہی انہوں نےمطالبہ کیا کہ سینیٹر افنان اللہ اپنے بیانات پر معافی مانگیں اور کمیٹی چیئرمین پر جانبداری کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس سلسلے میں چیئرمین سینیٹ سے بات کریں گے۔

اس دوران کمیٹی روم میں موجود جمعیت علماء اسلام ف کے سینیٹر کامران مرتضیٰ سمیت دیگر سینیٹرز نے مداخلت کرتے ہوئے بیچ بچاؤ کرانے کی کوشش کی۔ تاہم جھگڑے کے بعد پی ٹی آئی سینیٹرز کے اٹھ کر چلے جانے کے باعث اجلاس بغیر کسی کارروائی کے اختتام پذیر ہوگیا۔

تبصرے (0) بند ہیں