غلطی کی معافی مانگتی ہوں، والدین بھی دل بڑا کرکے معاف کردیں، دعا زہرا

اپ ڈیٹ 13 جون 2022
دعا زہرہ 16 اپریل کو گھر سے لاپتہ ہوئی تھیں—اسکرین شاٹ
دعا زہرہ 16 اپریل کو گھر سے لاپتہ ہوئی تھیں—اسکرین شاٹ

کراچی سے فرار ہوکر لاہور پہنچ کر ظہیر احمد سے پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرہ نے والدین سے معافی مانگتے ہوئے ان سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ بھی انہیں معاف کردیں۔

دعا زہرہ نے شوہر ظہیر احمد کے ہمراہ شادی اور عدالتی کارروائیوں کے بعد پہلے انٹرویو میں اگرچہ والدین سے معافی مانگی، تاہم وہ اس بات پر قائم رہیں کہ انہوں نے کچھ غلط کام نہیں کیا، انہوں نے دین اسلام کی روشنی میں شادی کی۔

یوٹیوبر کو دیے گئے انٹرویو میں دعا زہرہ نے پہلی بار بتایا کہ وہ کس طرح ایک انجان ٹیکسی ڈرائیور کی مدد سے کراچی سے لاہور پہنچیں۔

انہوں نے بتایا کہ انہیں بڑی عمر کے ایک ٹیکسی ڈرائیور کراچی سے لاہور لائے اور انہیں کرایہ بھی ان کے شوہر ظہیر احمد نے دیا۔

ان کے مطابق وہ پہلے سے ٹیکسی ڈرائیور کو نہیں جانتیں تھیں، ان کی منتوں کے بعد ٹیکسی ڈرائیور نے ان پر ترس کھا کر ان کی مدد کی اور خدا نے ان کی حفاظت کی، کیوں کہ وہ ایک اچھے کام کے لیے نکلیں تھیں۔

یہ بھی پڑھیں: دعا زہرہ کی لاہور سے ’ملنے‘ کی خبر پر لوگوں کے تبصرے

انہوں نے بتایا کہ ان کے اور ظہیر کے درمیان پب جی گیم کھیلنے کے درمیان تعلقات استوار ہوئے تھے، جس کے بعد انہوں نے دوسری ایپس پر بھی بات چیت کرنا شروع کردی تھی۔

نہ تو اغوا کیا گیا، نہ نشہ دیا جاتا ہے، نہ ہی انجکشن لگائے جاتے ہیں، دعا زہرہ—اسکرین شاٹ
نہ تو اغوا کیا گیا، نہ نشہ دیا جاتا ہے، نہ ہی انجکشن لگائے جاتے ہیں، دعا زہرہ—اسکرین شاٹ

دعا زہرہ کا کہنا تھا کہ انہوں نے والدہ کو کہا تھا کہ وہ صرف ظہیر سے ہی شادی کریں گی، جس پر ان کی والدہ ناراض ہوگئیں اور ان پر سختیاں کرنے لگیں جب کہ بعد ازاں والد نے بھی ان سے خفا ہوگئے اور انہیں جان سے مارنے کی دھمکی تک دی۔

دعا زہرہ کے مطابق ان کے والد ان کی شادی تایا کے لڑکے سے کرنا چاہتے تھے، جس کے بدلے ان کے والد ڈیفینس ہاؤسنگ اتھارٹی (ڈی ایچ اے) میں ایک پلاٹ حاصل کرنا چاہتا تھے۔

انہوں نے ان الزامات کو بھی مسترد کیا کہ انہیں ظہیر احمد یا ان کے گھر والے نشہ دیتے ہیں یا کسی طرح کے انجکشن انہیں لگاتے ہیں۔

ان کے مطابق ان کے سسرال والے بہت اچھے ہیں، ان سے متعلق پھیلائی گئی باتیں جھوٹی ہیں، ان کا تعلق کسی گینگ سے نہیں۔

مزید پڑھیں: دعا زہرہ کی بازیابی کیلئے والد کی درخواست پر فریقین کو نوٹس

انہوں نے واضح کیا کہ ظہیر احمد اور ان کے اہل خانہ لاہور کی پنجاب یونیورسٹی کی حدود میں رہائش پذیر تھے، اسی وجہ سے وہ پہلے یہاں پہنچیں تھیں اور ان کے گھر سے نکلنے کا علم نہ تو ظہیر کو تھا، نہ ہی ان کے اہل خانہ کو تھا۔

ایک سوال کے جواب میں دعا زہرہ نے الزام عائد کیا کہ والدین نے ان پر سختی کی کہ وہ عدالت میں جھوٹ بولیں اور جج کو کہیں کہ وہ والدین کے ہمراہ جانا چاہتی ہیں۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کے والدین نے عدالت میں بھی جھوٹ بولا اور ان پر بھی جھوٹ بولنے کے لیے دباؤ ڈالا۔

دعا زہرہ نے ایک بار پھر والدین پر الزامات لگائے —فوٹو: پی پی آئی
دعا زہرہ نے ایک بار پھر والدین پر الزامات لگائے —فوٹو: پی پی آئی

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے ایک بار پھر دعویٰ کیا کہ ان کے والدین نے 2005 میں ہی شادی کی تھی اور ان کی پیدائش 2006 میں ہوئی تھی اور ان کی عمر 17 سال ہے۔

انہوں نے والدین کے لیے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ اگر ان کے والدین سمجھتے ہیں کہ دعا نے غلطی کی ہے تو انہیں وہ معاف کردیں اور وہ ان سے معافی مانگ رہی ہیں۔

ساتھ ہی انہوں نے والدین کو کہا کہ وہ بڑا دل کریں، انہیں اور ظہیر احمد کو قبول کریں۔

دعا زہرہ کا کہنا تھا کہ وہ مانتی ہیں اور سمجھتی ہیں کہ ان کے والدین تکلیف میں ہیں اور یہ کہ وہ خود بھی تکلیف میں ہیں۔

اسی انٹرویو میں ظہیر احمد نے کہا کہ ان کے اور دعا کے درمیان ساڑھے تین سال سے تعلقات تھے مگر وہ پہلی بار نکاح کے وقت ہی ملے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: دعا زہرہ کے طبی معائنے کیلئے دائر پولیس کی درخواست مسترد

ان کے مطابق انہیں دعا کے لاہور آنے کا پہلے کوئی علم نہیں تھا لیکن جب وہ ان کے گھر پہنچیں تو انہوں نے انہیں واپس بھیجنے کے بجائے ان سے نکاح کیا، انہیں تحفظ دیا اور باقی زندگی بھی انہیں تحفظ دیتے رہیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ انہوں نے حال ہی میں ایف اے سی کا امتحان پاس کیا ہے اور وہ آئی فون کے موبائل کی مرمت کرواکر انہیں فروخت کرنے کا کاروبار بھی کرتے ہیں، جس سے ان کی ماہانہ آمدن 80 ہزار روپے تک بھی ہوجاتی ہے۔

ظہیر احمد نے کہا کہ اگر جن لوگوں کو ان پر شک ہے تو وہ لاہور کے حفیظ سینٹر آکر ان کی موبائل فونز کی دکان دیکھیں۔

دعا زہرہ کی عمر کے حوالے سے بھی تنازع رہا—فوٹو: ٹوئٹر
دعا زہرہ کی عمر کے حوالے سے بھی تنازع رہا—فوٹو: ٹوئٹر

انہوں نے ان تمام افراد سے بھی معافی مانگی جنہیں ان کی وجہ سے تکلیف پہنچیں، تاہم انہوں نے دعا زہرہ کے والدین کو مخاطب ہوکر ان سے معذرت نہیں کی۔

دعا زہرہ اپریل کے وسط میں گھر سے لاپتہ ہوگئی تھیں، جنہیں ایک ہفتے بعد پنجاب میں بازیاب کرایا گیا تھا، اس وقت انہوں نے ظہیر احمد سے شادی کرلی تھی۔

بعد ازاں انہیں پنجاب اور نسندھ پولیس نے سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں بھی پیش کیا اور دعا زہرہ عمر کے تنازع کی وجہ سے میڈیکل بورڈ کے سامنے بھی پیش ہوئی تھیں اور رواں ماہ جون کے آغاز میں عدالتوں نے انہیں اپنی مرضی کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دیا تھا۔

دعا زہرہ نے عدالتی احکامات کے روشنی میں ظہیر احمد کے ساتھ زندگی گزارنے کو ترجیح دی، تاہم ان کے والدین تاحال ان کے کم عمر ہونے کا بہانا بنا کر احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں۔

دونوں کے مطابق دونوں کے درمیان ساڑھے تین سال سے تعلقات تھے—فوٹو: فیس بک
دونوں کے مطابق دونوں کے درمیان ساڑھے تین سال سے تعلقات تھے—فوٹو: فیس بک

تبصرے (2) بند ہیں

Zameer Husssin Jun 13, 2022 10:47pm
#بِچھو کے بچے بچھو بچے پیدا کرنے کے بعد اُن کو اپنی کمر پہ بِیٹھا دیتا ہیں ۔ اور یہ بچے اپنی ہی ماں کی کمر کا گوشت نوچ نوچ کر کھاتے رہتے ہیں ۔ ماں طاقت رکھنے کے باوجود کچھ نہیں کہتی شکوہ نہیں کرتی چپ چاپ تکلیف سہتی رہتی ہے اور یہ بچے اس کا گوشت کھاتے رہتے ہیں ماں چلنے کے قابل نہیں رہتی لیکن بچے خود چلنے کے قابل ہو جاتے ہیں ۔ تب تک ان کی ماں بھی مر جاتی ہے۔ اور یہ بچے اپنی زندگی میں مگن ہو جاتے ہیں۔ آج ہم میں سے بہت سے لوگ بلکل بچھو کی طرح بن چکے ہیں۔ والدین بچہ پیدا ہونے سے بچے کی تعلیم شادی اور چھت دینے کے لیے اپنی اپنی بساعت کے مطابق دن رات دھوپ بارش کی پرواہ کیے بغیر اپنے بچوں کے لیے محنت کرتے ہیں لیکن افسوس وہی بچے جب بڑے ہوتے ہیں کسی اور کی محبت کو اہمیت دیتے ہیں اور والدین سے ملنا بھی نہیں چاہتے تو کیا وہ یہ سمجھتے ہیں ماں باپ کا دل دکھا کر وہ سکھ اور چین کی زندگی بسر کریں گے تو ہرگز نہیں ۔والدین تو معاف کر دیں تو جو اوپر ہے میرا رب وہ نا انصافی نہیں کرتا جس نے والدین کا درجہ دیا ماں کے پیروں تلے جنت رکھی کیا وہ معاف کر دے گا؟؟ ہم میں سے بہت سارے لوگ اپنے بوڑھے والدین کی خبر گیری تک نہیں کرتے اپنے ہی مقاصد کی تکمیل کے لیے کوششاں رہتے ہیں بلکل بچھو کی طرح ۔۔۔۔ اللّه پاک قرآن پاک میں فرماتے ہیں کہ اپنے والدین کے سامنے اونچا نہ بولو اور انکو اف تک نہ کہو۔۔ پھر فرماتے ہیں کہ باپ کی رضا میں اللّه کی رضا ہے پھر فرماتے ہیں کہ والدین کا ہر حکم مانو۔۔۔ پھر فرماتے ہیں کہ والدین کے چہرے کی طرف دیکھ کر مسکرا دینا مقبول حج کا ثواب ۔ آخر میں بس یہی دعا ہے, اللّه تعالی ہمیں والدین کی خدمت
RIZWAN Jun 14, 2022 09:36am
جو بچے اپنے ماں باپ کو ستاتے ہیں ان کی عزت برباد کرتے ہیں وہ یہ بھول جاتے ہیں کہ وہ بھی ماں باپ بنیں گے اور پھر کیا ہوگا۔۔۔۔۔ ماں باپ کو اپنے بچوں کی پسند دیکھنی چاہےاور انکی مرضی کے مطابق فیصلہ دینا چاہے اج کل کی نسل وہ نہیں ہے جو فرماں بردار ہو لیکن وقت دعا کو ضرور دکھاے گا کیونکہ اپنے ماں باپ پرالزام لگارہی ہے۔۔ماں پاب کو چاہے اس کو معاف مت کریں