مظفر گڑھ: لڑکی اور بچی سے زیادتی کے واقعات، 3 ملزمان گرفتار

مظفر گڑھ میں گزشتہ روز تین نوعمر لڑکوں نے 8 سالہ معصوم بچی کو مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا— فائل فوٹو: اے ایف پی
مظفر گڑھ میں گزشتہ روز تین نوعمر لڑکوں نے 8 سالہ معصوم بچی کو مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا— فائل فوٹو: اے ایف پی

مظفر گڑھ پولیس نے منگل کو جواں سالہ لڑکی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں ایک چنگچی رکشہ ڈرائیور کو گرفتار کرلیا، جبکہ 8 سالہ بچی کو جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے والے 3 میں سے 2 ملزمان بھی گرفتار کرلیے گئے۔

ضلعی پولیس افسر (ڈی پی او) طارق ولایت نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ پولیس نے بدھ (آج) کو مظفر گڑھ میں ایک چنگچی رکشہ ڈرائیور کو شہر کے مبارک پور علاقے میں ایک دن قبل معصوم بچی کے ساتھ زیادتی کے الزام میں گرفتار کیا ہے۔

مزید پڑھیں: قصور: 3 سال تک نوجوان کے ساتھ جنسی زیادتی کا الزام، 3 افراد گرفتار

پولیس کی طرف سے یہ گرفتاری اس وقت عمل میں لائی گئی ہے جب بچی کے سوتیلے والد کی طرف سے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 376 (ریپ کی سزا) کے تحت شہر کے خان گڑھ پولیس اسٹیشن میں واقعے کی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔

ڈان نیوز ڈاٹ ٹی وی کے پاس موجود ایف آئی آر کاپی کے مطابق شکایت کنندہ محمد اعجاز نے پولیس کو بتایا کہ اس کی سوتیلی بیٹی جس کی عمر تقریباً 16 سال ہے وہ دوپہر ایک بجے اپنی نانی کے گھر سے چنگچی رکشہ میں بیٹھ کر اپنے گھر کے لیے روانہ ہوئی تھی۔

انہوں نے ایف آئی آر میں بتایا کہ راستے میں چنگچی خراب ہوگئی جس کے بعد ان کی سوتیلی بیٹی ایک اور رکشہ میں بیٹھی جو کہ اس جگہ پہنچا تھا۔

شکایت کنندہ نے بتایا کہ جب رکشہ چمن بائی پاس پر پہنچا تو دیگر تمام مسافر چنگچی سے اترے جس کے بعد ڈرائیور رکشہ کو ایک ویران مقام پر لے گیا۔

شکایت کنندہ نے کہا کہ جب میری بیٹی نے ڈرائیور سے پوچھا کہ وہ اس راستے کیوں چل رہا ہے تو اس نے جواب دیا کہ اسے کچھ اور مسافروں کو اٹھانا ہے، بعد میں ڈرائیور نے چنگچی کو کچھ جھاڑیوں کے قریب ایک ویران مقام پر روکا اور اس کے بعد ڈرائیور نے میری سوتیلی بیٹی کو زبردستی جھاڑیوں کے پیچھے لے جا کر اس کا ریپ کیا۔

یہ بھی پڑھیں: ’رواں سال ملک میں یومیہ 8 سے زائد بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے‘

شکایت کنندہ نے کہا کہ دو راہگیر ان کی سوتیلی بیٹی کی چیخیں سن کر موقع پر پہنچے جس کے بعد ڈرائیور اپنی چنگچی لے کر فرار ہوگیا۔

انہوں نے کہا کہ میری سوتیلی بیٹی نے گواہوں کی موجودگی میں پورا واقعہ بیان کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ڈرائیور نے میری بیٹی کو اغوا کرنے اور اس کے ساتھ زیادتی کے گناہ کا ارتکاب کیا تھا۔

شکایت کنندہ نے کہا ہے کہ پولیس، ملزم کے خلاف قانونی کارروائی کرے۔

ایف آئی آر میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ نوعمر لڑکی کو طبی معائنے کے لیے خان گڑھ کے دیہی مرکز صحت بھیجا گیا تھا۔

دوسری جانب مظفر گڑھ میں تھانہ سٹی کے علاقے ٹبہ کریم آباد میں گزشتہ روز تین نوعمر لڑکوں نے 8 سالہ معصوم بچی کو مبینہ اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنادیا۔

یہ بھی پڑھیں: شادی کے جھانسہ میں آ کر لاہور جانے والی خاتون کا متعدد مرتبہ ریپ ہونے کا انکشاف

پولیس نے کہا کہ معصوم بچی سے اجتماعی زیادتی کرنے والے 3 نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

پولیس نے مزید کہا کہ شہر کے وسط میں ایک اور کار سوار ملزم نے خاتون کو زبردستی اغوا کرکے زیادتی کا نشانہ بنا دیا جس کا مقدمہ تھانہ سٹی پولیس نے درج کر لیا ہے۔

واضح رہے کہ مظفر گڑھ میں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران دیگر جرائم کی وارداتیں بھی ہوئی ہیں جن میں مظفر گڑھ کے علاقے خان گڑھ میں لڑکیوں کو ہراساں کرنے سے روکنے پر دو موٹر سائیکل سواروں کی فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔

علاقے سے موصول رپورٹس میں بتایا گیا کہ ایک خاندان صبح کے وقت پیدل چل رہا تھا کہ ایک موٹرسائیکل پر دو افراد وہاں آئے اور لڑکیوں کو ہراساں کرنے لگے۔

مزید پڑھیں: ملتان سے کراچی آنے والی ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار

لڑکیوں کے والد عبدالشکور، بھائی عبدالغفور اور محمد حسین وہاں آئے اور ایک موٹر سائیکل سوار کو پکڑ لیا لیکن موٹرسائیکل سوار دوسرے شخص نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں عبدالغفور موقع پر جاں بحق جبکہ عبدالشکور اور محمد حسین زخمی ہوئے۔

زخمیوں کو نشتر ہسپتال ملتان منتقل کیا گیا جبکہ خان گڑھ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا۔

پیر کے روز علاقے کے موضع ٹبی بھٹیاں میں ایک فش فارم میں ڈکیتی کے دوران تین ڈاکوؤں کی جانب سے مبینہ طور پر خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد خاتون کے خاوند نے فوجداری شکایت درج کرائی تھی۔

خاتون کے شوہر نے میڈیا کو بتایا کہ وہ ایک مقامی زمیندار کے فش فارم میں ملازم ہے اور اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ وہاں رہائش پذیر ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اتوار کی رات تین ڈاکو فارم کی دیواریں توڑ کر داخل ہوئے اور فارم میں نصب بجلی کا ٹرانسفارمر چوری کرنے کی کوشش کی۔

انہوں نے کہا کہ ڈاکو کھمبے سے ٹرانسفارمر نہ اتار سکے اور اس کے گھر میں داخل ہوگئے جہاں انہوں نے اسے بندوق کی نوک پر یرغمال بنایا اور اس کی بیوی کو ان کے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا۔

ان کا کہنا تھا کہ ان کی بیوی کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد ڈاکو ان کی بالیاں اور گھر کا کچھ سامان لوٹ کر فرار ہو گئے۔

مزدور نے کہا کہ اس نے واقعے کے فوراً بعد پولیس سے رابطہ کیا لیکن پولیس اس واقعے کی اطلاع کے پانچ گھنٹے بعد پہنچی۔

بعد ازاں ایڈیشنل انسپکٹر جنرل پنجاب نے ڈی پی او ولایت کو واقعے کا مقدمہ درج کرنے اور ڈاکوؤں کو گرفتار کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں