بھارتی مسلمانوں پر حملے، پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کر دیا

اپ ڈیٹ 19 جون 2022
پاکستان کی طرف سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی حکمراں جماعت کی طرف سے ایسی گھناؤنی نفرت انگیز تقریر اور جرائم کے مرتکب افراد کے لیے استثنیٰ ختم کرنا چاہیے — فائل فوٹو: ٹوئٹر
پاکستان کی طرف سے پیغام میں کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی حکمراں جماعت کی طرف سے ایسی گھناؤنی نفرت انگیز تقریر اور جرائم کے مرتکب افراد کے لیے استثنیٰ ختم کرنا چاہیے — فائل فوٹو: ٹوئٹر

پاکستان نے عالمی برادری کو خبردار کیا ہے کہ بھارت کی ہندو قوم پرست حکومت ملک کے اسلامی ورثے کو ختم کرنے کے ساتھ اپنے ہی ملک میں مسلمانوں کو دوسرے درجے کا شہری، حتیٰ کہ غیر شہری بنا رہی ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق نفرت انگیز تقاریر کے خاتمے کے لیے پہلی بار منائے جانے والے عالمی دن کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستان نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ نفرت انگیز تقاریر، جو کہ لوگوں اور برادریوں کے خلاف تشدد کا اہم محرک ہے، کا مقابلہ کرنے کے لیے یکجہتی کی تجدید کریں۔

اس دن کے موقع پر عالمی برادری کے ساتھ شامل ہوتے ہوئے پاکستان نے پیغام دیا کہ اسلاموفوبیا کا عالمی سطح پر دوبارہ جنم لینا تشویشناک ہے۔

مزید پڑھیں: توہین آمیز بیان کے خلاف بھارتی مسلمانوں کا احتجاج جاری

پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ اگرچہ تشدد کے متاثرین کا تعلق دنیا بھر میں مختلف مذہبی اقلیتوں سے ہے، لیکن نفرت انگیز تقاریر اور مسلم برادریوں کو بدنام کرنے میں غیر متناسب اضافہ ہوا ہے جو تشدد کی کارروائیوں کا باعث بنتا ہے۔

بھارت کی حکمراں جماعت، جسے عمومی طور پر ہندو قوم پرست جماعت بھی کہا جاتا ہے، کے دو عہدیداروں کی طرف سے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بارے میں دیے گئے توہین آمیز بیان کا حوالہ دیتے ہوئے پاکستان نے کہا کہ بھارت میں ریاستی سرپرستی میں مسلمانوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں تشویشناک اور انتہائی قابل مذمت ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: بی جے پی رہنماؤں کے پیغمبر اسلام ﷺ کے متعلق گستاخانہ ریمارکس، مزید کئی مسلم ممالک کا غصے کا اظہار

پاکستان کی طرف پیغام میں مزید کہا گیا ہے کہ عالمی برادری کو بھارتی حکمراں جماعت کی طرف سے ایسی گھناؤنی نفرت انگیز تقریر اور جرائم کے مرتکب افراد کے لیے استثنیٰ ختم کرنا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں