عامر لیاقت کی قبر کشائی کے حکم پر طوبیٰ انور کا ردعمل بھی سامنے آگیا

طوبیٰ انور نے سابق شوہر اور لواحقین کیلئے دعائیہ کلمات بھی تحریر کیے—فائل فوٹو/ اسکرین شاٹ
طوبیٰ انور نے سابق شوہر اور لواحقین کیلئے دعائیہ کلمات بھی تحریر کیے—فائل فوٹو/ اسکرین شاٹ

رواں ماہ انتقال کرجانے والے معروف ٹی وی اینکر پرسن اور رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کے فیصلے کے خلاف ان کی دوسری سابقہ اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور کا مؤقف بھی سامنے آگیا ہے۔

کراچی کی مقامی عدالت نے ایک شہری کی درخواست پر 18 جون کو عامر لیاقت حسین کی قبرکشائی کرکے پوسٹ مارٹم کرنے کا حکم دیا تھا جس کے تحت گزشتہ روز پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سعید کی سربراہی میں 6 رکنی ٹیم تشکیل دے دی گئی ہے۔

پولیس سرجن کے دفتر سے جاری حکم نامے میں بتایا گیا کہ یہ ٹیم جوڈیشل مجسٹریٹ ایسٹ کی موجودگی میں جمعرات 23 جون کو صبح 9 بجے پولیس سرجن کے دفتر سے عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں قبرکشائی کے لیے روانہ ہوگی۔

یہ بھی پڑھیں: عامر لیاقت کو عبداللہ شاہ غازی کے مزار کے احاطے میں سپردخاک کردیا گیا

اس حوالے سے ڈاکٹر عامر لیاقت حسین کی سابقہ اہلیہ سیدہ طوبیٰ انور نے ردعمل دیتے ہوئے گزشتہ شب سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر لکھا کہ ’اگر حکام نے عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم کرواناہی تھا تو ان کے انتقال کے روز ہی ایسا کرنا بہتر ہوتا‘۔

انہوں نے لکھا کہ ’ان کے انتقال کو ایک ہفتے سے زائد عرصہ گزر جانے کے بعد پوسٹ مارٹم کے لیے قبر کشائی کرنا لواحقین کے لیےانتہائی تکلیف دہ ہے‘۔

سیدہ طوبیٰ انور نے مزید لکھا کہ ’تاہم مجھے اللہ کی مر ضی پربھروسہ ہے، میرا یقین ہے کہ اللہ پاک ہمارے معاملات کا بہترین انتظام کرنے والا ہے‘۔

مزید پڑھیں: رکن قومی اسمبلی عامر لیاقت حسین انتقال کر گئے

ٹوئٹ کے اختتام پر انہوں نے دعائیہ کلمات تحریر کرتے ہوئے کہا ’اللہ پاک مرحوم اور لواحقین کے لیے آسانیاں پیدا فرمائے‘۔

اس سے قبل متعدد شوبز شخصیات، مداحوں اور مرحوم عامر لیاقت حسین کی سابقہ اور پہلی اہلیہ ڈاکٹر بشریٰ اقبال کی جانب سے بھی مطالبہ سامنے آچکا ہے کہ عدالت مرحوم اینکر کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم کا حکم واپس لے۔

ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے اپنی پوسٹ میں مطالبہ کیا تھا کہ ان کے سابق شوہر کی قبر کشائی نہ کی جائے۔

انہوں نے اپنی ٹوئٹ میں لکھا تھا کہ ’شریعت مطہرہ بھی اس قبیح عمل، مردے کی چیر پھاڑ اور قبر کشائی کی اجازت نہیں دیتی، اللہ سب دیکھ رہا ہے، اس لیے ان کی روح کو تکلیف نہ دی جائے‘۔

یہ بھی پڑھیں: شوبز شخصیات کا عامر لیاقت کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم نہ کرنے کا مطالبہ

انہوں نے مرحوم اینکر پرسن کے ممکنہ قتل کے دعووں پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ’سول سرجن کے بیرونی معائنے کے مطابق مرحوم کے جسم پر زخموں، فریکچر اور تشدد کے کوئی نشانات نہیں تھے، اس نقطہ نظر سے پوسٹ مارٹم بھی بے مقصد ہوگا‘۔

ڈاکٹر بشریٰ اقبال نے مزید لکھا کہ ’جنہوں نے پوسٹ مارٹم کروانے اور عامر کو انصاف دلوانے کا کا دعویٰ کیا ہے وہ اس وقت کہاں تھے جب وہ خود انصاف مانگ رہے تھے اور ان کی عزت کو تار تار کیا گیا، وہ اُس قبیح حرکت کی وجہ سے شدید ذہنی دباؤ کا شکار تھے کہ جہاز سے سفر تک نہ کر پا رہے تھے‘۔

مزید پڑھیں: عامر لیاقت کی زندگی کے مختلف پہلوؤں پر ایک نظر

ڈاکٹر بشریٰ اقبال کی اس پوسٹ کے بعد مرحوم کے عام مداحوں اور شوبز شخصیات نے بھی عامر لیاقت کا پوسٹ مارٹم اور قبر کشائی نہ کروانے کا مطالبہ کیا تھا۔

واضح رہے کہ عامر لیاقت رواں ماہ 9 جون کو اپنی رہائش گاہ پر بے ہوشی کی حالت میں پائے گئے تھے، جنہیں ہسپتال منتقل کیا گیا تھا مگر وہ ہسپتال پہنچنے سے قبل ہی خالق حقیقی سے جا ملے۔

ان کے اہل خانہ نے اس وقت ہی ان کا پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کردیا تھا، جس وجہ سے پولیس نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی مگر عامر لیاقت کے بچوں نے عدالت میں بھی پوسٹ مارٹم کروانے سے انکار کیا تھا۔

اہل خانہ کے انکار کے بعد 10 جون کو عامر لیاقت کی تدفین پوسٹ مارٹم کے بغیر عبداللہ شاہ غازی مزار کے احاطے میں کردی گئی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں