کراچی: ٹرین گینگ ریپ کیس، متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ

23 جون 2022
انہوں نے بتایا کہ وہ اکانومی کلاس میں سفر کر رہی تھیں لیکن ٹرین میں ٹکٹ چیکرز نے انہیں ایئرکنڈیشنڈ والے ڈبے میں بٹھانے کی پیشکش کی—فوٹو: اے پی
انہوں نے بتایا کہ وہ اکانومی کلاس میں سفر کر رہی تھیں لیکن ٹرین میں ٹکٹ چیکرز نے انہیں ایئرکنڈیشنڈ والے ڈبے میں بٹھانے کی پیشکش کی—فوٹو: اے پی

ٹرین گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون نے کراچی میں جوڈیشل مجسٹریٹ کے سامنے پیش ہو کر اپنا بیان ریکارڈ کراتے ہوئے کہا کہ نجی ٹرین بہاالدین زکریا ایکسپرس کے تین ملازمین نے ان کا ریپ کیا اور دیگر دو افراد نے معاونت کی۔

چند روز قبل پیش آنے والے اس واقعے کے حوالے سے پاکستان ریلوے میں خواتین مسافروں کے عدم تحفظ کے حوالے سے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا ہو گیا تھا۔

بعد ازاں، ریلوے پولیس نے27 مئی کو 25 سالہ خاتون پر مبینہ جنسی زیادتی کے حملے میں ملوث بہاالدین زکریا ایکسپریس کے منیجر اور 4 ٹکٹ چیکرز کو گرفتار کر لیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹرین میں گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون کو پاکستان ریلوے کا ملازمت دینے کا فیصلہ

بدھ کو تفتیشی افسر حبیب اللہ خٹک نے جوڈیشل مجسٹریٹ ساؤتھ شاہنواز کو درخواست کی کہ کرمنل پروسیجر کوڈ کے سیکشن 164 کے تحت متاثرہ خاتون سے بیان ریکارڈ کیا جائے۔

متاثرہ خاتون نے بیان دیا کہ وہ پنجاب میں اہل خانہ سے ملنے کے بعد اکیلی کراچی جارہی تھی۔

انہوں نے کہا کہ وہ اکانومی کلاس میں سفر کر رہی تھیں لیکن ٹرین میں ٹکٹ چیکرز نے انہیں ایئرکنڈیشنڈ والے ڈبے میں بٹھانے کی پیش کش کی۔

متاثرہ خاتون نے الزام لگایا کہ تین ٹکٹ چیکرز نے باری باری ان کا ریپ کیا اور دھمکی دی کہ اگر اس واقعے کے بارے میں کسی کو بتایا تو اس کے سنگین نتائج ہوں گے۔

مزید پڑھیں: ٹرین گینگ ریپ: ملزمان کا موبائل فون سے ویڈیو بھی بنانے کا انکشاف

تین بچوں کی والدہ اور طلاق یافتہ خاتون نے عدالت میں 3 افراد کو شناخت کرلیا اور دیگر دو افراد کی شناخت کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے ریپ کرنے والوں کی مدد کی۔

متاثرہ خاتون کا بیان ریکارڈ کرنے کے بعد مجسٹریٹ نے تفتیشی افسر کو 27 جون کو رپورٹ جمع کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے سماعت ملتوی کردی۔

متاثرہ خاتون کی شکایت پر پاکستان ریلوے سٹی پولیس اسٹیشن میں پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 377 (ریپ کی سزا) اور دفعہ 34 (مشترکہ جرم) کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ ماہ کے آخر میں ملتان سے کراچی آنے والی بہاالدین زکریا ایکسپریس میں چلتی ٹرین میں خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: گینگ ریپ کا نشانہ بننے والی خاتون نے 2 ملزمان کی شناخت کرلی

زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون بہاالدین زکریا ایکسپریس میں سفر کر رہی تھیں جب پرائیویٹ فرم کے ٹکٹ چیکرز نے ان کے ساتھ زیادتی کی، ٹکٹ چیک کرنے والے خاتون کو ٹکٹ چیک کرنے کے بہانے اے سی کلاس میں لے گئے جہاں انہوں نے تشدد کرنے کے بعد اس کا گینگ ریپ کیا۔

پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا تھا کہ دو، تین افراد نے خاتون کا منہ کپڑوں سے باندھ دیا، ملزمان نے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا کیونکہ ان کے جسم پر تشدد کے تین سے چار نشانات تھے اور ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔

ایڈیشنل پولیس سرجن نے کہا تھا کہ طبی معائنے میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں 29 مئی کو رات ساڑھے 11 بجے کے قریب جناح ہسپتال کے میڈیکو لیگل شعبے میں لایا گیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں