اسلام آباد: کیٹگری اے کے تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی میں خامیوں کا انکشاف

اپ ڈیٹ 23 جون 2022
سیکیورٹی کے حالات کے پیشِ نظر خفیہ اداروں نے سیکیورٹی کے حالات پر توجہ دینے کی سفارش پیش کی ہے— فائل فوٹو: اسلام آباد پولیس فیس بک
سیکیورٹی کے حالات کے پیشِ نظر خفیہ اداروں نے سیکیورٹی کے حالات پر توجہ دینے کی سفارش پیش کی ہے— فائل فوٹو: اسلام آباد پولیس فیس بک

حالیہ جائزے میں اے کیٹگری میں شامل کیے گئے تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی کے نمایاں خامیاں سامنے آئی ہیں جس کے بعد متعلقہ حکام کو فوری طور پر مؤثر اقدامات اٹھانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مئی میں اسپیشل برانچ نے ان اداروں کا سیکیورٹی آڈٹ کیا تھا تا کہ سیکیورٹی اقدامات کو بہتر بنایا جاسکے۔

سیکیورٹی آڈٹ رپورٹ کے بعد محکمہ داخلہ پنجاب نے ڈویژنل پولیس چیفس، کیپیٹل سٹی پولیس افسر ( سی سی پی اوز) لاہور، ہائیر ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ اور اسکول ایجوکیشن ڈپارٹمنٹ کو اقدامات کرنے اور تعلیمی اداروں کی سیکیورٹی بہتر کرنے کی ہدایت دی ہے۔

مزید پڑھیں: پشاور کے اسکولوں میں سیکیورٹی مشقیں

ذرائع کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق 33 میں سے صرف 12 پیرامیٹرز میں بہتری کا مشاہدہ کیا گیا ہے۔

انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ 18 پیرامیٹرز میں خرابیوں کا مشاہدہ کیا گیا جبکہ دیگر 8 پیرامیٹرز کوئی بہتری دیکھی گئی نہ ہی کو خرابی دیکھی گئی جس سےظاہر ہوتا ہے کہ متعلقہ حکام سیکیورٹی میں بہتری پر کوئی توجہ نہیں دے رہے ہیں۔

ملک کے موجودہ حالات اور سیکیورٹی کی صورتحال کے پیشِ نظر خفیہ اداروں نے سیکیورٹی کے معیارات پر توجہ دینے کی سفارش کی ہے۔

قبل ازیں فروری 2022 میں پنجاب میں ایک اور سیکیورٹی آڈٹ کیا گیا تھا جس کا مقصد اعداد و شمار کی جانچ پڑتال کرنا تھا جس میں انکشاف ہوا تھا کہ سیکیورٹی کے لیے بنائے گئے 33 میں سے صرف 6 پیرا میٹرز میں بہتری آئی ہے۔

مزید پڑھیں: کراچی: تعلیمی اداروں کیلئے سیکیورٹی سافٹ ویئر متعارف

اس دوران 19 پیرامیٹرز میں خرابی کا مشاہدہ کیا گیا تھا جبکہ سیکیورٹی کے 14 پیرا میٹرز میں بہتری دیکھی گئی تھی نہ ہی خرابی سامنے آئی۔

سیکیورٹی آڈٹ میں پنجاب بھر کے 4 ہزار 820 تعلیمی اداروں کا جائزہ لیا گیا جس میں 464 ادارے راولپنڈی ریجن میں ہیں۔

یہ آڈٹ نومبر 2021 میں منعقد کیا گیا تھا جس میں سیکیورٹی کی بڑی خامیوں کا پردہ چاک ہوا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں