ناورے کے دارالحکومت اوسلو میں فائرنگ، 2 افراد ہلاک، 21 زخمی

26 جون 2022
سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اوسلو میں فائرنگ کے واقعے کی جگہ پر کھڑے ہیں— فوٹو: رائٹرز
سیکیورٹی فورسز کے اہلکار اوسلو میں فائرنگ کے واقعے کی جگہ پر کھڑے ہیں— فوٹو: رائٹرز

ناروے کے دارالحکومت اوسلو میں 'گے بار' کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد قتل اور 21 زخمی ہوئے ہیں، ناروے پولیس نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دے کر ایک مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ شہر میں جاری 'پرائڈ مارچ' کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق دہشت گردی کی روک تھام کے ذمہ دار ادارے 'ناروے ڈومیسٹک انٹیلی جنس سروس' (پی ایس ٹی) نے کہا ہے کہ اس حملے کو 'اسلامی دہشت گردی' کے طور پر دیکھتے ہیں۔

پی ایس ٹی کے سربراہ راجر برج نے کہا کہ ملزم کی تشدد اور دھمکیوں کی طویل تاریخ ہے۔

راج برج کا کہنا تھا کہ انٹیلی جنس سروسز نے ملزم سے گزشتہ مہینے بات کی تھی لیکن اس پر غور نہیں کیا کہ اس کے 'تشدد کے ارادے' ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم آگاہی رکھتے ہیں کہ مشتبہ شخص کو دماغی صحت کے سبب مشکلات درپیش رہی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ناروے پولیس نے مسجد پر حملے کو دہشت گردی کا واقعہ قرار دے دیا

ملزم کے وکیل جان کرسچن ایلڈن نے ناروے کی نیوز ایجنسی 'این ٹی بی' کو بتایا کہ انہیں توقع ہے کہ ان کے موکل کی ذہنی کیفیت کا جائزہ لینے کے لیے 'جوڈیشل آبزرویشن' میں رکھا جائے گا جیسا کہ عام طور پر ایسے کیسز میں ہوتا ہے۔

ناروے کے میڈیا نے اس کا نام زنیار ماتپور بتاتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بچپن میں ایران سے ناروے آیا تھا۔

پولیس نے بتایا کہ حملے میں 21 لوگ زخمی جبکہ 10 شدید زخمی ہیں لیکن کسی کی بھی جان کو خطرہ نہیں ہے، آٹومیٹک ہتھیار اور ہینڈ گن کو قبضے میں لے لیا ہے۔

ہم یہاں سے نہیں جائیں گے

پرائڈ مارچ کی انتظامیہ نے بتایا کہ مارچ ہفتے کو منعقد ہونا تھا لیکن پولیس کے واضح احکامات کی روشنی میں منسوخ کر دیا گیا ہے۔

لیکن ہزاروں لوگوں نے حملے کے بعد 'اظہار یکہجتی مارچ' کیا اور نعرے لگاتے رہے کہ ہم یہاں ہیں، ہم یہاں سے نہیں جائیں گے۔

زیادہ تر لوگوں نے جس میں سے کچھ کی انکھوں میں آنسو تھے نے حملے کی جگہ کے قریب پھول رکھے۔

مزید پڑھیں: فرانسیسی صدر ایمانوئیل میکرون انتہا پسندی کو ہوا دے رہے ہیں، ایران

حملے کی جگہ پر موجود ایک خاتون نے وردینز گینگ اخبار کو بتایا کہ وہ اپنے مقصد کے لیے پختہ نظر آرہا تھا، جب مجھے احساس ہوا کہ یہ سنجیدہ ہے تو میں بھاگی، زمین پر پڑے ایک آدمی سے خون نکل رہا تھا۔

ایک اور شخص نے اخبار کو بتایا کہ زمین پر بہت سارے لوگ زخمی تھے جن کے سر پر چوٹیں آئی تھیں۔

ناروے کی انٹیلی جنس سروس نے صورتحال کو 'غیر معمولی' قرار دے کر الرٹ لیول بڑھا دیا ہے۔

فرانس کی حکومت نے کہا کہ حملے کے سبب فرانس میں ہونے والے پرائڈ مارچ کی سیکیورٹی کو بڑھا دیا گیا ہے۔

فرانس کے صدر ایما نوئیل میکرون نے متاثرین سے تعزیت کا اظہار کیا اور اتحاد کرنے کی بات کی۔

وزیراعظم جوناس گاہر اسٹور نے کہا کہ آج کے دن کو پیار کے ساتھ منانے اور گلیوں کو قوس قزاح کے رنگوں سے روشن کرنے کی توقع تھی۔

یہ بھی پڑھیں: ناروے کے قومی دن کی تقریبات اور اس میں چھپا خوبصورت رنگ

انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا کہ اس کے برعکس ہم غم میں مبتلا ہیں۔

ناورے کے بادشاہ ہارلڈ 5 نے جاری بیان میں کہا کہ میں خوفزدہ ہوں۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی اقدار اور باہمی احترام کے دفاع کے لیے یکجا ہونا ہوگا۔

تبصرے (0) بند ہیں