کے-الیکٹرک حکومت کے ساتھ کیے وعدوں سے پھر گئی، لوڈشیڈنگ میں کمی کا کوئی امکان نہیں

اپ ڈیٹ 30 جون 2022
شدید گرم موسم کے باوجود شہریوں کو سکون کا سانس نہ ملنے امکان ہے — تصویر: وائٹ اسٹار
شدید گرم موسم کے باوجود شہریوں کو سکون کا سانس نہ ملنے امکان ہے — تصویر: وائٹ اسٹار

کراچی کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی ’کے الیکٹرک‘ نے کہا ہے کہ وہ مقامی گیس کی قلت کے باعث 2 پلانٹس بند ہونے کی وجہ سے ’رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرنے‘ پر مجبور ہے، یوں شدید گرم موسم کے باوجود شہریوں کو سکون کا سانس نہ ملنے امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بجلی کمپنی کی جانب سے صوبائی حکام کو 2 علیحدہ اجلاسوں میں رہائشی علاقوں میں رات کو لوڈشیڈنگ نہ کرنے اور شہر میں بجلی کی بندش ختم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضمانت دی گئی تھی۔

تاہم اس کے چند گھنٹوں بعد ہی کے-الیکٹرک کی جانب سے اعلان کیا گیا کہ مقامی گیس کی عدم فراہمی کے باعث 200 میگاواٹ کے 2 پلانٹس بند پڑے ہیں جس کی وجہ سے وہ شہر میں رات کے اوقات میں لوڈشیڈنگ کرنے پر مجبور ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: لوڈشیڈنگ سے استثنیٰ ختم، کے الیکٹرک کا شہر بھر میں 3 گھنٹے لوڈشیڈنگ کا اعلان

اس سے قبل وزیر اعلیٰ سندھ کی جانب سے کراچی میں لوڈشیڈنگ کے مسئلے پر ’کے الیکٹرک‘ انتظامیہ کو طلب کرنے کی ہدایت پر وزیر توانائی امتیاز شیخ اور کمشنر کراچی اقبال میمن کی سربراہی میں ہوئے اجلاس میں کمپنی کی جانب سے ضمانتیں دی گئی تھیں۔

وزیر توانائی کے ساتھ ہوئے اجلاس میں کے الیکٹرک کے چیف ایگزیکٹو مونس علوی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران شہر میں لوڈشیڈنگ کی صورتحال بہتر ہوجائے گی، جبکہ کمشنر کے ساتھ ہوئی ملاقات میں چیف ڈسٹربیوشن افسر عامر ضیا نے یقین دلایا تھا کہ شہر میں رات گئے لوڈشیڈنگ نہیں کی جائے گی۔

انہوں نے اجلاس کے شرکا کو یقین دہانی کروائی تھی کہ ’کے الیکٹرک‘ شہر کے رہائشی علاقوں میں آئندہ 2 سے 3 روز میں رات کی لوڈشیڈنگ ختم کردے گی جس کے لیے ضروری اقدامات تیزی سے اٹھائے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کی یکم مئی تک لوڈشیڈنگ کے مکمل خاتمے کی ہدایت

خیال رہے کہ اراکین سندھ اسمبلی نے بھی حالیہ بدترین لوڈشیڈنگ پر ناراضی کا اظہار کیا تھا اور مطالبہ کیا تھا کہ کے الیکٹرک شدید گرم موسم میں طویل اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کی ذمہ داری لے۔

کے الیکٹرک کا مؤقف

دوسری جانب کے الیکٹرک کے ایک ترجمان نے کہا کہ کمپنی کو ایندھن کی بڑھتی ہوئی لاگت اور وفاقی حکومت کی جانب سے ٹی ڈی ایس کے اجرا میں تاخیر کے سبب نقدی کی کمی کا سامنا ہے جسے وزیر توانائی اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کے ساتھ ہوئی ملاقات میں بھی اٹھایا گیا۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اور سیاسی جماعتوں کے نمائندوں کو درجہ حرارت اور درآمدی ایندھن کی قلت کے باعث طلب و رسد کے فرق سے آگاہ کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق اجلاس کے شرکا کو اس بات پر بھی بریف کیا گیا کہ مقامی گیس کی عدم فراہمی کے باعث کے الیکٹرک کے 200 میگاواٹ صلاحیت کے دو پاور پلانٹس کئی ماہ سے غیر فعال ہیں اور شارٹ فال کے سبب کمپنی رات کے اوقات میں بھی بجلی بند کرنے پر مجبور ہے۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کراچی کو اوسطاً 2 ہزار 850 میگاواٹ بجلی فراہم کی جارہی ہے جس میں ایک ہزار میگاواٹ نیشنل گرڈ سے حاصل ہو رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں