غیر ویکسین شدہ افراد کے سرکاری دفاتر میں داخلے پر پابندی عائد

اپ ڈیٹ 01 جولائ 2022
این سی او سی نے تجویز کیا  ہے  کورونا وائرس سےمتعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہئے— فائل فوٹو: آئی این پی
این سی او سی نے تجویز کیا ہے کورونا وائرس سےمتعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہئے— فائل فوٹو: آئی این پی

ملک بھر میں کورونا کے مثبت کیسز میں اضافے کے باعث نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے نئی ہدایات جاری کی ہیں جس میں تجویز دی گئی ہے کہ غیرویکسین شدہ لوگوں کو سرکاری دفاتر میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے طمابق دوسری جانب گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 641 افراد وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ مثبت کیسز کی شرح 3.41 فیصد تک رہی، دو افراد وائرس سے متاثر ہو کر زندگی کی بازی ہار گئے جبکہ 119 مریض انتہائی نگہداشت میں زیر علاج تھے۔

وزارت قومی صحت خدمات کے عہدیدار نے بتایا کہ بدقسمتی سے ملک میں وبائی مرض واپس آ گیا ہے، ہر 5 روز میں کیسز دگنے ہو رہے ہیں جبکہ ہسپتال میں داخل مریضوں کی تعداد بڑھ رہی ہے اور اموات بھی رپورٹ ہو رہی ہیں، یہ صورتحال تشویشناک ہے کہ کراچی، اسلام آباد اور لاہور کے علاوہ دیگر شہروں اور علاقوں میں مثبت کیسز سے متعلق پتا لگانے میں کوشش کے باوجود بہتری کے کوئی آثار نظر نہیں آتے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: کورونا کیسز میں اضافے کے باوجود لاک ڈاؤن کا امکان مسترد

ملک کے 5 شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 3 فیصد سے زیادہ رپورٹ ہوئی، کراچی میں ایک ہی دن میں 19.09 فیصد مثبت کیسز کی شرح ریکارڈ کی گئی اور شہر 390 کیسز کے ساتھ سرفہرست ہے، اس کے بعد مردان میں 5.95 فیصد، مظفرآباد میں 4.62 فیصد، لاہور میں 3.49 فیصد اور میرپور میں 3.33 فیصد مثبت کیسز رپورٹ ہوئے۔

اعداد و شمار سے تشویشناک صورتحال سامنے آتی ہے، کیونکہ مردان میں مثببت کیسز کی شرح 5.95 فیصد تھی لیکن وہاں صرف 5 کیسز رپورٹ ہوئے جب کہ شہر میں صرف 84 ٹیسٹ کیے گئے۔

بالکل اسی طرح مظفرآباد میں بھی مثبت کیسز کی شرح 4.62 فیصد دکھائی دی لیکن وہاں سے 3 کیس رپورٹ ہوئے، میرپور میں 3.33 فیصد مثبت شرح رپورٹ ہوئی لیکن وہاں صرف ایک کیس پایا گیا جب کہ شہر سے ایک دن میں صرف 30 لوگوں کے سیمپلز حاصل کیے گئے۔

این سی او سی کی جانب سے نئی جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا ہے کہ سرکاری دفاتر میں کورونا وائرس سےمتعلق آگاہی پروگراموں کا اہتمام کیا جانا چاہئے اور ملازمین کی بھی اپنے خاندان کے افراد کی حفاظت کے لئے رہنمائی کی جانی چاہئے۔

مزید پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد سے تجاوز کرگئی

ان سی او سی کی جانب سے تجویز کیا گیا ہے کہ ملازمین کی پرہجوم مقامات پر جانے سے گریز کے لیے بھی رہنمائی کرنی چاہیے، ماسک پہننا لازمی قرار دینا چاہیے، دفاتر میں کام کے دوران سماجی فاصلہ اختیار کرنے کے لیے انتظامات کیے جانے چاہییں اور ان تمام ایس او پیز کو نماز کے دوران بھی یقینی بنایا جانا چاہیے جب کہ دفاتر کے تمام داخلی راستوں اور واش رومز میں ہینڈ سینیٹائزر کی دستیابی کو یقینی بنانا چاہیے۔

جاری کردہ گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا ہے کہ ذمہ دار سرکاری افسر کو این سی او سی کی جانب سے جاری کردہ تمام کورونا پروٹوکولز اور ایس او پیز پر عمل در آمد جیسے ویکسینیشن، لازمی ماسک پہننا، سماجی دوری اور ہاتھ کی صفائی ستھرائی کو یقینی بنانا چاہیے، ملازمین کی ویکسینیشن چیک کرنا چاہئے اور ہاتھ ملانے سے گریز کیا جانا چاہیے۔

جاری کردہ گائیڈ لائنز میں تجویز کیا گیا ہے کہ دفاتر کے داخلی مقامات پر جسم کے درجہ حرارت کو چیک کرنے کے لیے انتظام کیا جانا چاہیے اور اس کو یقینی بنانا چاہیے اور کورونا کی متعلقہ علامات والے افراد کو دفتر کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جانی چاہیے ۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں اضافہ، کراچی میں شرح 22 فیصد کے قریب پہنچ گئی

این سی او سی کا کہنا ہے کہ بخار، کھانسی، چھینکنے اور سانس لینے میں دشواری جیسی علامات والے کسی بھی شخص یا ملازم کا کورونا ٹیسٹ کیا جانا چاہیے، ان ٹیسٹ میں انٹیجن ٹیسٹ یا پی سی آر ٹیسٹس شامل ہیں، چھٹی سے واپس آنے والے تمام عملے کو دفتر جوائن کرنے سے پہلے منفی پی سی آر رپورٹ حاصل کرنی چاہیے۔

گائیڈ لائنز میں مزید کہا گیا ہے کہ ملازمین کی ویکسینیشن، بوسٹر شاٹس کو یقینی بنایا جانا چاہیے، تمام عملے کو ماسک پہننا، سماجی فاصلہ اور ہینڈ سینیٹائزر کے استعمال کو یقینی بنانا چاہیے۔

تبصرے (0) بند ہیں