لاپتا کوہ پیما شہروز کاشف اور فضل علی کا پتا چل گیا

اپ ڈیٹ 06 جولائ 2022
بیس کیمپ کے عملے نے تصدیق کی کہ دونوں کوہ پیما نانگا پربت پر محفوظ ہیں—فوٹو : شہروز کاشف/فیس بک
بیس کیمپ کے عملے نے تصدیق کی کہ دونوں کوہ پیما نانگا پربت پر محفوظ ہیں—فوٹو : شہروز کاشف/فیس بک

دنیا کی نویں بلند ترین چوٹی نانگاپربت کامیابی سے سر کرنے کے بعد گزشتہ روز مہم سے واپسی پر لاپتا ہونے والے 2 پاکستانی کوہ پیما شہروزکاشف اور فضل علی کا پتا چل گیا ہے۔

ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان اقبال حسین خان کے مطابق لاہور سے تعلق رکھنے والے کوہ پیما شہروز کاشف اور گلگت بلتستان کے ضلع ہنزہ کے شمشال سے تعلق رکھنے والے فضل علی خیریت سے ہیں۔

ہوم سیکریٹری نے کہا کہ بیس کیمپ سے ان کی نقل و حرکت دوربین پر دکھائی دے رہی ہے، بیس کیمپ میں موجود پولیس نے بھی اس کی تصدیق کی۔

یہ بھی پڑھیں: شہروز کاشف ماؤنٹ ایورسٹ سَر کرنے والے کمر عمر ترین پاکستانی

ٹور آپریٹر اور بیس کیمپ کے عملے نے بھی تصدیق کی کہ دونوں کوہ پیما نانگا پربت پر محفوظ ہیں اور انہوں نے کیمپ 3 سے اترنا شروع کردیا ہے۔

ٹور آپریٹر کے منیجنگ ڈائریکٹر سمٹ قراقرم سخاوت حسین نے بتایا کہ انہوں نے نانگا پربت بیس کیمپ کے عملے سے بات کی ہے، انہوں نے تصدیق کی کہ دونوں کوہ پیماؤں نے کیمپ 3 سے اترتے ہوئے دیکھا ہے۔

ڈپٹی کمشنر دیامر فیاض احمد نے بھی اس پیشرفت کی تصدیق کی اور کہا کہ سرکاری ذرائع کے مطابق کوہ پیماؤں نے کیمپ 3 سے نیچے اترنا شروع کردیا ہے۔

مزید پڑھیں: شہروز کاشف کے۔ٹو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے

شہروز کاشف اور فضل علی نے گزشتہ روز صبح 8 ہزار 123 میٹر بلند دنیا کے نویں بلند ترین پہاڑ نانگا پربت کو سر کرلیا تھا، چوٹی سر کرنے کے بعد کوہ پیما نیچے اتر رہے تھے جب 7 ہزار 200 میٹر کی بلندی پر ان سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔

کوہ پیماؤں کے ساتھ رابطہ ممکن نہیں ہو پا رہا تھا اور ان کا جی پی ایس ڈیوائس بھی فعال نہیں تھا، جس کے سبب دونوں کوہ پیماؤں کے لاپتا ہونے کے شبے نے خوف و ہراس پیدا کردیا تھا۔

بعدازاں گلگت بلتستان کے وزیراعلیٰ خالد خورشید خان نے ریسکیو آپریشن شروع کرنے کی ہدایت کی تھی۔

ہوم سیکریٹری گلگت بلتستان اقبال حسین خان نے تصدیق کی تھی کہ شہروز کاشف اور فضل علی کیمپ 3 اور 4 کے درمیان اس وقت لاپتا ہوگئے جب وہ چوٹی سے اتر رہے تھے۔

مزید پڑھیں: کوہ پیما سرباز خان، شہروز کاشف کا ایک اور کارنامہ، نیپال کی مکالو چوٹی سر کرلی

انہوں نے بتایا تھا کہ جی بی حکومت نے چند گھنٹوں میں ریسکیو آپریشن شروع کر دیا۔

شہروزکاشف اور فضل علی 30 جون کو نانگا پربت بیس کیمپ پہنچے تھے، انہوں نے پیر کی شام کو کاشفر وال سے اپنی مہم کا آغاز کیا تھا۔

نانگا پربت کی چوٹی کامیابی سے سر کرنے کے بعد شہروز کاشف 8 ہزار سے اونچی دنیا کی 14 بلند ترین چوٹیوں میں سے 8 چوٹیوں کو سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے ہیں۔

خیال رہے کہ نانگا پربت کو دنیا کے سب سے مشکل اور مہلک پہاڑوں میں سے ایک کہا جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملیے پاکستان کے کم عمر ترین ’کوہِ پیما‘ سے

شہروز کاشف اب 8 ہزار میٹر بلند تمام 14 چوٹیوں کو سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بننے کے لیے پرعزم ہیں۔

سیکرٹری الپائن کلب آف پاکستان کرار حیدری نے بتایا کہ شہروز کاشف نے نانگا پربت کو سر کر کے ایک اور عالمی ریکارڈ بنا لیا ہے اور 20 سال کی عمر میں دنیا کے کم عمر ترین کوہ پیما بن گئے ہیں، یہ شہروز کی 8 ویں 8000 میٹر چوٹی ہے، وہ تمام 14 چوٹیاں سر کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں۔

شہروز کاشف نے محض 11 سال کی عمر میں 3 ہزار 885 میٹر بلند مکڑا کی چوٹی سرکی تھی، وہ سب سے کم عمر پاکستانی کوہ پیما ہیں جس نے رواں سال 20 سال کی عمر میں نیپال میں 23 دنوں میں 3 آٹھ ہزار بلند چوٹیاں سر کیں۔

شہروز کاشف کی کامیابیاں

  • شہروز کاشف نے 11 سال کی عمر میں 3 ہزار 885 میٹر بلند مکڑا کی چوٹی سرکی۔
  • 12 سال کی عمر میں 4 ہزار 80 کلو میٹر بلند موسیٰ کا مصلیٰ چوٹی سر کی۔
  • 12 سال کی عمر میں ہی 4 ہزار 600 کلو میٹر بلند کیمبرا کی چوٹی سر کی۔
  • 13 سال کی عمر میں منگلک سر شمشال کی 6 ہزار 50 کلو میٹر بلند چوٹی سر کی۔
  • 14 سال کی عمر میں شہروز کاشف کے ٹو گندوگورو لا کے ٹو کیمپ کی 5ہزار 585 کلو میٹر بلندی پر پہنچے۔
  • 15 سال کی عمر میں انہوں نے 5 ہزار 890 میٹر خردوپن پاس کی بلندی سر کی۔
  • 17 سال کی عمر میں انہوں نے 8 ہزار 47 میٹر طویل براڈ پیک کا ہدف مکمل کیا۔
  • 18 سال انپوں نے کوہسار گنگ الپائن اسٹائل کی 6 ہزار 50 میٹر کی بلندی سر کی۔
  • 19 سال کی عمر میں انہوں نے 8 ہزار 849 میٹر طویل ماؤنٹ ایورسٹ کی چوٹی سر کی۔
  • 19 سال میں ہی شہروز کاشف کے ٹو کی 8 ہزار 611 میٹر بلندی پر پہنچے۔
  • 19 سال میں انہوں مناسلو کی 8 ہزار 163 میٹر لمبی چوٹی سر کی۔
  • 20 سال کی عمر میں انہوں نے 8 ہزار 586 میٹر طویل کنگچنجنگا کی بلند چوٹی سر کی۔
  • 20 سال کی عمر میں 8 ہزار 516 میٹر لوتسے کی بلندی سر کی
  • 20 سال کی عمر میں 8 ہزار 463 میٹر طویل مکالو کی بلندی سر کی
  • 20 سال کی عمر میں ہی 8 ہزار 123 میٹر بلند نانگا پربت کو سر کرلیا

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں