بابر غوری اشتعال انگیز تقریر کیس میں ٹھوس شواہد کی عدم دستیابی پر رہا

اپ ڈیٹ 14 جولائ 2022
عدالت نے کہا کہ پولیس رپورٹ پر آج ہی کوئی حکم جاری کیا جائے گا — فائل فوٹو سوشل میڈیا
عدالت نے کہا کہ پولیس رپورٹ پر آج ہی کوئی حکم جاری کیا جائے گا — فائل فوٹو سوشل میڈیا

پولیس نے اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمے میں ٹھوس شواہد نہ ملنے پر سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما بابر غوری کو رہا کر دیا۔

ڈان ڈاٹ کام کو وکیل صفائی شبیر شاہ نے ایم کیوایم رہنما بابرغوری کی رہائی کی تصدیق کی۔

پولیس نے اشتعال انگیز تقریر میں سہولت کاری کے مقدمے میں ٹھوس شواہد نہ ملنے پر سابق وفاقی وزیر اور متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کے رہنما بابر غوری کو جوڈیشل جیل کمپلیکس کراچی میں انسداد دہشت گردی عدالت میں پیش کیا جہاں پولیس کی جانب سے انہیں رہا کرنے کی سفارش کردی گئی۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ ملزم بابر غوری کے خلاف ٹھوس شواہد نہیں ملے، اعلیٰ افسران سے ملزم بابر غوری کو ضابطہ فوجداری کی سیکشن 497 کے تحت رہا کرنے کی منظوری لی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری اشتعال انگیز تقریر کیس میں ریمانڈ پر پولیس کے حوالے

پولیس نے عدالت سے استدعا کی کہ بابر غوری کو ضمانت پر رہا کیا جائے، ملزم سے تفتیش کی گئی ہے جبکہ ملزم کو متعدد امراض لاحق ہیں۔

پولیس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ بابر غوری ذیابیطس، بلڈ پریشر اور امراض قلب کے مریض ہیں جبکہ ان کے گردے بھی کافی کمزور ہیں۔

عدالت نے کہا کہ پولیس رپورٹ پر آج ہی کوئی حکم جاری کیا جائے گا، اگر ملزم کے خلاف شواہد نہیں ملے تو پولیس کو بھی اختیار ہے کہ ملزم کو رہا کردے اور اعلیٰ افسران سے مشاورت کے بعد آگاہ کیا جائے۔

ملزم کے وکیل شبیر شاہ ایڈووکیٹ نے کہا کہ پولیس نے بابر غوری کو رہا کردیا ہے جبکہ تفتیشی افسر محبوب الہٰی نے بھی کہا کہ بابر غوری کو رہا کردیا گیا ہے۔

تفتیشی افسر کے مطابق بابر غوری کو ضابطہ فوجداری کی سیکشن 169 کے تحت رہائی دے دی ہے، عدالت کو اس حوالے سے آگاہ کیا جائے گا۔

بعد ازاں پولیس بابر غوری کو بکتر بند میں جیل کمپلیکس سے لے کر واپس روانہ ہوگئی۔

واضح رہے کہ 4 جولائی کو متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما اور سابق وفاقی وزیر بابر غوری کو کراچی کے جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے حراست میں لے لیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم رہنما بابر غوری کراچی ایئرپورٹ سے گرفتار

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بابر غوری امریکا سے ساڑھے 7 سالہ خودساختہ جلاوطنی ختم کر کے وطن واپس پہنچے تھے۔

گزشتہ ماہ ہی سندھ ہائی کورٹ نے انہیں کرپشن ریفرنس اور منی لانڈرنگ، دہشت گردی کے لیے مالی معاونت کے کیسز میں 2 ہفتوں کی حفاظتی ضمانت دی تھی۔

سندھ ہائی کورٹ کے حکم کے بعد سابق وزیر نے اپنی وطن واپسی کا اعلان کیا تھا لیکن ملک میں اپنے مستقبل کے ارادوں کی بابت کوئی تفصیل نہیں بتائی تھی۔

بابر غوری کو شہری رمضان کی مدعیت میں درج مقدمے میں ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا، ملزم کے خلاف 16 جولائی 2015 کو سائٹ سپر ہائی تھانے میں مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔

پولیس کے مطابق بابر غوری کو بانی ایم کیو ایم کی اشتعال انگیز تقریر کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، 4 جولائی کو مخبر خاص کی اطلاع پر اشتہاری ملزم بابر غوری کو دبئی سے واپسی پر جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کیا گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں