شمالی وزیرستان میں جے یو آئی (ف) کے رہنما قاتلانہ حملے میں جاں بحق

اپ ڈیٹ 16 جولائ 2022
لواحقین نے بتایا کہ قاری سمیع کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی— فائل فوٹو: اے پی پی
لواحقین نے بتایا کہ قاری سمیع کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی— فائل فوٹو: اے پی پی

شمالی وزیرستان میں میرالی ٹاؤن کے قریب نامعلوم حملہ آوروں نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے مقامی رہنما اور ان کے ساتھی کو گولی مار کر قتل کر دیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق مقامی لوگوں اور اہلکاروں نے بتایا کہ قاری سمیع الدین اور ان کے ساتھی حافظ نعمان داوڑ عیدک گاؤں میں گھر جا رہے تھے کہ بیچی روڈ پر ان کی گاڑی پر گھات لگائے حملہ آوروں نے حملہ کردیا، دونوں موقع پر ہی دم توڑ گئے۔

یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی (ف) کے رہنما مفتی کفایت اللہ حملے میں زخمی

لواحقین نے بتایا کہ قاری سمیع کی کسی سے کوئی دشمنی نہیں تھی۔

ان کی نماز جنازہ مدرسہ میں ادا کی گئی جس میں رکن قومی اسمبلی محسن داوڑ اور لوگوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔

گزشتہ ایک ہفتے کے دوران شورش زدہ ضلع میں جے یو آئی(ف) کی قیادت پر یہ دوسرا ٹارگٹ حملہ تھا۔

اس سے قبل پیر کو نامعلوم مسلح افراد نے عیدک گاؤں سے تعلق رکھنے والے پارٹی کے منتخب کونسلر ملک مرتضیٰ کو قتل کر دیا تھا۔

وہ بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران کونسلر منتخب ہوئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: پنجگور میں جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا عبدالحئی بلوچ قتل

قاری سمیع جے یو آئی(ف) کے میرالی سب ڈویژن کے سربراہ تھے اور انہوں نے پی کے 111 سے پارٹی ٹکٹ پر الیکشن لڑا تھا۔

مقتول نے مقامی سیاست میں سرگرمی سے حصہ لیا، اکثر انتظامیہ اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ضلع میں امن و امان کی صورتحال، خاص طور پر ٹارگٹ کلنگ کو سنبھالنے میں ناکامی پر تنقید کا نشانہ بناتے تھے۔

آرمی کے جنرل آفیسر کمانڈنگ میجر جنرل نعیم اختر نے ایک بیان میں قتل کی مذمت کی ہے۔

انہوں نے قاری سمیع کو علاقے میں امن کے لیے ایک مضبوط آواز قرار دیتے ہوئے قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں