آئی جی پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل پر ویڈیو شیئر ہونے کے بعد خاتون کو ہراساں کرنے والا گرفتار

اپ ڈیٹ 18 جولائ 2022
موٹر سائیکل سوار نقاب پوش نے خاتون کو ہراساں کرتے ہوئے فحش اشارے کیے — فائل فوٹو
موٹر سائیکل سوار نقاب پوش نے خاتون کو ہراساں کرتے ہوئے فحش اشارے کیے — فائل فوٹو

بہاولنگر کے سٹی روڈ پر رکشے میں سفر کرنے والی خاتون کو ہراساں کرنے والے موٹر سائیکل سوار کو اتوار کو اے ڈویژن پولیس نے متاثرہ لڑکی کی جانب سے آئی جی پنجاب پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل پر واقعے کا ویڈیو کلپ شیئر کیے جانے کے بعد گرفتار کر لیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق بتول علی نامی خاتون نے ہراساں کیے جانے کے واقعے کی ویڈیو کلپ ٹوئٹر پر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ وہ مقامی سٹی گرلز ہائی اسکول کے قریب رکشے میں سفر کر رہی تھیں کہ موٹر سائیکل پر سوار ایک نقاب پوش شخص نے انہیں ہراساں کرنا شروع کردیا اور فحش اشارے کرنے لگا۔

مزید پڑھیں: لاہور: خود کو برہنہ کر کے خاتون کو جنسی ہراساں کرنے والا شخص فرار

خاتون کی پوسٹ کے بعد ضلعی پولیس حرکت میں آگئی اور ملزم کو گرفتار کرکے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 354 کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا۔

اے ڈویژن پولیس نے اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد عارف کی شکایت پر درج ایف آئی آر کے مطابق پاکپتن کا رہائشی شاہد محمود نے سکنہ بہاولنگر کے نواحی علاقے فتح کٹ میں رکشے میں سفر کرنے والی خاتون کو فحش اشارے کر کے ہراساں کیا، شکایت کنندہ نے کہا کہ ملزم کو سزا ملنی چاہیے کیونکہ اس نے اس شرمناک حرکت سے خاتون کی عزت کو پامال کیا ہے۔

ضلعی پولیس کے ترجمان شہزاد اشفاق نے بتایا کہ متاثرہ نے اس حرکت کی ویڈیو اپنے موبائل فون پر ریکارڈ کی اور اسے آئی جی پولیس کے ٹوئٹر ہینڈل پر شیئر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون کو 'جنسی ہراساں' کرنے پر کے ایم سی کے دو عہدیدار معطل

ان کا کہنا تھا کہ واقعے کے بعد موقع سے فرار ہونے والا ملزم سرحدی علاقے میں روپوش ہوگیا تاہم ڈی پی او کے حکم پر پولیس کی ایک ٹیم نے ملزم کو اس کے موبائل فون کی لوکیشن کے ذریعے ٹریس کر کے گرفتار کر لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں