پاکستان نے بھارت کے وزیر دفاع کے مقبوضہ جموں و کشمیر کے حوالے سے غیر ضروری اور مکمل طور پر ناقابل قبول تبصرے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے اس بیان کی مذمت کی ہے۔

ترجمان دفتر خارجہ عاصم افتخار احمد نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیر دفاع نے اپنے بیان میں جموں و کشمیر کے تنازع کے بارے میں مصدقہ تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بے بنیاد الزامات لگائے اور پاکستان کو دھمکیاں دیں۔

مزید پڑھیں: عاصم افتخار دفتر خارجہ کے نئے ترجمان مقرر

انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ کسی سینئر بھارتی سیاست دان نے بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر کے لوگوں کی جائز، مقامی اور منصفانہ جدوجہد آزادی پر تنقید کرنے کی کوشش کی ہو لیکن بھارت کے سیاسی رہنما مقبوضہ جموں و کشمیر کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔

ترجمان عاصم افتخار نے بھارت کو خود کا جائزہ لینے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ سخت قوانین نافذ کرنے، پوری وادی کو دہائیوں تک فوجی محاصرے میں رکھنے، ہزاروں بے گناہ کشمیریوں اور ان کے حقیقی نمائندوں کو جیلوں میں ڈالنے اور ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو بے دریغ قتل کرنے کے باوجود بھارت کیوں کشمیریوں کے دل سے آزادی کی شمع نہیں بجھا سکا۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ نے مقبوضہ کشمیر میں ڈرون حملے سے متعلق بھارتی الزامات مسترد کردیے

ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو تاریخ یاد کرنے کی ضرورت ہے کہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ تنازع ہے جو اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور اس کا حل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد میں مضمر ہے۔

انہوں نے کہا کہ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے لوگوں سے ان کے حق خودارادیت کے حصول کے لیے ان کی منصفانہ جدوجہد میں ہر ممکن تعاون کریں گے، پاکستان عالمی برادری سے بھی مطالبہ کرتا ہے کہ وہ بھارت کو کشمیر کے عوام پر جاری مظالم اور مقبوضہ جموں و کشمیر کے آبادیاتی ڈھانچے کو تبدیل کرنے کی غیر قانونی کوششوں سے روکنے کے لیے عملی اقدامات کرے۔

یہ بھی پڑھیں: ترجمان دفتر خارجہ کا ایک مرتبہ پھر عالمی برادری پر بھارت کا محاسبہ کرنے کیلئے زور

عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ پاکستان علاقائی امن اور استحکام کا حامی ہے، اس کے ساتھ ساتھ ہم کسی بھی جارحانہ عزائم کو ناکام بنانے کی پوری صلاحیت رکھتے ہیں اور ہم نے ماضی قریب سمیت متعدد مواقع پر اس سلسلے میں اپنے عزم اور صلاحیت کا عملی مظاہرہ بھی کیا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے وادی میں بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنماؤں سے کہا تھا کہ وہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں انتخابات کے لیے تیار ہو جائیں۔

مزید پڑھیں: دفتر خارجہ نے بھارت،امریکا مشترکہ بیان میں پاکستان سے متعلق 'بے بنیاد حوالہ' مسترد کردیا

مقبوضہ خطے میں بی جے پی رہنماؤں کے ساتھ سیاسی اور سیکیورٹی معاملات پر ملاقات کے حوالے سے بھارتی وزیر دفاع نے کہا تھا کہ جموں و کشمیر میں سیکیورٹی کی صورت حال اور بی جے پی کو درپیش تنظیمی مسائل پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

بھارتی وزیر دفاع نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں مؤثر سیاسی نظام اور خطے کی مستقبل کی ترقی سے متعلق امور پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔

ملاقات کے دوران بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنماؤں نے آرٹیکل 370 اور 35 (اے) کو منسوخ کرنے اور مقبوضہ وادی میں ترقی کو فروغ دینے کے لیے خصوصی کوششیں کرنے کے لیے نریندر مودی حکومت کا شکریہ بھی ادا کیا تھا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں