بلوچستان، خیبر پختونخوا میں سیلاب سے تباہی، مزید 19 افراد جاں بحق

اپ ڈیٹ 30 جولائ 2022
مون سون کی مسلسل بارشوں نے ملک میں تباہی مچا دی ہے— فوٹو: ڈان نیوز
مون سون کی مسلسل بارشوں نے ملک میں تباہی مچا دی ہے— فوٹو: ڈان نیوز

ڈیزاسٹر مینجمنٹ کے حکام نے بتایا ہے کہ شدید بارشوں اور سیلاب نے بلوچستان اور خیبر پختونخوا میں تباہی مچادی ہے جس سے دونوں صوبوں میں مزید 19 افراد ہلاک اور سیکڑوں پھنسے ہوئے ہیں۔

مون سون کی مسلسل بارشوں نے ملک میں تباہی مچا دی ہے اور قصبوں، شہروں اور دیہاتوں میں تباہی پھیلادی ہے۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں سیلاب، ڈوبتے بچوں کی تصاویر نے دل دہلادیے

پاک فوج اور فرنٹیئر کور صوبوں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں سول انتظامیہ کی مدد کر رہی ہے۔

دریں اثنا مسلم لیگ (ن) نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ پر بتایا گیا کہ وزیر اعظم شہباز شریف صوبے کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے اور صوبے میں ریسکیو اور ریلیف آپریشنز کا جائزہ لینے کے لیے بلوچستان روانہ ہوگئے۔

وہ جھل مگسی کا دورہ کریں گے جہاں ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ بلوچستان قدوس بزنجو بھی ہوں گے۔

بلوچستان کے بعد وہ پنجاب اور سندھ کا بھی دورہ کریں گے۔

بلوچستان میں دفعہ 144 نافذ

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے ایک اپ ڈیٹ میں کہا کہ بلوچستان میں بالخصوص اس سال مون سون کے موسم میں غیرمعمولی طور پر شدید بارشیں ہوئیں، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ایک خاندان کے 9 افراد سیلاب میں بہہ جانے کے باعث ڈوب گئے۔

جاں بحق ہونے والوں میں 7 بچے اور ایک خاتون شامل ہیں۔

بلوچستان کے چیف سیکریٹری عبدالعزیز عقیلی کے مطابق یکم جون سے اب تک بارشوں سے صوبے میں 124 افراد جاں بحق اور 10 ہزار مکانات کو نقصان پہنچا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک بھر میں سیلاب زدہ علاقوں میں پاک فوج کی امدادی کارروائیاں جاری

جمعہ کو ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے انکشاف کیا کہ سیلاب سے تقریباً 565 کلومیٹر سڑکوں اور 197,930 ایکڑ زرعی اراضی کو نقصان پہنچا جبکہ 712 مویشی بھی ہلاک ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ شدید بارشوں اور سیلاب سے متاثرہ ساڑھے 17ہزار افراد کو بچا لیا گیا جبکہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں نے مرنے والوں کے لیے 10 لاکھ روپے معاوضے کا اعلان کیا ہے۔

عبدالعزیز عقیلی نے مزید کہا کہ صوبے میں دفعہ 144 نافذ کر دی گئی ہے اور شہریوں کو 10 دن تک غیرضروری سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے۔

دریں اثناء لسبیلہ اور خضدار میں بالترتیب ایک پل اور دونوں صوبوں کو ملانے والی سڑک کو نقصان پہنچنے سے بلوچستان کا سندھ سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوگیا۔

x

کوئٹہ کراچی شاہراہ پر اہم پل ٹوٹنے اور شاہراہ کا بڑا حصہ بہہ جانے کے باعث ٹریفک کی آمدورفت بدستور معطل ہے۔

اس کے علاوہ بارشوں اور سیلاب کے باعث کوئٹہ زاہدان ریلوے ٹریک کے مختلف مقامات پر بہہ جانے کے بعد پاکستان اور ایران کے درمیان تجارت معطل ہوگئی ہے۔

صوبے میں صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی اور پاک فوج کا ریسکیو آپریشن جاری ہے، ہفتہ کو کوئٹہ، نصیر آباد، جعفرآباد، ڈیرہ بگٹی، خضدار، نوشکی اور قلعہ سیف اللہ میں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لیے امدادی سامان روانہ کر دیا گیا۔

خیبر پختونخوا

صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا میں سیلاب اور چھتیں گرنے سے کم از کم 10 افراد ہلاک اور 17 زخمی ہوئے۔

اس میں کہا گیا کہ گزشتہ 36 گھنٹوں کے دوران سیلاب سے تقریباً 100 مکانات مکمل طور پر تباہ ہوئے ہیں جس کی وجہ سے رہائشی کمر تک اونچے پانی میں پھنسے ہوئے ہیں اور ان کے سر پر چھت میس نہیں ہے، سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں خیبر، مانسہرہ، لوئر دیر، بونیر، صوابی اور ڈیرہ اسماعیل خان شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: ملک بھر میں شدید بارشوں کا سلسلہ جاری، مختلف واقعات میں 18 افراد جاں بحق

ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے خبردار کیا کہ دریائے کابل اور جنڈی میں اونچے درجے کا سیلاب ہے اور انتظامیہ کو پڑوسی علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو منتقل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ عوام کسی ہنگامی صورتحال کی صورت میں 1700 پر رابطہ کر سکتے ہیں۔

پاکستان بھر میں گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان

ہفتہ کو اپنی تازہ ترین پیش گوئی میں محکمہ موسمیات نے اگلے 12 گھنٹوں کے دوران ملک بھر میں گرج چمک کے ساتھ مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

ریڈیو پاکستان کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کشمیر، بالائی پنجاب، اسلام آباد، بالائی خیبر پختونخوا اور شمالی بلوچستان میں شدید بارشوں کا امکان ہے۔

اس میں مزید کہا گیا کہ سری نگر، جموں، لیہہ، پلوامہ، اننت ناگ، شوپیاں اور بارہ مولہ میں ابر آلود موسم کے ساتھ بارش اور گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیش گوئی کی گئی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں