روپے کی قدر میں ریکارڈ بہتری، انٹر بینک میں ڈالر 9 روپے 59 پیسے سستا ہوگیا

اپ ڈیٹ 03 اگست 2022
گزشتہ 3 سیشنز  میں مقامی کرنسی کی قدر میں  ایک روپیہ 56 پیسے کا اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی
گزشتہ 3 سیشنز میں مقامی کرنسی کی قدر میں ایک روپیہ 56 پیسے کا اضافہ ہوا — فائل فوٹو: اے ایف پی

انٹربینک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران روپے کی قدر میں نمایاں بہتری دیکھی گئی جب ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں 9 روپے 59 پیسے کا اضافہ ہوا۔

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق انٹربینک میں گزشتہ روز 238 روپے 38 پیسے پر بند ہونے والی مقامی کرنسی کی قدر میں آج ڈالر کے مقابلے میں 9 روہے 59 پیسے یا 4.19 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد انٹر بینک میں روپیہ 228 روپے 80 پیسے پر بند ہوا۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے مطابق روپیہ صبح 9 بجکر 50 منٹ پر 88 پیسے اضافے کے ساتھ 237 روپے 5 پیسے تک پہنچ گیا جو کہ گزشتہ روز 238 روپے 38 پیسے پر بند ہوا تھا۔

بعد ازاں، مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی ویب پورٹل میٹس گلوبل کے مطابق، مقامی کرنسی کی قدر میں مزید بہتری ہوئی اور دوپہر 12 بج کر 50 منٹ کے قریب ڈالر کے مقابلے میں روپیہ 228 روپے پر ٹریڈنگ کر رہا تھا۔

ایسوسی ایشن کے چیئرپرسن ملک بوستان نے کہا کہ توقع ہے کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) جلد ہی پاکستان کے لیے قسط جاری کرے گا جس کے پیش نظر جمعے سے قبل روپے کی قدر میں اضافہ ہو رہا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف کی یقین دہانی، روپے کی قدر میں بہتری کے ساتھ اسٹاک مارکیٹ میں تیزی

گزشتہ 3 سیشنز کے دوران ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی کی قدر میں ایک روپیہ 56 پیسے استحکام آیا۔

ملک بوستان نے مزید کہا کہ گزشتہ دنوں ڈالر کی افغانستان کو اسمگلنگ کی وجہ سے اوپن مارکیٹ اور انٹربینک مارکیٹ کے نرخوں میں 10 روپے کا فرق سرحد پر سخت حفاظتی انتظامات کی وجہ سے ختم ہو گیا ہے، اب افغانستان کو ڈالر کی منتقلی رک گئی ہے جس کے اثرات کی وجہ سے روپیہ مضبوط ہوا ہے۔

انہوں نے روپے کی قدر میں بہتری کا باعث بننے والے اس نکتے کی جانب بھی اشارہ کیا کہ جولائی کے کم درآمدی بل نے ملک کے تجارتی خسارے کو کم کرنے میں مدد دی ہے جس کے نتیجے میں روپے پر دباؤ کم ہوگا۔

مزید پڑھیں: پاکستان نے قرض کے اجرا کے لیے آخری شرط پوری کرلی ہے، آئی ایم ایف

ویب پر مبنی مالیاتی ڈیٹا اور تجزیاتی پورٹل میٹس گلوبل کے ڈائریکٹر سعد بن نصیر نے کہا کہ بڑھتی ہوئی مہنگائی کے درمیان جولائی میں ایندھن اور سیمنٹ کی فروخت میں کمی کی وجہ سے پاکستانی روپیہ کچھ مستحکم ہو رہا ہے۔

گزشتہ روز آئی ایم ایف کے اس بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہ پاکستان نے پیٹرولیم ڈیولپمنٹ لیوی (پی ڈی ایل) میں اضافہ کرکے فنڈ کے مشترکہ ساتویں اور آٹھویں جائزے کے لیے درکار آخری پیشگی عمل مکمل کرلیا ہے، انہوں نے کہا کہ یہ واضح طور پر متوقع آمدن بھی مقامی کرنسی کی قدر میں بہتری کو سپورٹ کر رہی ہے۔

انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ امریکی ڈالر کی مزید مضبوطی یا تائیوان کے معاملے پر امریکا اور چین کے درمیان کشیدگی میں اضافہ روپے کی قدر کے لیے خطرہ ثابت ہو سکتا ہے۔

درآمدی بل میں کمی

پاکستان ادارہ شماریات کے اعداد و شمار کے مطابق درآمدی بل بھی جولائی میں 12.81 فیصد کم ہو کر 4.86 ارب ڈالر رہ گیا جہاں گزشتہ سال کے اسی مہینے یہ بل 5.57 ارب ڈالر تھا، ماہانہ بنیادوں پر درآمدی بل میں 38.31 فیصد کمی ریکارڈ ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: 22 ماہ بعد ملکی برآمدات میں 24 فیصد کی نمایاں کمی

صرف جون میں درآمدی بل پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 6.28 ارب ڈالر سے بڑھ کر 7.74 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا جو 23.26 فیصد کے اضافے کو ظاہر کرتا ہے، جولائی میں کمی روپے اور ڈالر کی شرح تبادلہ پر دباؤ کو کم کرے گی۔

مالی سال 22-2021 کے دوران درآمدی بل 43.45 فیصد بڑھ کر 80.51 ارب ڈالر ہو گیا جو ایک سال پہلے 56.12 ارب ڈالر تھا۔

تبصرے (1) بند ہیں

Sumera jewja Aug 03, 2022 06:04pm
سب دو دن کی بات ہے سب دھوکہ بازی ہے فراڈ ہے سچ صرف وہ ہے جو مجموعی طور پر نظر آرہا ہے کہ معیشیت کمزور ہو چکی ہے