ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی پر 3 بینکوں پر 13 کروڑ 14 لاکھ روپے جرمانہ عائد

اپ ڈیٹ 04 اگست 2022
اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ جرمانہ جے ایس بینک پر عائد کیا گیا — فائل فوٹو / اے پی پی
اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق سب سے زیادہ جرمانہ جے ایس بینک پر عائد کیا گیا — فائل فوٹو / اے پی پی

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے صارف کی شناخت کے لیے پالیسی سے متعلق ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی کرنے پر 3 بینکوں پر 13 کروڑ 14 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کردیے۔

یہ جرمانے 30 جون کو ختم ہونے والی سہ ماہی کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے پالیسی کے نفاذ کے اہم اقدامات کا حصہ ہیں۔

اسٹیٹ بینک کی ویب سائٹ پر دستیاب تفصیلات کے مطابق 8 کروڑ 51 لاکھ روپے کا سب سے زیادہ جرمانہ جے ایس بینک لمیٹڈ پر صارف کی شناخت، اثاثوں کے معیار، ایف ایکس اور عام بینکنگ آپریشنز سے متعلق ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی کے سبب عائد کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: اسٹیٹ بینک کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے تقرر کی منظوری

علاوہ ازیں حبیب بینک لمیٹڈ کو صارفین کی شناخت سے متعلق ریگولیٹری ہدایات کی خلاف ورزی پر 2 کروڑ 90 لاکھ روپے جرمانہ بھی کیا گیا، انہی بنیادوں اور اثاثوں کے معیار پر تیسرے بینک 'بینک آف پنجاب' پر ایک کروڑ 72 لاکھ روپے جرمانہ عائد کیا گیا۔

اسٹیٹ بینک نے کہا کہ 'تعزیزی کارروائی کے علاوہ ان بینکوں کو ان عوامل میں کنٹرول اور کارروائی کو بہتر بنانے کا مشورہ دیا گیا ہے جن کی ان جرمانوں کے ذریعے نشاندہی کی گئی ہے'۔

31 مارچ کو ختم ہونے والی گزشتہ سہ ماہی میں اسٹیٹ بینک نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرنے پر 4 بینکوں (عسکری بینک لمیٹڈ، البرکہ بینک لمیٹڈ، نیشنل بینک آف پاکستان اور یُو مائیکرو فنانس بینک لمیٹڈ) پر مجموعی طور پر 10 کروڑ 89 لاکھ روپے کے جرمانے عائد کیے تھے۔

تبصرے (0) بند ہیں